
دوستوں نے پوچھا هے که یه حافظ شیرازی کون تھے؟
جواب: محمد زکی حیدری
اجمالا عرض که "حافظ" لقب هے ان کا پورا نام خواجه محمد شمس الدین شیرازی هے..... ایک غریب سے انسان تھے, باپ پیچھے بھت سا قرضه چھوڑ کر مرگیا, ماں اور یه دونوں نے ان کے چچا کے یهاں جا کر رھنے لگے, اس بیچارے کے برے دن شروع هوئے کام کاج کرتا تھا. اس کے کاموں سے یه تھا که شیراز کی ایک بیکری سے مختلف گھروں میں نان روٹی دینے جایا کرتا.
ایک دن ایک امیر گھرانے کی ایک بے حد خوبصورت لڑکی جس کا نام "شاخ نبات" تھا, پر ان کی نظر پڑی اور عشق کی چنگاری نے انھیں تڑپایا جس کے نتیجے میں شاه کوهی کی مزار پر جاکر چالیس دن کا چلا کاٹا, پھر عشق حقیقی میں مبتلا هوئے اور عطار شیرازی کے حلقه مریدی میں آگئے.
ان کا کلام 500 غزلیات اس کے علاوه رباعیات و کچھ قصیدوں وغیره پر مشتمل هے. اپنی محبوبه شیخ نبات کیلئے کچھ شعر کهے لیکن اکثر کلام عرفانی هے. مھدویت و مدح اھل بیت (ع) میں بھی ان کے اشعار ملتے هیں جن سے ان کے مسلک تشیع سے وابستگی ثابت ھوتی هے. انھیں قرآن حفظ تھا ایک دور میں بادشاه وقت کے دربار کے شاعر رھے تدریس بھی کرتے رھے. شھرت کی انتھا پاکر وفات پائی.
قدم دریغ مدار از جنازه "حافظ"
که گرچه غرق گناھ است میرود به بھشت
حافظ کے جنازے میں شرکت سے نه گھبرا, گوکه گنھگار هے لیکن جائے گا بھشت میں.
ان کی زندگی کے بارے میں تمام علمائے تشیع متفق هیں که یه ایک بھت بڑے عارف تھے. شھید مرتضی مطھری نے ان پر کتاب لکھی هے جس کا نام "عرفان حافظ" هے.
www.fb.com/arezuyeaab