فتنه 88 اور رھبر معظم (زید عزہ)
فتنه 88 اور رھبر معظم (زید عزہ)
اردو ترجمه: محمد زکی حیدی
فتنه88 ایران کے نتیجے میں گرفتارشدگان کے بارے میں رهبر معظم انقلاب کے حکم کا واقعه سعید خلیلی کی زبانی .
لکھتے هیں رھبر معظم (زید عزه) نے فرمایا "اگر تمھیں یقین نھیں که ان میں سے کون سا شخص بے گناه هے تو سب کو آزاد کرو"
نسیم آنلاین:: شوره عالی امنیت ملی کے اس وقت کے دبیر بیان کرتے هیں: میری نظر میں بڑا یادگار واقعه هے. عاشوره کا سانحه جو تھران میں هوا اس کے نتیجے مین کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا. اب ظاھر سی بات هے اس میں کچھ مجرم اور کچھ بے گناه لوگ مخلوط هوں گے.
انھوں نے کچھ دن بعد معلوم کیا که کا کیا هوا. جواب دیا گیا که ان کی شناخت مشکل هے که ان میں سے کون مجرم هے اور کون مجرم نھیں. 22 بھمن کی تقریبات بھی قریب هیں انھیں آزاد کردیا گیا تو بعید نھیں که یه ان تقریبات میں بھی شر انگیزی کریں. مغربی تقاضائے قانون کی رو سے انھیں قید رکھا جانا چاھئے تھا جب تک 22 بھمن کی تقریبات مکمل نه هو جاتیں. لیکن ایک عادل ولی فقیه کا نظر یه الگ هے. رھبر نے فرمایا "اگر تمھیں شک هے که ان میں سے ایک بھی بے گناه هے تو 100 کے 100 بندے آزاد کردو."
فرمایا آپ حق نھیں رکھتے که کسی کو بے گناه قید رکھیں. شاید کوئی سیکیورٹی کا ماھر بولے نھیں! لیکن دین کیا کهتا هے یه بھی دیکھیں :
الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ أُولَٰئِكَ لَهُمُ الْأَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ
حقیقت میں تو امن انہی کے لیے ہے اور راہ راست پر وہی ہیں جو ایمان لائے اور جنہوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ آلودہ نہیں کیا"
یه قصه هوا اس کے بعد سیکیورٹی ٹیم نے کها که هم سوچ بھی نھیں سکتے تھے که 22 بھمن کو کوئی حادثه پیش نه آئے اور کوئی فتنه گری اس دن نه هو. اسے کھتے هیں ولی فقیه کی بات پر اعتماد که جو چاھتا هے که معاشرے کو ترقی دے اور حکومت کا دعوا کرے.