محبتیں

❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤

محبتیں

کوئی اللہ (ج) سے محبت کرے تو اس پر لازم ہے کہ *مجھے* بھی دوست رکھے، جو مجھے دوست رکھے اس پہ لازم ہے کہ *میری آل* کو بھی دوست رکھے. میں تہمارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک *قرآن* و دوسرا میری آل. جو مجھے دوست رکھتا ہے اس پر لازم ہے کہ قرآن کو بھی دوست رکھے اور جو قرآن سے محبت کرتا ہے اس پہ لازم ہے کہ *مسجد* سے بھی محبت کرے، کیونکہ مساجد اللہ (ج) کی دربار اور گھر ہیں کہ جن کو اس نے آباد کرنے کا حکم دیا ہے اور انہیں مبارک قرار دیا ہے. مساجد سعادتمند ہیں اور *اھل مسجد* بھی. مسجد و اہل مسجد دونوں محفوظ اور امن میں ہیں.
اھل مسجد ابھی نماز میں ہی ہوتے ہیں کہ اللہ (ج) ان کی حاجات پوری فرما دیتا ہے. وہ مسجد میں ہوتے ہیں اور اللہ (ج) ان کا حامی و ناصر ہوتا ہے.

 

رسول خدا صلی الله علیه وآله وسلم

(مستدرک ج3ص355)

❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤

آج کل کے ببلو مجتہدین

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

 

آج کــــل کے بـــَبـــلو مـــجتــــھدین!

از قلم: محمد زکی حیدری

 

بھئی یہ دیکھو حدیث میں ایک بات لکھی ہے مجتھد نے اس کے برعکس فتوا دے دیا....😳 ہیننننن... بس تقلید نہیں کرنی... تقلید حرام!!!

بھائی یہ دیکھو قرآن کی آیت اور مجتھد کے فتوے میں فرق.... 😱 آ آ آ... تقلید چھوڑ دو... تقلید حرام!!!

آج کل کے کچھ ببلو اور منے لوگ مجتھد بن کر لوگوں کو تقلید سے دور کر رہے ہیں...

ان ببلو مجتھدین سے میرا سوال ہے 👇🏽

قرآن میں لکھا ہے کہ چور ھاتھ کے ہاتھ کاٹو... تو کیا جو نوجوان ایک دوکان سے بسکٹ چوری کرے گا اس کے بھی ہاتھ کاٹ دیں؟
بولیں؟

قرآن میں لکھا ہے تو کاٹو...

لوگ کیا کہیں گے کہ کیسا جاہلانہ و وحشی دین ہے کہ بسکٹ چوری پہ ایک جوان کے ہاتھ کاٹ دیئے اب اس جوان بیچارے کے جسم کو ناقص کر دیا نہ اسے کوئی رشتہ دے گا نہ کچھ کام کر پائے گا. بسکٹ کی چوری پہ ہاتھ کاٹ دیئے کیونکہ قرآن میں اس نے پڑھا تھا کہ چور کے ہاتھ کاٹ دو...

لوگ کہیں گے ایسے وحشی نظریات والی کتاب آپ کو ہی مبارک ہم نہیں مانتے.

یہ نتیجہ نکلا ببلو مراجع ہونے کا جو ایک حدیث و ایک آیت پڑھ کر فتوا دیتے ہیں.

مگر فقہ کے ماہرین مراجع کرام سے معلوم کریں تو پتہ چلتا ہے ہر کسی کے ہاتھ نہیں کاٹنے. بیسیوں شرائط ہیں، چوری کی کچھ مخصوص قسمیں ہیں ان میں ہاتھ کاٹے جائیں گے ورنہ نہیں. مثلا تالا توڑے، دیوار سے کود کر کسی کے گھر میں جائے اور اور... کئی شرائط ہیں...

لیکن یہ تو وہ جانے جو فقہ کا علم رکھتا ہو. جس نے اپنی داڑھی سفید کردی فقہ پڑھ پڑھ کر...

ببلو مجتہد آئے قرآن میں دیکھا چور کے ہاتھ کاٹو اور سمجھ لیا جو بھوکا ایک روٹی چوری کرے اس کا بھی ہاتھ کاٹو... ارے!!!!
بھئی بیشک اس نے گناہ کیا مگر کیا ایک بھوکا مجبور ہوکر روٹی کی چوری کرے اس ایک روٹی کی چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا!!!!!!
عقل مانتا ہے اس قانوں کو؟؟؟
نہیں... سو اسلام میں ایسا ہے بھی نہیں *اگر علماء و مراجع سے رجوع کریں تو بتائیں گے ایسا نہیں* لیکن ہم تو خود مرجع ہیں. حدیث پڑھی آیت پڑھی فتوا دے دیا...

بــــبــــلو مجــــتھـــدین سے گذارش ہے کہ ابھی آپ منے ہو، دلیہ کھاؤ، رات میں دودہ پیا کرو، چاکلیٹ والے بسکٹ کھاؤ تاکہ دماغ کی بتی💡 جلے...

 

 

توحید مفضل قسط 14

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 4 1

🤔🤔 بھول جانا ایک نعمت🤔🤔

سوچیئے اگر انسان میں چیزوں کو بھول جانے کی عادت نہ ہوتی تو زندگی کتنی مشکل ہو جاتی. ہم میں سے کوئی بھی ماضی کے تلخ حادثات کو بھول نہ پاتا اور کبھی سکون و آرام نہ پا سکتا. 
غم انسان کے سینے سے کبھی دور نہ ہوتا دنیا کی ساری نعمتیں اس کیلئے فضول ہوتیں کیونکہ وہ ایک ہی تلخ حادثہ اس کے ذھن میں رہتا اور کوئی امید نہ ہوتی کہ وہ دشمنوں سے بغض اور حسادت کو اپنے دل سے دور کر پائے.
لہٰذا *اللہ (ج)* نے حافظے کے مقابلے میں بھولنے کی خاصیت بنائی کیونکہ یہ دونوں انسان کے مفاد میں ہیں.

اگر غور کریں تو یہ ان دو متضاد چیزوں کا وجود *اللہ (ج)* کی وحدانیت کا اقرار ہے کیونکہ یہ دونوں انسان کیلئے اہم ہیں لیکن جاہل لوگ نہیں سمجھتے.


💡💡 *سوچیں*💡💡

 

*انبیاء، آئمہ (ع)، اولیاء سب کی زندگی میں اللہ (ج) کی عبادت ہے. کیا ہم ساری زندگی اپنے کاموں میں گذار دیں گے تو کوئی سوال نہیں ہوگا؟؟؟ یہ ہم کس کا نقصان کر رہے ہیں اپنا یا کسی اور کا.... قبر میں تو جانا ہے یہ تو طے ہے. کیا آپ نہیں جائیں گے؟*.

 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

معشوق حسین (ع) کو پہچان

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

 

💡 معشوقِ حسین (ع) کو پہچان 💡


ازقلم: الاحقر محمد زکی حیدری


امام حسین (ع) نے *اســــــلام* بچانے کیلئے اپنے آپ کو قربان کر دیا کہ اسلام زندہ رہے. ہم حسین (ع) کو زندہ رکھنے کیلئے *اســـــــلام* کو قربان کر دیتے ہیں.

یہ کہاں کا انصاف ہے عزادار!!!

کیا وہ حسین (ع) ہم سے خوش ہوں گے کہ جس نے اپنی اولاد کو گھوڑوں کی سموں کے نیچے ڈال دیا کہ اسلام زندہ رہے اور ہم آج *اســــــــلام* کو گھوڑوں کی سموں کے نیچے ڈال کر دعوا کرتے ہیں کہ ہم حسین (ع) کو زندہ کر رہے ہیں...!!!

امام خمینی (رض) نے فرمایا: *اســـــــــلام* اتنــــا اہـــــم ہـــے کـــہ جـــــس پـــــہ حســــــــین (ع) جیســــے قـــــربان کیئے جا سکـــــتے ہیــــں.

اور ہم ہیں کہ کہتے ہیں حسین (ع) اتنا اہم ہے کہ اس پہ *اســـــــلام* قربان!!!

پہلے تو ہم تھوڑی بہت نماز ادا کرتے ہیں لیکن جوں ہی محرم یا جشن و میلاد کے دن آئے ہم نے نماز چھوڑ دی. عزاداری کرنی ہے، حسین (ع) حسین (ع) کرنا ہے!!! جشن کرنا ہے، علی علی (ع) کرنا ہے، نماز کیلئے وقت نہیں تیاری میں مصروف ہوں....

💡بتی جلا عزادار!!!
💡دماغ کی بتی جلا!!!
حسین (ع) کو سب سے پیارا ہے *اســــــــلام* .... ہم یہ دعوا نہ کریں کہ زینب (س) کی چادر کا غم ہمیں زیادہ ہے، نہیں نہیں نہیں!!! حسین (ع) سے زیادہ زینب (ع) کی چادر ہمیں پیاری نہیں، تو جب حسین (ع) نے اس چادر کو ہی اسلام پہ قربان کر دیا تو میں اور آپ اس چادر کی یاد کو *اســــــلام* پر قربان نہیں کر سکتے. ؟

علی اکبر (ع) سے مجھے و آپکو زیادہ عشق ہے یا حسین (ع) کو؟ حسین (ع) نے *اســـــــلام* پر علی اکبر (ع) کو قربان کر دیا تو کیا ہم یادِ علی اکبر (ع) کو اسلام کیلئے قربان نہیں کر سکتے؟

حسین (ع) نے بتایا *اســــــلام* اہم ہے...
*اســـــــــلام* پر جب خود حسین (ع) و حسین (ع) کا کنبہ قربان تو پھر بتا ہماری عـزاداری اگر اسلام کے مقابلے میں آجائے تو کیا حسین (ع) اسلام کو ایک طرف رکھ کر ہماری عزاداری کو قبول کریں گے؟؟؟

ہمارے جشن غدیر، ہمارے جشن مولود کعبہ، ہماری عیدیں، ہماری اولاد، ہماری شادیوں کی تقاریب، ہمارے کمانے کے طریقے، ہماری نوکری، ہماری تنخواہ... اگر *اســــــلام* کے مقابلے میں آجائیں تو کیا حسین (ع) ہم سے خوش ہوں گے؟.

اے عزادار! میرے بھائی عزادار!
تو اسلام کو کم مت سمجھ...

👇🏽👇🏽👇🏽👇🏽
*حســـــــــــــین (ع) اســــلام کے عــاشــــــق ہیں، اســــــــلام حســــین (ع) کــا معشــــوق ہے.... معـــــشوق کو کــــم اہمیت دے کــــر ہم کبــــھی بھی عاشــــــق کو راضـــــی نہیں کرسکـــــتے میـــــرے بھائی!*

👆🏽👆🏽👆🏽👆🏽👆🏽👆🏽👆🏽

سوچ میرے بھائی سوچ.... حسین (ع) کے معشوق کو پہچان، اسے اہمیت دے تب ہی حسین (ع) خوش ہوں گے.

_arezuyeaab.blogfa.com_
💡💡💡💡💡💡💡💡

توحید مفضل قسط 13

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 13

🤔🤔 حافظہ عرف میموری نہ ہوتی تو کیا ہوتا🤔🤔

اگر انسان کا حافظہ نہ ہوتا یا اس میں چیزیں یاد رکھنے کی صلاحیت نہ ہوتی تو اس کی زندگی بہت مشکل ہوجاتی کیونکہ اسے کوئی چیز یاد ہی نہ رہتی، اسے یہ تک معلوم نہ ہوتا کہ اس کی کون سی چیزیں کس کے پاس ہیں اور لوگوں کی کون سی چیزیں اس کے پاس ہیں.
جو وہ کہتا، سنتا، کرتا، دیکھتا اسے بھول جاتا، کس نے اس کے ساتھ نیکی کی کس نے بدی اسے یاد ہی نہ رہتا.
چاہے لاکھ بار ایک ہی راستے سے گذرا ہوتا پھر بھی اسے وہ راستہ یاد نہ رہ پاتا.
ساری زندگی علم حاصل کرتا، علمی مباحثے کرتا پھر بھی کچھ یاد نہ رہتا اور کسی دینی اعتقاد کا حامل نہ ہوتا.
اپنے ماضی سے سبق حاصل نہ کر پاتا.

💡💡 *سوچیں*💡💡

*اللہ (ج) تقریبا سات سؤ بار کہہ چکا قرآن میں کہ نماز نماز نماز لیکن ہم سے ۱۰ منٹ کی نماز بھی نہیں پڑھی جاتی*.

 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

توحید مفضل قسط 12

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 12

🤔🤔 کھانا، پینا، سونا🤔🤔

کھانے، پینے، اور سونے پہ غور کریں، کس طرح اللہ (ج) نے ہمارے اندر ھر ایک کی ضرورت پیدا کی، یہ ضرورت عام ضروریات سے مختلف ہے کیونکہ اسے اللہ (ج) اس طرح بنایا کہ آپ مجبور ہوں.
کھانے کیلئے بھوک کی کیفیت بنا کر آپکو مجبور کیا، بھوک محرک ہے آپ کو مجبور کرتی ہے کہ آپ کھانا کھائیں اگر یہ محرک نہ ہوتا تو انسان کھانا کھانے کی طرف دھیان نہ دیتا جیسے بقیہ ضروریات جسمانی کی طرف دھیان نہیں دیتا. اگر انسان کھانا نہ کھاتا تو جسم ضعیف ہوجاتا اور جلد مر جاتا.

اسی طرح پیاس کو پانی پینے کیلئے محرک بنایا. اگر پیاس نہ ہوتی تو انسان پانی پینے میں غفلت کرتا.

اسی طرح نیند ایک محرک ہے سونے کیلئے، اگر انسان نہ سوتا تو اس کے بدن و حواس کو طاقت نہ ملتی، سو اللہ (ج) نے تھکن و نیند آنے کی کیفیت پیدا کی تاکہ انسان سونے پہ مجبور ہو وگرنہ انسان نہ سوتا اور اپنی زندگی کے کاموں میں مگن رہتا.

تو دیکھ لیں اللہ (ج) نے انسانی جسم کی اہم ضروریات پوری کرنے کیلئے محرکات کا ایک نظام بھی بنایا ہے تا کہ انسان مجبور ہو کر یہ کام کرے....


💡💡 *سوچیں*💡💡
کتنا خیال ہے اس کریم رب کو ہمارا... اور ہمیں اس کا کتنا خیال ہے؟
کتنی فرمانبرداری کرتے ہیں ہم اس کی؟

*تقریبا سات سؤ بار کہہ چکا قرآن میں کہ نماز نماز نماز لیکن ہم سے ۱۰ منٹ کی نماز بھی نہیں پڑھی جاتی*.

 


 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

توحید مفضل قسط 11

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 1⃣1⃣

🤔🤔 منہ میں موجود پانی (لعاب دھان)🤔🤔

منہ میں ہمیشہ پانی موجود رہتا ہے تاکہ منہ اور اس کے اندر آس پاس کے حصوں کو گیلا رکھے. اگر یہ پانی خشک ہو جائے تو انسان کھانا نہ کھا سکے، اگر غذا اس ربوطت سے نہ ملے تو کھانے کے قابل ہی نہ ہو. اور یہ ہی پانی ہے جو غذا کو معدے تک پہنچانے میں مدد کرتا ہے.

 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

غیر سید کی اولاد سید کہلا سکتے ہے؟

🅾 سوال نمبر : 1392

اگر والدہ سید ہو اور والد غیر سید تو کیا اولاد سید کہلوا سکتی ہے .


👤نام: وسیم عباس
🔸شہر: ملتان

🍁 گروپ نمبر 3
🔹موضوع : سید
🌔 تاریخ : 04-12-2016

 

🍀 جواب :

اكثر فقہاء كرام قائل ہيں كہ اگر ماں سيد ہو اور باپ غير سيد تو اس كى اولاد سيد كہلائے گى ليكن اس پر سادات سے متعلق فقہى احكام جارى نہيں ہوں گے كيونكہ وہ ان سادات كے ساتھ متخص ہيں جو باپ كى طرف سے سيد ہوں ۔ وہ سادات جو ماں كى طرف سے سيد كہلائيں ايران و عرب دنيا ميں ’’ ميرزا ‘‘ كے عنوان سے پہچانے جاتے ہيں ۔

✍ رھبر معظم :
آيت اللہ العظمى سيد على خامنہ اى كے نزديك جو سادات ماں كى طرف سے سيد ہيں وہ سيد اور رسول اللہ صلى اللہ عليہ وآلہ كى اولاد سے شمار ہوں گے ليكن سادات سے متعلق فقہى احكام ان پر لاگو نہيں ہوں گے ۔ سادات سے متعلق فقہى احكام ان سادات پر لاگو ہوتے ہيں جو باپ كى طرف سے سيد ہوں ۔

🔸حوالہ :
http://farsi.khamenei.ir/treatise-content?id=84

✍ آيت اللہ سيستانى :
آيت اللہ العظمى سيد سيستانى كے نزديك خمس لينے كے احكام ان سادات پر جارى ہوتے ہيں جو باپ كى طرف سے ہاشمى سيد ہوں ۔ جبكہ ماں كى جانب سے سيد پر يہ احكام لاگو نہيں ہوں گے ۔ توضيح المسائل ميں احتياطِ واجب لكھا گيا ہے كہ اس سيد كو خمس نہ ديا جائے جو ماں كى جانب سے سيد ہو۔

🔹بعض سوالات جوابات ميں تحرير ہے كہ آيت اللہ سيستانى قائل ہيں كہ جو ماں كى طرف سے سيد ہو وہ سيد كہلائے گا ليكن خمس لينے كے احكام اس سيد پر جارى ہوں گے جو باپ كى جانب سے سيد ہو ۔

🔸حوالہ :
http://www.sistani.org/arabic/book/23720/3624/
http://www.sistani.org/persian/book/50/75/
http://www.sistani.org/persian/book/50/75/

📚 نتيجہ :
جو شخص ماں كى جانب سے سيد ہو اور باپ كى جانب سے غير سيد وہ اكثر فقہاء جيسے امام خمينى ، رہبر معظم ، آيت اللہ بہجت ، آيت اللہ ناصر مكارم شيرازى ، آيت اللہ فاضل لنكرانى ، آيت اللہ سيستانى ، آيت اللہ صافى گلپائگانى ‘‘ كے نزديك سيد شمار ہوں گے ليكن ان پر سادات سے متعلق فقہى احكام لاگو نہيں ہوں گے كيونكہ وہ ان سادات كے ساتھ مختص ہيں جو باپ كى طرف سے سيد ہوں ۔

🔻جو شخص ماں كى جانب سے سيد ہو اور باپ كى جانب سے غير سيد ہو كيونكہ وہ سيد كہلاتا ہے اس ليے اس كے ليے وہ احترام ثابت ہے جو روايات ميں سادات كے ليے وارد ہوا ہے ۔ اس ليے ماں كى جانب سے سيد كا بھى ويسا ہى احترام كيا جائے گا جيسا باپ كى جانب سے سيد كا كيا جاتا ہے ۔

 

📡البر سوال و جواب ٹیلی گرام چینل جوائن کرنے کے لئے دیے گئے لنک پر کلک کیجئے-

http://tlgrm.me/albirrsawaljawab


🌻 البر علمی و فکری مرکز 🌻

توحید مفضل قسط ۱۰

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 🔟

🤔🤔 بالوں اور ناخن پہ غور کرو🤔🤔

بالوں اور ناخن پہ غور کریں یہ لمبے ہوتے ہیں اس لیئے انہیں وقفے وقفے سے کاٹنے کی ضرورت ہوتی ہے اس لیئے انہیں مردہ و بے حس بنایا تا کہ جب کاٹے جائیں تو درد نہ ہو.

کیوں بالوں اور ناخنوں کو اس طرح بنایا گیا کہ یہ بار بار بڑھتے رہیں اور انسان انہیں کاٹتا رہے؟
ناخن اور بالوں کے بڑھنے سے جسم سے نقصاندہ اجزاء خارج ہوجاتے ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ *جسم کے بالوں کو صاف کرنے کی تاکید کی گئی ہے* تاکہ بال جلدی بڑھیں اور اسی طرح ناخن بھی، تاکہ بیماری و درد کے جراثیم جسم سے خارج ہوجائیں.

کیا ہوتا اگر ناخن و بال نہ کاٹے جاتے؟
اگر نہ کاٹے جائیں تو ان کا سائز بڑا ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے ان کے بڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں وہ نقصاندہ مادہ جسم میں ہی رہ جاتا ہے اور انسان کی بیماری کا سبب بنتا ہے

اللہ (ج) نے ایک مصلحت کے تحت کچھ اعضاء پر بال نہ اگائے. آنکھ پر بال ہوتے تو انسان دیکھ ہی نہ پاتا، زبان پر بال ہوتے تو وہ کھا بھی نہ پاتا. ہتھیلی پہ اگر بال ہوتے تو انسان چیزوں کو چھو کر ان کا اندازہ لگانے سے قاصر رہتا.

 

💡💡💡 *بتی سوال*💡💡💡

 

آپ نے فرمایا بدن کے بال صاف کرنے کی تاکید ہے لیکن ہم *بچپن سے سنتے آرہے ہیں* کہ مرد کو بال صاف نہیں کرنے چاہیئیں یہ مرد کی زینت و مردانگی کی نشانی ہے تو یہ کیسے کیا آپ نے؟


بھائی میں نے نہیں کہا امام جعفر صادق (ع) سے منسوب کتاب کہہ رہی ہے. اس کے علاوہ عرض خدمت ہے کہ طب اسلامی میں ایک پاؤڈر ملتا ہے جسے فارسی میں نورہ یا واجبی کہتے ہیں اس کا خمیر بنا کر بدن کے بال صاف کرنے کی تاکید کی گئی ہے. احادیث و روایت اہلبیت (ع) بھری ہوئی ہیں، یہ رسول (ص) و آئمہ (ع) کی سنت ہے. اس پر میں بہت جلد لکھوں گا. میں تو شروع سے اپنے بدن کے بال صاف کرتا آ رہا ہوں حالانکہ مجھے بعض نے سرزنش بھی کی لیکن مجھے یہ کام اچھا لگتا تھا. بعد میں حوزے کے ایک طب اسلامی کے استاد نے مجھے پاؤڈر لکھ دیا اور اس کے فوائد کے متعلق روایات بھی بتائیں.


💡💡عزاخانے سجائے رکھو💡💡

💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡

 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

بچپن سے سنتے آ رہے ہیں

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


بچپن سے سنتے آ رہے ہیں

ازقلم: الاحقر محمد زکی حیدری

 

*رسول (ص)* نے فرمایا بھائی بات سنو بت وت خدا نہیں، اللہ (ج) ایک ہے بس بت پرست چھوڑ دو!
*بولے* یہ کیا بات ہوئی ہم بچپن سے باپ دادا سے سنتے آ رہے ہیں بت خدا ہیں!

*علی (ع)* نے فرمایا دیکھو نبی (ص) نے اپنا جانشین مجھے بنایا تھا تو تم نے کیوں چنا؟
*بولے* یہ کیسے بھلا ہم تو بچپن سے سن و دیکھ رہے ہیں کہ بزرگ بابا ہی قبیلے کا قائد بنتا ہے. جیئے ابوبکر!

*زہراء (س)* نے کہا فدک میری وراثت ہے
*بولے* ھھ! یہ کیسے، ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ عورت کا ملکیت میں حصہ وصہ نہیں ہوتا!

*حسن (ع)* نے فرمایا معاویہ صلح کرنا چاہتا ہے
*بولے* ہم بچپن سے بنی ھاشم و بنی امیہ کی دشمنی سنتے آ رہے ہیں صلح کیسی

*حسین (ع)* نے فرمایا میں یزید کی بعیت نہیں کرونگا
بولے یہ بھلا کیسے ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ جس کی سارے بعیت کریں اس کی ہمیں بھی کرنی چاہیئے.

*امام مہدی (عج)* نے کہا میرے بعد دینی مسائل کا حل علماء سے لینا
*بولے* یہ کیسے ہم تو بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ *صرف* امام معصوم کی پیروی!

*ارے بھائی* بیبی صغری (س) کربلا میں تھی مدینہ میں بیمار نہیں.
*بولے* یہ بھلا کیسے ہم تو بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ وہ مدینہ میں تھی.

*بھائی* جناب قاسم (ع) کی شادی بھلا جنگ کے دوران کیسے ہو سکتی ہے
*بولے* ہم بچپن سے مہندی نکال رہے ہیں.

*ارے میاں* خلیفوں پہ سرعام لعنت مت کرو نفرت پھیلتی ہے میڈیا کا دور ہے. دشمن شیعہ سنی فساد کراتا ہے.
بولے ہم بچپن سے کرتے آ رہے ہیں

ارے بھائی *کل یوم عاشورا کل عرض کربلا* ایک شاعر کا قول ہے. معصوم (ع) نے تو فرمایا لا یوم کیومک یا ابا عبداللہ.
تیرے دن (عاشورا) جیسا *کوئی بھی* دن نہیں اے حسین!
تو ہر دن کیسے عاشورا ہوگیا
*بولے* ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں.

برادر اویس قرنی (رض) کے دانت شہید کرنے والا واقعہ شیعہ کتب میں نہیں ملتا
*بولے* یہ کیسے ہم تو بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ دانت توڑے!

پیارے بھیا اس دور میں زنجیر زنی و آگ کا ماتم مت کرو میڈیا اسے تمہارے خلاف استعمال کرتا ہے
شیعیت بدنام ہوتی ہے
*بولے* ہم بچپن سے کرتے آ رہے ہیں.


بھیا سید زادی کا نکاح غیر سید سے ہو سکتا ہے.
*بولے* یہ کیسے ہم تو بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ سیدزادی کا نکاح غیرسید سے حرام ہے.

میاں نماز اور عزاداری ساتھ ساتھ چلاؤ.
*بولے* ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں عزادار حسین (ع) جہنم میں جائے گا ہی نہیں.

*موت....*
قبر میں منکر نکیر آ گئے سوال ہوگا من ربک، من دینک، من کتابک، من رسولک...
*بولیں گے* ہم تو بچپن سے سنتے آ رہے تھے کہ ہمارے استقبال کیلئے 14 معصوم گفٹس لے کر کھڑے ہوں گے کہ ہم عزادار تھے.... یہاں تو حساب کتاب بھی ہے...
کاش ہم واپس جا سکتے اور سنی سنائی پہ یقین نہ کرتے.


وَلَوْ تَرَىٰ إِذْ وُقِفُوا عَلَى النَّارِ فَقَالُوا يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُكَذِّبَ بِآيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ

کاش تم اس وقت ان کی حالت دیکھ سکتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کیے جائیں گے *اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا میں پھر واپس بھیجے جائیں* اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان لانے والوں میں شامل ہوں
*(سورہ انعام آیت 27)*

 

💡💡 *بتی مشورہ*💡💡

 

*ابھی بھی وقت ہے حقیقی دیندار بن جائیں، جس طرح ولایت علی (ع) کا انکاری قبر میں علی (ع) کو نہ پائے گا اسی طرح بے عمل انسان بھی امام علی (ع) کو قبر میں نہ پائے گا.*

*arezuyeaab.blogfa.com*

توحید مفضل قسط ۹

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 9⃣

🤔🤔 *دانتوں کی عجیب بناوٹ*🤔🤔

دانتوں پر غور کرو اگلے دانٹ تیز دھار والے آلے کی مانند بنائے تاکہ چیزوں کو چیرنے پھاڑنے میں آسانی ہو اور اوپر والی قطار میں بلکل کیل کی نوک جیسا ایک دانتوں کا جوڑا دیا جو چیرنے میں مدد کرتا ہے.
پچھلے دانت موٹے ہیں تیز دھار نہیں یہ چبانے اور پیسنے کیلئے بنے ہیں.

💡💡💡 *بتی سوال*💡💡💡

اگر یہ تیز دانت پیچھے اور موٹے دانت آگے ہوتے تو کیا ہوتا؟
تکہ یا گوشت کی بوٹی یا سینڈوچ کھاتے وقت سوچیئے گا پتہ چل جائے گا...


*یہ بہترین نظام بنانے والا کریم رب ہے.... اسے یاد کریں نماز پڑھیں*


💡💡عزاخانے سجائے رکھو💡💡

💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡

 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

جعفر جذباتی اور طاہر تبرائی کا مناظرہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

👊🏽 جعفر جذباتی اور طاہر تبرائی کا مناظرہ 🗣


از قلم: الاحقر محمد زکی حیدری


جعفر جذباتی: یار طاہر! دیکھ سنی ہمارے بھائی ہیں سرعام تبرا و لعنت مت کیا کر، وہ بھی سنیوں کے گھر کے سامنے! اس سے نفرت پھیلتی ہے یار!

طاہر تبرائی: خامنہ ای مت بن تو! میں دن رات کرونگا تبرا، سرعام میں تو مزہ ہے اور سنی کبھی میرے بھائی نہیں ہو سکتے. میں سید زادہ ہوں، خلیفوں کو ماننے والا ان کی سنت پہ عمل کرنے والا اپنے باپ کی اولاد نہیں.

جعفر جذباتی: ہیں؟ پکا ؟

طاہر تبرائی: ہاں اس میں کوئی شک ہے کیا تجھے؟ سب حرامزادے ہیں.

جعفر جذباتی: دیکھ لے بیٹا بعد میں مکر مت جائیو، جو بھی خلیفوں کی سنت پہ ہے حرام زادہ ہے؟ پکا نا؟

طاہر تبرائی: ابے ہاں نا کہہ تو رہا ہوں! تو ڈرتا ہوگا مجھے ڈر نہیں لگتا عقیدہ بتاتے ہوئے.

جعفر جذباتی: چل بتا کس شیعہ امام نے نام لے لے کر سرعام تبرا کیا؟

طاہر تبرائی: ہیں...! کیا مطلب ...؟

جعفر جذباتی: بتا نا ایک امام کا نام بتا دے جس کی سنت ہو سرعام نام لے کر تبرا کرنا... ورنہ میں بتاتا ہوں کس کی سنت ہے. بتاؤں میں؟

*طاہر تبرائی*: یار دیکھ جذباتی تُو تو مولاناؤں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے نا، تو تجھے تو میرے سے زیادہ علم ہے. تو ہی بتا دے.

*جعفر جذباتی*: بھائی سرعام نام لے کر تبرا کرنا معاویہ نے شروع کیا، معاویہ کی سنت ہے یہ، اس نے امام علی (ع) کا نام لے لے کر سرعام تبرا شروع کیا اور اس سنت کو بعد میں آنے والے اموی خلیفوں نے زندہ رکھا اور آج تم لوگ اس معاویہ کی سنت ادا کر رہے ہو.
اب تمہاری بات کہ جو خلیفوں کی سنت پہ ہے وہ حرامزادہ ہے تو بتا کون ہے معاویہ کی سنت پہ؟

*طاہر تبرائی*: تو ہوگا حرامزادہ!!! سالے دشمن اہلبیت (ع)! کن**ر کہیں کے!!! میری ماں کو گالی دیتا ہے کتے! انچولی سے نکل بتاتا ہوں تجھے!

*جعفر جذباتی*: گالیاں بھی شام والے دیا کرتے تھے آئمہ (ع) کو، یہ بھی معاویہ کی سنت ہے. تو نے دوسری سنت بھی ادا کردی معاویہ کی.

*طاہر تبرائی*: بھاڑ میں جا!!! مقصر، وہابی، منکر تبرا پہ لعنت بے شمار.
(یہ کہہ کر وہ چلا گیا)


*arezuyeaab.blogfa.com*

توضیح المسائل کیوں ؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

غالی عقل سے خالی
نے سوال کیا ہے کہ توضیح المسائل پرانے دور میں نہیں تھی تو اب کیوں، پھر لکھتا ہے فلاں فقیہ نے توضیح نہ لکھی فلاں نے نہیں تو آج کل کے مراجع کیوں لکھتے ہیں؟

جواب:
شروعاتی صدیوں میں توضیح المسائل اس شکل و صورت میں بیشک نہیں تھی جس طرح آج ہے کیونکہ ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی تھی، عوام میں اکا دکا بندہ ہی پڑھا لکھا نظر آتا تھا. سو عوام چونکہ لکھنا پڑھنا نہیں جانتی تھی تو زیادہ تر گفتگو کے ذریعے ہی سوال جواب کا سلسلہ ہوتا. خط و کتابت بس علماء کے ہی بس کی بات تھی.

لیکن فقہی رسالے مخلتف روایات کے نسخوں کی صورت میں دستہ بند موجود تھے، ھر دستے کو "اصل" کہا جاتا تھا. علماء ان سے استفادہ کرتے تھے.

اس کے بعد شیخ مفید (علیہ رحمہ) (متوفی ۴۱۳) نے "المقنعہ" لکھی اور پہلی بار شیعوں کو ایک ایسی فقہی کتاب ملی جس میں آئمہ (ع) روایات نہیں تھی اور مسائل کا جواب فتووں کی صورت میں تھا. جیسے کے قبلے رخ کا تعین، مجبوری میں نجس پانی پینا وغیرہ. یہ کتاب باعث بنی کے عوام کے مسائل کا آسان حل پیش کیا جا سکے.

اس کے بعد شیخ طوسی (علیہ رحمہ) نے بھی اسی طرز پر اپنی کتاب "النھایہ" لکھی جو فقہی مسائل کے جوابات پر مبنی تھی. اس کے بعد اسی بزرگوار نے "المبسوط" بھی لکھی.
شیخ طوسی (رض) کے انتقال اور حوزہ علمیہ بغداد کے سقوط کے دو صدیاں بعد حلہ کے حوزہ میں فقہ تشیع نے زور پکڑا اور اس کے بعد فقہ امامی ترقی کرتی کرتی نجف و اصفہاں کے حوزہ ھائے علمیہ سے ہوتی قم کے حوزہ علمیہ تک پہنچی. یہاں شیخ بہائی کی "جامع عباسی" کو پہلی توضیح المسائل کہا جا سکتا ہے. اس کے بعد آیت اللہ بروجردی (رض) کے دور میں علامہ کرباسچیان نے باقائدہ طور پر توضیح المسائل مرتب کی اور آیت اللہ بروجردی (رض) کی اجازت سے چھپوائی.

فقہ وہ واحد علم کی شاخ ہے جس نے اتنا مسلسل اور کٹھن سفر طے کیا ہے. اتنی کتب کسی موضوع پر نہیں جتنی فقہ پر ہیں اور مسلسل علماء و فقہاء نے عوام کے مسائل کا حل بتا کر ان کی زندگیوں میں آسانی پیدا کی.

آج جب ہمارا بچہ بچہ پڑھا لکھا ہے تو فقہی مسائل کے حل کیلئے ایک جامع کتاب بنام توضیح المسائل یا استفتات کے جوابات مختلف زبانوں میں چھپوا کر عوام کی دہلیز تک پہنچانا ممکن ہے تو اس کی مخالفت صرف و صرف ایک کوڑ مغز انسان ہی کر سکتا ہے اور پاک و ہند میں یہ کوڑ مغز موجود ہیں اس لیئے سوال کرتے ہیں شیخ مفید کے دور میں تو ضیح المسائل کیوں نہیں تھی، شیخ کلینی کے دور میں توضیح کیوں نہیں تھی.

💡💡 *بتی نکتہ* 💡💡
غالی عقل سے خالی اگر تمہارا معیار یہ ہی ہے کہ ہر وہ چیز لینی ہے جو آئمہ علیہم السلام کے دور میں تھی یا کسی عالم کے دور میں تو آپ کے باوے، سنگتاں والی سرکار، ککڑاں والی سرکار، کنگن، کلاوے، چیخ چیخ کر حلالی حرامی کے نعرے، ذوالجناح کو ڈنر کی دعوت، شہنشاہ فضائل، بحر المصائب، نیاز کی دیگیں، اسٹیل کے علم، سبیلیں، عماریاں، تابوت، جلوس، زنجیر کا ماتم، انگوری تابوت، چپ تابوت، بولتا تابوت، آگ کا ماتم، قمعہ کا ماتم ... سب تو آئمہ (ع) کے دور میں نہیں تھا تو کیا یک بھی چھوڑ دیں گے؟ 🤔

توضیح المسائل حلال و حرام کا گھر بیٹھے پتہ لگانے کیلئے اللہ (ج) کی ایک عظیم نعمت ہے. جب لوگ پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے اور چھپائی اتنی وافر مقدار میں ممکن نہیں تھی تو یہ اس شکل میں نہ تھی اب جب پرنٹنگ پریس نے ترقی کر لی عوام بھی پڑھی لکھی ہے تو کیوں نہ ایسی کتاب ہو جو عوام کیلئے آسانی پیدا کرے.

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری

*arezuyeaab.blogfa.com*

توحید مفضل قسط 8

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ*💡💡
👂🏾👂🏾 *دھیان سے* 👂🏾👂🏾
*توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...*

قسط 8⃣

*انسانی جسم ایک گھر کی مانند ہے*

گھر وہی اچھا ہوتا ہے جس میں ٹوائلٹ ایسی جگہ ہو جو بلکل ظاہر نہ ہو. انسان کے جسم میں بھی مقعد یعنی پاخانے کے نکلنے کی جگہ چھپی ہوئی ہے رانوں نے اسے چھپا رکھا ہے.

*کل دانتوں کے بارے میں عجیب نکات بیان کرونگا ان شاء اللہ*

 

💡💡عزاخانے سجائے رکھو💡💡

💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡


ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡

آئمہ ع رب نہیں ہیں

ربوبیت ائمہ علیہم السلام
امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں:
بےشک جو کوئی بھی علی علیہ السلام یا اولاد علی علیہم السلام میں سے کسی ایک کو بھی اپنا معبود یا رب مان لے وہ کافر ہے، راہ راست سے گمراہ ہے افسوس غالی گروہ نے ان سب کا انکار کیا اور خواہشات میں گرفتار رہے،نتیجہ وہ محروم رہے اور درد ناک عذاب میں رہ گئے۔
احتجاج الطبرسی چ2 ،ص272

امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں:
جو شخص بھی انبیاء و ائمہ کے لے دعویٰ ربوبیت کرے ، جو شخص بھی غیر نبی کے لیے دعویٰ نبوت کرے،اور غیرامام کے لیے دعویٰ امامت کرے ہم دنیا و آخرت میں اس سے بیزار ہیں.

عیون الاخبارالرضاع شیخ صدوق رح، ج2،ص440

شیخ صدوق رح
غالی اور مفوضہ کے متعلق ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ یہ لوگ خداوند کی ذات کہ منکر ہیں، اور یہ لوگ یہودو نصاریٰ،مجوس، قدریہ و خوارج بلکہ تمام گمراہ کن نظریات رکھنے والے فرقوں سے بھی بدتر ہیں.

اعتقادات شیخ صدوق رح ص90