آئمـــــہ (ع) کی آمدنی کے ذرائع۔۔۔۔امام محمد باقر (ع) کا ذریعہ معاش
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ایک بات یاد رکھیں کہ علی (ع) (چونکہ وہ خلیفہ تھے اور بقول ان کے حاکم کو رعیہ کے غریب ترین فرد کی مانند جینا چاہیئے) کے علاوہ تمام آئمہ (ع) اچھا کھاتے تھے، اچھا پہنتے تھے، اور زمانے کی اچھی سواری سے استفادہ کرتے تھے. البتہ اس سے مراد فضول زرق و برق نہیں ہے. اس کی دوسری وجہ معاشرے کا معیار زندگی کا ترقی کرنا ہے علی (ع) کے دور میں معاشرے کا رہن سہن و معیار زندگی کچھ اور تھا اور باقی آئمہ (ع) کا کچھ اور. لہٰذا یہ بھی ایک سبب تھا کہ آئمہ (ع) کا رہن سہن الگ نظر آتا ہے.
امام موسی کاظم (ع) کا لباس
امام (ع) کے لباس کے حوالے سے شارح نہج البلاغہ ابن ابی الحدید نے جو بات بیان کی وہ یہ ہے کہ آپ (ع) اور امام رضا (ع) صوفیاء کی طرح اونی لباس پہنتے تھے جو کہ بہت ہی سادہ ہوتا تھا. (۱)
ابی الحدید کا دعوا تھا کہ امام کاظم (ع) مالی لحاظ سے مستحکم تھے مگر فقیرانہ زندگی بسر کرتے تھے. مگر ابی الحدید کا یہ دعوا دیگر کثیر روایات سے متضاد ہے کہ جن میں آپ (ع) اچھا لباس پہنے ہوئے پیش کیئے گئے ہیں. مثال:
يونس کہتا ہے: ابوالحسن(علیه السلام) کو میں نے نیلے رنگ کا طيلسان (کملی یا گون جو آج بھی جج اور یونیورسٹی کے گریجویٹ پہنتے ہیں) میں زیب تن دیکھا. (۲)
سليمان بن رشيد اپنے والد سے نقل کرتا ہے كہ میں نے ابوالحسن(علیه السلام) کو دیکھا کہ انہوں نے سیاہ رنگ دراعہ(جبہ جس کا اگلا حصہ کھلا ہو) اور نیلے رنگ کا طیلسان پہن رکھا تھا.(۳)
محمدبن علی روایات کرتے ہیں: ابوالحسن(علیه السلام) کو میں نے دیکھا کہ انہوں نے سر پہ قلنسوه (دراز ٹوپی جو بنی امیہ اور عباسی دور میں رائج تھی) پہنی ہوئی تھی اور ایک کوٹ پہنے ہوئے تھے.(۴)
امام موسی کاظم (ع) کی سواری
امام (ع) کی سواری کے متعلق ملتا ہے کہ آپ مختلف جانور سواری کیلئے استعمال کرتے تھے مگر کثرت سے خچر کا ذکر ملتا ہے کیونکہ خچر اس دور کی متوسط سواری سمجھی جاتی تھی.
جب ھارون رشید حج سے واپس آیا تو مدینہ کی مشہور شخصیات اس کے استقبال کیلئے گئیں، امام (ع) بھی ان کے ساتھ تھے اور خچر پہ سوار تھے. ربیع نے امام (ع) کے پاس جا کر کہا: یہ کیسی سواری ہے کہ جس پہ سوار ہو کر خلیفہ وقت کے استقبال کو آیا جائے؟ (اس کے کہنے کا مطلب تھا کہ استقبال کیلئے کسی مہنگی و مجلل سواری پر آتے) امام (ع) نے فرمایا: خچر ایسی سواری ہے جس کا سوار نہ تکبر محسوس کرتا ہے نہ فقیری و ذلت، بلکہ یہ دونوں کے درمیان بہترین اعتدال ہے. (۵)
حمّاد بن عثمان کہتے ہیں: میں نے امام كاظم(علیه السلام) کو دیکھا کہ وہ مرو سے واپس آ رہے تھے اور خچر پہ سوار تھے (۶)
امام موسی کاظم (ع) کا مکان
امام (ع) کے مکان کے متعلق کچھ زیادہ روایات نہیں ملتی، ایک دو روایات پیش خدمت ہیں.
حسن بن زیارت نقل کرتا ہے کہ میں امام موسی کاظم (ع) کے گھر گیا تو آپ ایک ایسے کمرے میں تھے جو پردے اور قالین سے آراستہ تھا لیکن جب دوسرے دن گیا تو انہیں ایسے کمرے میں پایا کہ جس میں ریت اور سنگریزوں کے سوا کچھ نہ تھا. مجھے حیرت ہوئی تو آپ (ع) نے فرمایا:کل جو کمرہ تم نے دیکھا وہ میری بیوی کا کمرہ تھا
(۷)
محمّد بن عيسی ابراهيم بن عبدالحميد سے نقل کرتے ہیں کہ میں امام كاظم(علیه السلام) کے ہاں گیا تو جس کمرے میں آپ (ع) نماز پڑھتے تھے، اس میں کھجور سے بنی ایک ٹوکری، قرآن اور تلوار جو دیوار پہ لٹک رہی تھی، کے علاوہ کچھ نہیں تھا.(۸)
معمّر بن خداد کہتا ہے: امام كاظم(علیه السلام) نے ایک مکان خریدا اور اپنے غلام کو حکم دیا کہ اس میں رہے اور فرمایا: تمہارا مکان چھوٹا اور تنگ تھا. غلام نے کہا: وہ میرے والد کا گھر تھا اس لیئے میں اسی مکان میں رہ رہا تھا. امام (ع) نے فرمایا: اگر تمہارا والد بیوقوف تھا تو لازم نہیں تم بھی اس کی طرح ہو. (۹)
ثابت ہوا کہ امام (ع) رہائش کیلئے چھوٹا مکان پسند نہیں فرماتے تھے.
حــــوالــــــــہ جـــــات:
۱- ابن ابي الحديد، شرح نہج البلاغہ، قم، كتابخانہ آية اللّه مرعشي نجفي، 1404ق، ج 15، ص273
۲-محمّد مناظر احسن، زندگي اجتماعي در حكومت عبّاسيان، ترجمه مسعود رجب نيا، تهران، علمي ـ فرهنگي، 1369، ص61
۳-عزيزاللّه عطاردي، مسند الامام الكاظم(ع)، مشهد، كنگره جهاني امام رضا(ع)، 1409ق، 3، ص49
۴- محمّد مناظر احسن، زندگي اجتماعي در حكومت عبّاسيان، ترجمه مسعود رجب نيا، تهران، علمي ـ فرهنگي، 1369، ص61.
۵- شيخ مفيد، الارشاد، قم، آل البيت، 1416ق، ج ۲ ص ۲۳۴
۶- محمدبن يعقوب كليني، فروع کافی، ج 8، ص86
۷- عزيزاللّه عطاردي، ایضا، ج 3، ص28.
۸- محمدباقر مجلسي، بحارالانوار، ج 48، ص100
۹- محمدبن يعقوب كليني، ایضا، ج 6، ص525
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم