خطیب اور محرم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
خطیب اور محرم
ازقلم: محمدزکی حیدری
میرے برادر بزرگ جو ایک مذھبی تنظیم سے وابستہ ہیں نے مجھے حکم دیا کہ محرم کی آمد آمد ہے سو میں مبلغین کی ذمہ داریوں کے متعلق آراء لکھ بھیجوں. میرے محسن برادر بزرگ کے حکم کی تعمیل جس طرح کی وہ پیش خدمت ہے)
فضائل، فرمان اور ارمان
ایک اچھے سخنران کی نشانی یہ ہے کہ اس کی گفتار مندرجہ ذیل تین اجزاء کے مناسب امتزاج پر مبنی ہوتی ہے.
فضائل
فرمان
ارمان
یعنی اس کی مجلس کے تین حصے ہوتے ہیں، وہ اہل بیت (ع) کے *فضائل* سنا کر مستمع کا دل خوش کرتا ہے، پھر اہلبیت (ع) کے *فرمان* سنا کر امر بہ معروف و نھی از منکر کا فریضہ انجام دیتا ہے اور آخر میں حسب روایت *ارمان* یعنی مصائب آل محمد (ع) بیان کرتا ہے.
یہ امتزاج جتنا مناسب ہوگا اتنی سخنرانی معاشرے کیلئے مفید ثابت ہوگی.
خطیب زندہ مچھلی کی مانند ہو:
مردہ مچھلی اور زندہ مچھلی کی پہچان ماہی گیر اس طرح کرتے ہیں کہ وہ اس مچھلی کی جسمانی حرکت کو دیکھتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ مردہ مچھلی کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ وہ پانی کے بہاؤ کے ساتھ بہی چلی جاتی ہے، اور زندہ مچھلی پانی سے مقابلہ کر کے اپنا راستہ بناتی ہے. اسی طرح یہ معاشرہ کم علمی، کم عقلی، کم فہم و کم فراست کا ایک دریا ہے اس میں خطیب معاشرے کے ساتھ بہتا چلا گیا تو سمجھیئے مردہ ہے، جس طرف معاشرہ جائے گا اس کے ساتھ بہتا چلا جائے گا جب کہ عالم کی ذمہ داری ہے معاشرے کو تبدیل کرنا کہ اس کے ساتھ بہے چلے جانا.
معاشرے سے منقطع ہونا ھلاکت ہے:
اس ضمن میں بھی مچھلی کی مثال دونگا. اگر مچھلی خود کو دریا سے نکال کر خشکی پر لے آئے تو ہلاک ہوجائے گی، اسی طرح عالم دین جب معاشرے سے کٹ جاتا ہے تو اس کی موت ہوجاتی ہے.
ہمارے معاشرے میں علماء پر یہ ہی اعتراض ہوتا ہے کہ وہ مجلس کے بعد نظر نہیں آتے. جو مجلس پڑھنی ہو اس میں نظر آتے ہیں باقی مجالس و جلوس وغیرہ میں عوام ہی ہوتی ہے، اس حال میں اگر عالم دین خود عوام کے ساتھ رہے تو یہ عمل عالم کے سخن میں تاثیر پیدا کرتا ہے اور وہ عالم دین عوام کے اذھان کے ساتھ ساتھ عوام کے قلوب میں بھی جگہ بنا لیتا ہے.
زہر کا خاتمہ کرنا:
زہر کے خاتمے کے دو طریقے ہیں ایک یہ کہ آپ بوتل کا ڈھکن کھول کر اسے زمین پر انڈیل دیں، نہ رہے گی بانس نہ بجے گی بانسری، اس سے زہر کا نام نشان مٹ جائے گا. دوسرا طریقہ یہ کہ آپ اس میں قطرہ قطرہ میٹھا پانی ملاتے جائیں، اس سے یہ ہوگا کہ زہر شربت میں تبدیل ہو جائے گا. عاقل عالم دین معاشرے کے جاہل افراد کو دین سے دور کرکے ان کا خاتمہ نہیں کرتا بلکہ علم کا قطرہ قطرہ ان کے اذہان میں ڈالتا جاتا ہے، ایک دن ایسا آتا ہے کہ ان کی جہالت اپنا اثر کھو دیتی ہے اور علم میں تبدیل ہوجاتی ہے.
*سیاسی رھنمائی و ذھن سازی:
اچھا خطیب سیاسی حالات پر گفتگو کرتا ہے دین و سیاست کو الگ سمجھنے والے نظریئے کی بھرپو مخالفت کرتا ہے اور مراجع کرام و ولایت فقیہ سے تمسک کی اہمیت و افادیت بیان کرتا ہے
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.