حسین (ع) کا حج فارسی زبان کے شاعر کی زبانی
حسین (ع) کا حج فارسی زبان کے شاعر شھریار کی زبانی
حاجيان جمعند دور هم همه
*حاجی ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہیں
پس کجا رفته حسين فاطمه
لیکن کہاں ہے فاطمہ (س) کا حسین (ع)
او به جاي موي سر ، سر مي دهد
وہ سر کے بالوں کی بجائے سر دے گا
قاسم و عباس و اکبر مي دهد
قاسم و عباس و اکبر دے گا
حجّ او داغ جوانان ديدن است
اس کا حج ہے جوانوں (کے بچھڑنے) کا غم دیکھنا
دور نعش اکبرش گرديدن است
اکبر کی لاش کے گرد طواف کرنا
مسلخ او خاک گرم کربلاست
اس کا مسلخ کربلا کی خاک ہے
موقف او زير سمّ اسبهاست
اس کا موقف گھوڑوں کی نعلوں تلے ہے
سعي حجّ او صفا با خنجر است
سعی حج اور صفا اس کا خنجر سے ہے
مروه اش قبر علي اصغر است
مروہ اس کا علی اصغر کی قبر ہے
او رود حجي که قربانش کنند
وہ چلا اس حج پہ جو اسے قربان کردیگا
در يم خون سنگبارانش کنند
اس کے خون آلود جسم پر پتھر بسائے گا
مترجم و ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.