💡💡دماغ کی بتی جلائو💡💡 امام حسین (ع) کا پانی مانگلنا اور عباس (ع) کا پانی لانا

💡💡دماغ کی بتی جلائو💡💡

 

👈👈 جھوٹ پکڑا گیا 👉👉

💠 مولا حسین (ع) کا پانی مانگنا اور مولا عباس (ع) کا  لانا 💠

 مولانا مجلس میں پڑھ رهے تھے. آپ نے بھی ضرور یه روایت منبر سے سنی هوگی که علی (ع) کا دور تھا آپ منبر سے خطبه دے رهے تھے که اچانک حسین (ع) اپنے بابا سے کها مجھے پیاس لگی هے... عباس (ع) ننھے سے تھے پلک جھپکتے میں اٹھے اور گئے گھر سے کوزه پانی کا لائے وزن برداشت نه کرنے وجه سے کوزه ادھر ادھر جاتا رها لھذا جب عباس (ع) پهنچے تو کوزه آدھا تھا. یه دیکھ کر علی (ع) رونے لگے.

لوگوں پوچھا کیوں روتے هیں مولا?

فرمایا ایک دن یه دونوں کربلا میں پیاسے هوں گے اور..... تا آخر...

💡 بتی جلائیں اور سوچیں

1⃣ علی (ع) منبر پے هیں یعنی علی (ع) کا دور خلافت هے?

💡 جی بلکل

2⃣ علی (ع) کا دور خلافت سال 36 ھجری سے 41 تک رها?

💡 جی بلکل

3⃣ اس وقت حسین (ع) کی عمر  30 سال سے اوپر ھوگی??

💡 جی بلکل هوگی

 تیس سال کا بنده , باپ منبر سے خطاب کر رها هے اس دوران پانی مانگے گا؟؟؟

اس وقت عباس (ع) کی عمر کیا هوگی؟؟ کم از کم 13 یا 15 کے بیچ...

اب سمجھے کیوں کهتا هوں دماغ کی بتی جلا کر رکھو.

 💡💡عزاخانہ سجائے رکھو💡💡

 💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡 

الاحقر: محمد زکی حیدری

💡💡💡💡💡💡💡

دماغ کی بتی جلاؤ ... قسط 6 اسرار الشہادۃ

 

💡💡دماغ کی بتی جلاؤ💡💡

(قسط 6)

 

جھوٹے مصائب والی تاریخی کتب کا تعارف... 
(حصه دوم)

🔪کتاب:اسرار الشہادۃ
💂تالیف:فاضل دربندی

 

👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋

فاضل دربندی کے جعلی مصائب 

👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋

 

 

🌷 عاشور کا دن بھتر 72 گھنٹے کا تھا

دربندی صاحب نے جگ ھنسائی و دشمن کو عاشوره پر طنز و تضحیق کرنے کا ایک اور موقعه فراھم کرتے لکھا هے که کربلا میں روز عاشور کوئی عام دن نھیں تھا. (عزادارو!!! سن رهے هو نا عاشور کوئی عام دن نه تھا, ذاکری انداز ذھن میں رھے... پووورے بھتر گھنٹے کا تھا اور 72 گھنٹے ظلم ....)
کیا یه عاشور کے ساتھ مزاق نھیں؟

🌷 امام حسین (ع) نے 3,30,000 یزیدی سپاھی مارے . عباس (ع) نے 25 ھزار (زخمی الگ)

جناب! تین لاکھ تیس ھزار!!! یه تو عام حالت میں ممکن هی نھیں بھائی! بولے صاحب اعجاز امامت هے!!! امام (ع) معجزے دکھاتے هیں کچھ بھی کر سکتے هیں. اچھا اگر اعجاز استعمال کرنا ھی تھا تو اعجاز پوری فوج یزید کے خاتمے کا سبب بنتی. امام (ع) نے اگر اپنی کرامت کی, معجزے کی طاقت استعمال کی تو 3,30,000 سپاھی مارنے تک هی کیوں محدود رھی وه تو انگلی سے اشاره کرتے ان کی صفیں بکھیر کر رکھ دیتے. چادریں بچانا اھم نھیں تھا معجزے سے بچا لیتے.
بھائی امام (ع) معجزه بیشک کر سکتے تھے مگر انھوں نے اپنی معجزانا صلاحیتیں استعمال نھیں کیں, عاشور عام انسان کو مقاومت و غیرت و عزت و سرفرازی و سرفروشی .. سکھانے کی عظیم درسگاه هے, اس میں ھدایت دینے کا وهی طریقه استعمال هوا جو عام انسان کے اختیار میں تھا.
آپ کهه دو امام (ع) نے اعجاز استعمال کیا تو عام بنده کهے گا بھئی عاشور سے همارا کیا لینا یه تو معجزه نماء انسانوں کی کهانی هے, کهاں هم عام انسان اور کهاں عاشوره!
یه! بس جب یه کهه دیا یعنی خود کو عاشوره سے جدا کردیا اور دشمن یهی چاھتا هے که همارے اور عاشوره کے درمیان جدائی هو.

 

📢 آگے آگے دیکھئے
🌷 امام (ع) کا کسی بادشاه کی طرح مدینه چھوڑنا.
🌷 مولا عباس (ع) کی اھانت

💡💡عزاخانے سجائے رکھو💡💡

💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡

 

ملتمس دعا: محمد زکی حیدری.

www.fb.com/arezuyeaab 
💡💡💡💡💡💡💡💡

دماغ کی بتی جلاؤ ... قسط 1 روضة الشھداء

 

💡💡دماغ کی بتی جلاؤ💡💡

(قسط ۱)

 

جھوٹے مصائب والی تاریخی کتب کا تعارف...
(حصه اول)

🔪کتاب: روضة الشھداء
💂تالیف: ملا حسین کاشفی


ملا حسین کاشفی نے یه کتاب 500 سال قبل لکھی. اس بندے کے بارے میں آج تک پته نه چل سکا که سنی تھا یا شیعه کیوں که یه سبزوار ایران میں ھوتا تو خود کو شیعه بتاتا اور جب ھرات افغانستان جاتا تو کهتا میں سنی هوں. (مفاھمتی پالیسی)

ان صاحب نے ایسی اندھیاں ماری هیں که پنجاب کے بڑے بڑے ذاکر انھیں دیکھتے تو قدموں میں گر جاتے.
یه ملا کاشفی وه پهلے شخص هیں جس نے :

👋 بیبی صغری (س) کو بیمار کها اور کربلا میں لکھنے کی بجائے جھوٹ لکھا که مدینه میں تھیں. سند بھی نھیں دی کس تاریخ کی کتاب سے یه بات لی.

👋بیبی لیلا (س) مادر جناب علی اکبر (ع) کو کربلا میں موجود لکھا اور بھت رونا دھونا اور فضول باتیں ان (س) سے منسوب کیں.

👋 یه وه پهلا شخص هے جس نے شھزاده قاسم (ع) کی شادی کا جھوٹا قصه لکھا.

👋پهلی بار جعفر جنی اور قاصد امام حسین (ع) کیلئے خط لایا جیسی جھوٹی باتیں لکھیں.

👋 اس نے اور بھی بھت جھوٹ لکھے جن سے آپ کو آگاه کرتا رهوں گا.
اس کی اور بھی کتب هیں خود بھی مجلس پڑھتا تھا.

👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋👋

💡💡بتی سوال...


یار ٹھیک هے! اس نے جھوٹ لکھا, بیشک ھم نے مانا لیکن اس ایک بندے کی جھوٹی بات اتنی مشھور کیسے هوئ؟؟؟

اچھا سوال هے... 👍
شھید مطھری کا جواب سنئے لکھتے هیں ایران میں ذاکری کو "روضه خوانی" کها جاتا هے آج تک... روضه خوانی نه عربوں میں تھی, نه کسی امام کے دور میں تھی, نه ھندوستان میں (شاعری کو روضه خوانی سے مخلوط مت کیجے گا الگ صنفیں هیں) روضه خوانی کی شروعات بھی اسی کتاب "روضة الشھداء" کی تالیف کے بعد شروع هوئی. روضه مطلب روضة الشھداء کتاب, خوانی مطلب پڑھنا. اس کتاب کے مصائب جو زاکر پڑھتا اسے کهتے "روضه خوان" اور اس عمل کو روضه خوانی کها جانے لگا.
یه روضه خوانی گھومتی پھرتی چپس اور ثموثے ٹھوستی ھندوستان آئی اور زاکری کهلانے لگی اور اس طرح بھولی عوام سر و دھن کے چکر میں جھومتی جھومتی جا کر جھوٹ کے اندھیرے کنویں میں گری که جهاں سے اسے نکالنے کی بات کرو تو الٹا همیں هی جھوٹا کهتی هے. .

 

💡💡عزاخانے سجائے رکھو💡💡

💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡

 

ملتمس دعا: محمد زکی حیدری.

www.fb.com/arezuyeaab
💡💡💡💡💡💡💡💡