بسْمِ ٱللّٰهِ ٱلرَّحْمٰنِ ٱلرَّحِيم

غیب کا ہاتھ !

(سیدہ عفت زھراء کاظمی)

 

مقامِ استعجاب ہے! مرزا غالب نے بھی کیا خوب کہا: یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا... ایک وقت تھا کہ ایک بندہ اشارہ کرتا تھا پورا کراچی بند ہوجایا کرتا تھا صرف اس کی چھتر چھایا میں چلنے والا نائن زیرو ہی کھلا ہوتا،.مگریہ کیا آج حالات ایسے ہوگئے کہ پورا کراچی کھلا ہے اور صرف نائن زیرو بند ہے...

عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ 'نصیر'
وہاں بھی آگئے آخر جہاں رسائی نہ تھی.

لیکن ہم عوام ....ہم لوگ یہ نہیں سوچتے کہ آج یہ بے سر و سامان انسان کل بھی ایک سڑک چھاپ تھا... اسے کس نے اتنا طاقتور بنا دیا تھا؟ اللہ کو چھوڑیں کسی اور زاویے سے سوچیں...
کون ہے جس نے اسے اتنی طاقت دی کہ دن دگنی رات چگنی ترقی کرتا یہ سڑک چھاپ اتنی ترقی کر گیا کہ جب لندن سے اپنی عجیب آواز میں تقریر کیا کرتا تھا تو پورے پاکستان کا میڈیا یرغمال ہوجاتا تھا... اس کی پوری تقریر براہ راست نشر ہوتی مجال کہ کوئی چینل اس دوران وقفہ بھی دے...

ایم کیو ایم کا اب کیا ہوگا؟ یہ مت سوچیں، اس کا کوئی نیا نام آجائے گا مارکیٹ میں! آپ بے فکر رہیں، یہ کام آپ کا نہیں ہے یہ کام کرنے والے آپ کو ایک نیا تحفہ دینے کا سوچ چکے ہوں گے، وہ ہماری خواری کی ہی تو تنخواہ لیتے ہیں... لیکن یہ ہیں کون؟؟؟
اتنے طاقتور کہ چار پہر میں سڑک چھاپ کو بادشاہ بنادیں
کون ہیں؟؟؟
چلیں بالفرض ان کا نام "غیب کا ہاتھ" رکھ لیتے ہیں. جی تو جناب یہ "غیب کا ہاتھ" اتنا طاقتور ہے کہ جس سڑک چھاپ کے سر پر بھی رکھ دیا جائے تو وہ بھی پورے پاکستان کے میڈیا کو تین تین گھنٹے یرغمال بنا سکتا ہے... کسی کی مجال کہ چوں بھی کرے... وہ سڑک چھاپ اتنا طاقتور ہوجاتا ہے کہ میڈیا پر آکر بولتا ہے کہ "سائیز تم بتاؤ بوری ہم بنائیں گے..." پھر بھی کوئی ادارہ اس پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا تھا کیونکہ اس پر "غیب کا ہاتھ" تھا. لیکن جب یہ ہاتھ اٹھا تو اس کے ہاتھوں کا پلا بچہ کراچی میں اسے شرابی پاگل کہتا سنائی دیا،
اتنا کمزور ہوجاتا ہے بندہ جب سر سے "غیب کا ہاتھ" اٹھ جائے.

پاکستان میں یہ ہاتھ جس پر ہوتا ہے وہ کبھی لانڈھی میں سرعام بیٹھ کر شیعوں کو کافر کہتا ہے اور ان کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتا ہے اور کہتا ہے ایسا کام کروں گا کہ سنی شیعہ سے ہاتھ بھی نہ ملائے گا. مگر اسے کوئی ادارہ کچھ نہیں کہہ سکتا. کیونکہ "غیب کا ہاتھ" اس کے سر پر ہے. اسلام آباد کے مدرسے کا ایک مُلا داعش کو پاکستان آنے کی دعوت دیتا ہے مگر اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں ہوتی کیونکہ اس مدرسے کی بنیاد ڈالنے والوں پر بھی شاید "غیب کا ہاتھ" تھا.
میڈیا بھی نہیں جانتا کہ "غیب کا ہاتھ" کیا ہے، جسں نے عمران خان کو اتنا طاقتور بنا دیا تھا کہ وہ پارلیامنٹ کے سامنے آکر "امپائر کی انگلی" کی بات کیا کرتا تھا.
کسی میڈیا چینل، کسی کالم نگار، کسی نے یہ نہ پوچھا کہ اس انگلی کا مطلب کیا ہے!!!
کیونکہ سب جانتے تھے کہ اس ملک میں جو بھی اچانک طاقتور ہو کر اس طرح کی باتیں کر کے سب کو ڈراتا ہے اس پر "غیب کا ہاتھ" ہوتا ہے اور غیب سے کون ٹکرائے.
ملک ریاض بھتہ نہیں دیتا کسی کی مجال کے اتنے بڑے بلڈر سے کوئی بھتہ مانگے کسی کو نہیں پتہ کہ اس میں ایسی کون سی طاقت ہے کہ ملک ریاض سے بھتہ نہیں لے سکتے، بھتہ خوروں سے پوچھیئے آپ کو بتائیں گے کہ اس پر "غیب کا ہاتھ" ہے.
ریمن ڈیوس آتا ہے بندے مارتا ہے چلا جاتا ہے. وہ کیسے آیا کیسے گیا کوئی نہیں جانتا کیونکہ غیب کا ہاتھ ہے. اسامہ ایبٹ آباد سے ملتا ہے لیکن تحقیق نہیں ہوتی کہ کیا ہوا، سب چپ رہتے ہیں کیونکہ جانتے ہیں کہ غیب....
بلوچستان سے قومپرست نوجوان اٹھا لیئے جاتے ہیں اور ان کی گلی سڑی لاش اس کے گاؤں کے قریب سڑک پر پھینک دی جاتی ہے اور یہی کچھ سندھی قومپرستوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے لیکن کون تحقیق کرے کون تفتیش! کیوں کہ سب جانتے ہیں کہ "غیب کا ہاتھ" ملوث ہے.

ہم اس ملک کے حالات کا ذمہ دار سیاستدانون کو سمجھتے ہیں مگر یقین جانیئے انہیں بھی "غیب کے ہاتھ" کی ماننی پڑتی ہے نہیں تو ان کا سیاسی کیریئر تو جاوے ہی جاوے، جان بھی کھٹائی میں پڑ سکتی ہے.

اب کوئی پوچھے کہ یہ "غیب کا ہاتھ" اتنا طاقتور ہے تو ملک سدھارنے کی کوشش کیوں نہیں کرتا تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس "دیسی" غیب کے ہاتھ پر ایک اور "پردیسی" غیب کا ہاتھ ہے. جس کے سامنے یہ دیسی غیب کا ہاتھ بھی گھٹنے ٹیک دیتا ہے. ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی پھانسی سے کچھ کچھ عرصہ قبل پارلیامنٹ میں کھڑے ہوکر یہی کہا تھا:
*This is not a _desi_ conspiracy, this is an international conspiracy"*
(یہ دیسی سازش نہیں ہے یہ ایک بین الاقوامی سازش ہے)
یعنی وہ کہنا چاہ رہے تھے کہ مجھے راستے سے ہٹانے والا یہ "دیسی" غیب کا ہاتھ نہیں، یہ "خارجی" غیب کا ہاتھ ہے.
سو آپ بے فکر رہیں آپ کی سیاست پر "غیب کا ہاتھ" ہے. اور جسے غیب والا رکھے اسے کون چکھے.

sizkazmi110@gmail.com