اللہ (ج) نے قرآن کسی دولتمند شخص پر نازل کیوں نہیں کیا
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم
اللہ (ج) نے قرآن کسی دولتمند شخص پر نازل کیوں نہیں کیا
بھئی کفار نے کہا ہمارے چودھری، سردار، سائیں، پیر، گدی نشین، وڈیرے، بھائی، کرنل، جنرل وغیرہ کے ہوتے ہوئے قرآن ایک غریب نبی پر کیوں نازل کیا
وَقَالُوا لَوْلَا نُزِّلَ هَٰذَا الْقُرْآنُ عَلَىٰ رَجُلٍ مِنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِيمٍ
کہتے ہیں، یہ قرآن دونوں شہروں کے بڑے آدمیوں میں سے کسی پر کیوں نہ نازل کیا گیا
(سورہ زخرف آیت ۳۱)
یہ سن کر اللہ (ج) کو جلال آیا اور جو لوگ اپنے دولتمند پھنے خانوں کو اپنا مائی باپ سمجھتے تھے، انہیں بڑے خوبصورت انداز میں جواب دے کر بتایا کہ یہ جو مال، دولت، ثروت، بینک بیلنس، گاڑی.... جسے تم معیار عزت و عظمت سمجھتے ہو اس کی میری نظروں میں کوئی قدر و قیمت نہیں.
یعنی اللہ (ج) فرما رہا ہے بے وقوفو!!! *تم جن چیزوں کو معیار عظمت و بزرگی سمجھ رہے ہو یہ تو میں اسے دیتا ہوں جو مجھے پسند نہیں*
فرماتا ہے:
وَلَوْلَا أَنْ يَكُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَجَعَلْنَا لِمَنْ يَكْفُرُ بِالرَّحْمَٰنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفًا مِنْ فِضَّةٍ وَمَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ
اگر یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ سارے لوگ ایک ہی طریقے کے ہو جائیں گے تو خدائے رحمان سے کفر کرنے والوں کے *گھروں کی چھتیں،* اور ان کی *سیڑھیاں* جن سے وہ اپنے *بالا خانوں* پر چڑھتے ہیں
(زخرف ۳۳)
وَلِبُيُوتِهِمْ أَبْوَابًا وَسُرُرًا عَلَيْهَا يَتَّكِئُونَ
اور اُن کے *دروازے*، اور ان کے *تخت* جن پر وہ *تکیے* لگا کر بیٹھتے ہیں
(زخرف ۳۴)
کیا کرتا انہیں پڑھیئے گا 👇🏼👇🏼
وَزُخْرُفًا ۚ وَإِنْ كُلُّ ذَٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۚ وَالْآخِرَةُ عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِينَ
*سب چاندی* اور *سونے کے بنوا دیتے* یہ تو *محض حیات دنیا کی متاع ہے*، اور *آخرت تیرے رب کے ہاں صرف متقین کے لیے ہے*
(زخرف ۳۵)
بتا دیا کہ کس کیلئے کیا ہے، سو اب کے بعد اس دنیا میں کسی راشی، شرابی و ظالم و سودخور کو ثروتمند دیکھنا اور مومن، نمازی و شریف انسان کو فاقوں میں دیکھنا تو *ٹینشن* مت لینا... اللہ (ج) کو جو پسند ہیں انہیں اگلی دنیا کی ابدی نعمات دیتا ہے جو نا پسند ہیں ان کو اس دنیا میں سب کچھ دے دیتا ہے.
🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺
تحقیق و تحریر: الاحقر محمد زکی حیدری
+989199714873
arezuyeaab.blogfa.com
🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺
(اس پیغام کے متن میں تبدیلی متقی انسان کی نشانی نہیں)