بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم


حسنین (ع) میں واقعی خوشبو تھی

 

شہید آیت اللہ دستغیب فرماتے ہیں:
سورہ رحمٰن میں لفظ ریحان استعمال ہوا ہے اس کے بارے میں میں کہوں گا کہ امام حسن و حسین (ع) کا ایک لقب "ریحان" بھی ہے اور علی (ع) کی کنیت بھی. اس ضمن میں رسول اللہ (ص) سے حدیث ملتی ہے.
ایک دن حضرت علی (ع) نے رسول اللہ (ص) کی خدمت میں حاضر ہو کر سلام کیا رسول اللہ (ص) نے جواب میں فرمایا "سلام ہو تم پر اے دو *ریحانوں* کے والد!"

رسول اللہ (ص) نے بلاوجہ یہ الفاظ نہیں کہے، ماننا پڑے گا کہ آنحضرت (ص) حسنین (ع) کو سونگھا کرتے تھے یہی وجہ تھی کہ ان کی زندگی کے آخری لمحات میں جب حسنین (ع) آپ (ص) کے سینے سے چپکے تھے اور علی (ع) نے انہیں جدا کرنا چاہا تو آپ (ص) نے فرمایا:" انہیں رہنے دو، میں چاہتا ہوں ان کی خوشبو سونگھتا رہوں اور لذت حاصل کرتا رہوں"
جی ہاں! حسینیوں پر فرض ہے کہ کل روز قیامت حوران بہشت پر حسین (ع) کو ترجیح دیں. بھلے نصیب ان کے جنہیں قیامت کے دن حسین (ع) کی خوشبو سونگھنے کو ملے!

حوالہ:
روضہ ھای شہید دستغیب ص ۱۴۷
حوالہ روایت: بحار ج ۲ اور ۶ ، تفسیر سورہ مبارکہ رحمٰن ص ۱۰۱


🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺
تحقیق و ترجمہ: الاحقر محمد زکی حیدری

989199714873+

arezuyeaab.blogfa.com
🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺
(اس پیغام کے متن میں تبدیلی متقی انسان کی نشانی نہیں)