شیعہ، احسن تقویم اور کـــتا
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
🗡 *محبت کی تلوار* 🗡
مکہ میں محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے بت پرست بدؤوں سے محبت کر کے ان کے قلوب میں بتوں کیلئے نفرت بھر دی. قرآن نے اس کی گواہی دی کہ محمد (ص) تم اگر ان سے بداخلاقی سے پیش آتے تو یہ تم سے دور ہو جاتے. (آل عمران آیت ۱۵۹)
اس سنت پر عمل کرتے ہوئے نائیجیریہ میں ایک عالم شیخ ابراھیم زکزاکی نے اھل سنت برادران کو اپنے دل میں جگہ دے کر ان کے دلوں میں دشمن زھرا (س) کیلئے نفرت بھر دی.
اگر ہم بھی مسلمانان عالم کے قلوب میں دشمن زھرا (س) کیلئے نفرت بھرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے قلوب میں اھلسنت افراد کی محبت و عزت ڈالنی ہوگی.
الاحقر محمد زکی حیدری
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
*اس مسج کو پڑھنے کا بعد ھنسیئے گا مت البتہ رونے کی اجازت ہے*
ایک برادر نے کہا ہے یہ قرآن تو کچھ نہیں قرآن کا مطلب ہے علی (ع)!
میں سن کر 😳😳 ہوگیا.
میں نے پوچھا دلیل کیا ہے؟
فرمایا سورہ یونس کی آیت نمبر ۳۷
کیونکہ اس آیت شروعات میں لکھا ہے
*وماکان ھذا القرآن*
یہ قرآن وہ نہیں.
یعنی ثابت ہوا کہ یہ قرآن وہ قرآن نہیں وہ قرآن علی (ع) کی ذات ہے...
😀
میں نے یہ نہیں کہا کہ علی (ع) ہی کیوں محمد (ص) کیوں نہیں.
خیر
میں آپکو سورہ یونس کی آیت نمبر ۳۷ اور ۳۸ *مکمل* بھیجتا ہوں آپ پڑھیں اور دیکھیں کہ بات کیا ہو رہی ہے اور ہمارے بھولے دوست ذاکروں سے سن کر کیسے قرآن سمجھتے ہیں.
👇🏽
*وَمَا كَانَ هَٰذَا الْقُرْآنُ* أَنْ يُفْتَرَىٰ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلَٰكِنْ تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ
اور یہ قرآن وہ چیز نہیں ہے جو اللہ کی وحی و تعلیم کے بغیر تصنیف کر لیا جائے بلکہ یہ تو جو کچھ پہلے آ چکا تھا اس کی تصدیق اور الکتاب کی تفصیل ہے اِس میں کوئی شک نہیں کہ یہ فرمانروائے کائنات کی طرف سے ہے
آیت ۳۷
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِثْلِهِ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ پیغمبرؐ نے اسے خود تصنیف کر لیا ہے؟ کہو، “اگر تم اپنے اس الزام میں سچّے ہو تو ایک سُورۃ اس جیسی تصنیف کر لاؤ اور ایک خدا کو چھوڑ کر جس جس کو بُلا سکتے ہو مدد کے لیے بُلا لو"
آیت ۳۸
قرآن کے "افترا" کی بات ہے دونوں آیات میں... اور ہم اسے کہاں سے کہاں لے گئے...
ماکان ھذا القرآن
یہ وہ قرآن نہیں...
ہم سے اتنا نہیں ہوتا کہ ذاکر جو آیات بتاتا ہے قرآن کھول کر اس کی اگلی پچھلی آیات کا نیٹ سے اردو ترجمہ پڑھ لیں.
التماس دعا
الاحقر محمد زکی حیدری
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ببلو مجتھد ہوا پھُسسس
ببلو مجتھدین کو چھوڑیں یہ بڑے "عالم" ہیں.
ایک خود کو بڑا عالم سمجھنے والے سے میں نے پوچھا کہ قرآن و حدیث کا بہت علم ہے؟
مسائل کا حل خود نکال سکتے ہو تو مراجع سے رجوع نہ کرو بیشک.
فرمایا جی میں اپنے مسائل حل قرآن و روایات کی روشنی میں نکال سکتا ہوں.
میں نے کہا قرآن کی شروعات الم ذالک الکتاب لا ریب فی... میں لفظ "ذالک" کیوں ہے ذالک کا مطلب تو "وہ" ہے جب کہ قرآن میں "ھذا" ہونا چاہیئے تھا... یہ کتاب... ترجمہ بھی یہ ہے کہ " *یہ* کتاب ہے جس میں شک نہیں اور ھدایت ہے متقین کیلئے"
بولا بات یہ ہے کہ اصل قرآن علی (ع) ہے... یہ قرآن تو بس کتاب ہے.... ذالک مطلب وہ، وہ مطلب علی (ع) کی طرف اشارہ ہے.
میں نے کہا اگر ایسا ہے تو اصل کتاب علی (ع) ہی کیوں محمد مصطفی (ص) کیوں نہیں...؟ جب کہ وما ینطق عن الھوا ان ھو وحی یوحی کہ رسول وحی کے سوا کچھ نہیں بولتا تو محمد مصطفی (ص) کے لیئے کہا گیا ہے...
😃
پہلی آیت میں ببلو مجتہد پھُس ہوگیا...
یہ قرآن و حدیث سے مسائل کا حل نکالے گا.
مجتہد سے بڑے مجتہد ببلو مجتہد.
💡💡 *بتی اسائنمنٹ* 💡💡
یہ لوگ رسول (ص) سے اسکِپ مار کر علی (ع) تک کیوں پہنچ جاتے ہیں کبھی سوچا ہے آپ نے؟ 🤔
💡 سوچیئے گا.
الاحقر محمد زکی حیدری
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 *شیعہ-سنی بھائیوں دماغ کی بتی جلائے رکھیں* 💡💡
قسط نمبر 4⃣
سوال *اھل تشیع اماموں کا اھلسنت برادران کے ساتھ نماز کے بارے میں کیا تعلیمات ہیں؟*
میرے اھلسنت بھائیوں!
اھل تشیع کے بارہ اماموں کی شروعات امیرالمومنین علی کرم اللہ وجہ سے ہوتی ہے... "کرم اللہ وجہ" اس لیئے لکھا کہ یہ اھل تشیع کے پہلے امام کا خاص لقب ہے یہ لقب اس لیئے بھی خاص ہے کہ برادران اھلسنت کی طرف سے اھل تشیع کے پہلے امام کے نام کے ساتھ یہ ہی لقب لگایا جاتا ہے! پہلے امام کے بعد سارے کے سارے گیارہ امام حضرت علی (کرم اللہ وجہ) کے بیٹے پوتے اور پڑ پوتے ہیں وہ علی (ع) جسے رحمت للعالمین محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انگلی پکڑ کر تربیت دی تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ان کی اولاد یعنی شیعہ آئمہ نفرت و کینہ و تفرقے کو اپنی تعلیمات میں جگہ دے سکتے ہیں؟
ھرگز نہیں!!! شیعوں کے ایک ایک امام کی زندگی بیشک اھل سنت کی کتب سے ہی پڑھیں، آپکو ایک مثال بھی نفرت و کینہ و تفرقے کی نہیں ملے گی! اھل تشیع آئمہ سراپا محبت و اتحاد و رواداری تھے.
اس امر کو ثابت کرنے کیلئے ان کی تعلیماتِ محبت واخوت کے لامحدود خزانے سے چند موتی پیش خدمت ہیں.
1⃣ *اھل سنت برادران کی مساجد میں جانا*
اھل تشیع کے چھٹے امام جعفر صادق «ع» نے اپنے اصحابی زید بن حشّام سے فرمایا:
اے زید! لوگوں [یعنی عام لوگ و اهل سنت] سے ان کے اخلاق کے مطابق پیش آؤ، *ان کی مساجد میں نماز ادا کرو* ان کے مریضوں کی عیادت کرو، اور ان کے جنازوں میں شریک ہوا کرو، اگر تمہیں ان کی مسجد کا مؤذن یا امام بننے کا موقع ملے تو ان کے ساتھ ایسے پیش آنا کہ وہ کہیں: یہ ہے جعفری، خدا اس (جعفر صادق) پر رحمت کرے اپنے اصحابی کی کتنی اچھی تربیت کی ہے.
اگر ان امور کو ترک کیا تو وہ کہیں گے: یہ ہے جعفری! اللہ (ج) اس (جعفر صادق) کو پہنچے کیا ہی گندی تربیت کی ہے اپنے صحابی کی.
حوالہ جات:
۱. شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، ج1، ص383
۲.شیخ حر عاملی، وسائل الشیعة، ج8، ص430.
اس روایت کی سند صحیح است. محمد بن علی بن الحسین بإسناده عن زید الشحام)
2⃣ *اھلسنت کے ساتھ نماز ادا کرنا*
لیجیئے اھل تشیع کے چھٹے امام جعفر صادق (ع) کا ایسا قول جو آج کل کے شیعہ و سنی کے رونگٹے کھڑے کر دیگا.
امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا:
*ھر وہ شخص جو ان (اھلسنت) کے ساتھ صف اول میں نماز ادا کرے یہ ایسا ہے جیسے اس نے رسول اللہ (ص) کے ساتھ صف اول میں نماز ادا کی ہے.*
حوالے:
۱. شیخ صدوق، الهدایة، ص53؛
۲. شیخ کلینی، کافی، ج3، ص380؛
۳. شیخ صدوق، امالی، ص449؛
۴.شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، ج1، ص382؛ ۵. شیخ حر عاملی، وسائل الشیعه، ج8، ص299-300. (اس روایت کی سند صحیح و معتبر ہے. امام خمینی نے، الخلل فی الصلاة کے ص8 پر اسے بیان کیا ہے محمد بن علی بن الحسین بإسناده عن حماد بن عثمان سے مروی)
3⃣ *اھلسنت کے ساتھ نماز جہاد کے مترادف ہے*
اسحاق بن عمار فرماتے ہیں امام جعفر صادق «ع» نے مجھ سے پوچھا:
اے اسحاق! کیا تم مخالفین کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھتے ہو؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں! امام (ع) نے فرمایا: *ان کے ساتھ نماز پڑھا کرو، ان کے ساتھ نماز پڑھنے والا اس شخص کی مانند ہے جس نے اللہ (ج) راہ میں تلوار نکالی.*
حوالہ جات:
۱. شیخ طوسی، تهذیب، ج3، ص277
۲. شیخ حر عاملی، وسائل الشیعه، ج8، ص301
*شیعہ-سنی بھائی بھائی*
محتاج دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 *شیعہ-سنی بھائیوں دماغ کی بتی جلائے رکھیں* 💡💡
قسط نمبر 3⃣
سوال: *کیا شیعوں کے امام اھلسنت کو جہنمی مانتے ہیں؟*
پتھر کھا کر بھی دعا دینے والے محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے ماننے والے شیعہ اور سنی بھائیوں میں غلاف کعبہ کو پکڑ کر کہہ سکتا ہوں اسلام جو اخلاق و محبت و بھائی چارے کا و کفر و الحاد و شرک کو بھی محبت و اخلاق کی تلوار سے کاٹ کر پھینکنے کی بات کرتا ہے، اس میں ذرا بھی بداخلاقی و لعن طعن و باہمی نفرت و عناد کی گنجائش نہیں.
ہمیں دین بیچ کر اپنا گھر بنانے والے مولویوں اور ذاکروں نے اسلام کا وہ چہرا دکھایا ہے جس میں بات بات پہ لعن، بات بات پہ کفر کا فتوا، بات بات پر مسجد الگ کرنے کا درس ہے یہ غلیظ اسلام ہمیں دے کر یہ لوگ ہم سے دنیا کی شہرت و دولت واہ واہ مانگتے ہیں! خود بھی نفرت و کینہ و فرقہ پرستی و تکفیریت کے گندے نالے میں ڈوب مرتے ہیں اور ہمیں بھی اس میں جھونکتے ہیں. جب کہ اسلام، محمد (ص) کا اسلام، محمد (ص) کے اھلبیت (ع) کا اسلام، محمد (ص) کے اصحاب کرام (رض) کا اسلام ہمیں محبت و بھائی چارے و باہمی رواداری کے نورانی بحر بیکراں میں غوطہ زن ہو کر امر ہوجانے کا درس دیتا ہے.
کچھ دن قبل کچھ چرسی موالی ملنگوں نے اھلسنت برادران کے خلاف ایک تحریر میں انہیں مشرک کہا اس دن سے مجھے چین نہیں ہے. اس لیئے میں نے تحقیق شروع کی تاکہ شیعہ کے لبادے میں چھپے ان ملعون برطانوی ایجنٹوں کے منہ پہ طمانچہ ماروں.
میں ان شاء اللہ اس سلسے میں شیعہ اماموں کے اھلسنت برادران کے بارے نظریات و تعلیمات و تاکیدات شیعہ مستند کتب سے پیش کرونگا جس میں اھلسنت سے رشتہ کرنا، ان کی مساجد میں جانا، ان کے پیچھے نماز پڑھنا وغیرہ شامل ہیں.
*پہلا سوال کہ کیا شیعہ اماموں کے مطابق اھلسنت جہنمی ہیں؟ (نعوذباللہ)*
یہ لیجیئے اھل تشیع کی مستند ترین حدیث کی کتاب اصول کافی کی روایات:
« عَنْ ضُرَيْسٍ الْكُنَاسِيِّ ... قَالَ قُلْتُ أَصْلَحَكَ اللَّهُ فَمَا حَالُ الْمُوَحِّدِينَ الْمُقِرِّينَ بِنُبُوَّةِ مُحَمَّدٍ ص مِنَ الْمُسْلِمِينَ الْمُذْنِبِينَ الَّذِينَ يَمُوتُونَ وَ لَيْسَ لَهُمْ إِمَامٌ وَ لَا يَعْرِفُونَ وَلَايَتَكُمْ فَقَالَ أَمَّا هَؤُلَاءِ فَإِنَّهُمْ فِي حُفْرَتِهِمْ لَا يَخْرُجُونَ مِنْهَا فَمَنْ كَانَ مِنْهُمْ لَهُ عَمَلٌ صَالِحٌ وَ لَمْ يُظْهِرْ مِنْهُ عَدَاوَةً فَإِنَّهُ يُخَدُّ لَهُ خَدٌّ إِلَى الْجَنَّةِ الَّتِي خَلَقَهَا اللَّهُ فِي الْمَغْرِبِ فَيَدْخُلُ عَلَيْهِ مِنْهَا الرُّوحُ فِي حُفْرَتِهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ فَيَلْقَى اللَّهَ فَيُحَاسِبُهُ بِحَسَنَاتِهِ وَ سَيِّئَاتِهِ فَإِمَّا إِلَى الْجَنَّةِ وَ إِمَّا إِلَى النَّارِ فَهَؤُلَاءِ مَوْقُوفُونَ لِأَمْرِ اللَّهِ قَالَ وَ كَذَلِكَ يَفْعَلُ اللَّهُ بِالْمُسْتَضْعَفِينَ وَ الْبُلْهِ وَ الْأَطْفَالِ وَ أَوْلَادِ الْمُسْلِمِينَ الَّذِينَ لَمْ يَبْلُغُوا الْحُلُمَ فَأَمَّا النُّصَّابُ مِنْ أَهْلِ الْقِبْلَةِ فَإِنَّهُمْ يُخَدُّ لَهُمْ خَدٌّ إِلَى النَّارِ الَّتِي خَلَقَهَا اللَّهُ فِي الْمَشْرِقِ فَيَدْخُلُ عَلَيْهِمْ مِنْهَا اللَّهَبُ وَ الشَّرَرُ وَ الدُّخَانُ وَ فَوْرَةُ الْحَمِيمِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ثُمَّ مَصِيرُهُمْ إِلَى الْحَمِيمِ ثُمَّ فِي النَّارِ يُسْجَرُونَ ثُمَّ قِيلَ لَهُمْ أَيْنَمَا كُنْتُمْ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَيْنَ إِمَامُكُمُ الَّذِي اتَّخَذْتُمُوهُ دُونَ الْإِمَامِ الَّذِي جَعَلَهُ اللَّهُ لِلنَّاسِ إِمَاماً.
ضريس كناسى فرماتے ہیں: میں نے امام محمد باقر علیہ سلام (اھل تشیع کے پانچویں امام) سے عرض کی، آپ پر قربان جاؤں، وہ خداشناسان جو محمد (صلى اللَّه عليه و آله) پر ايمان رکھتے ہیں اور مسلمان ہیں اور اسی حالت میں ان کی موت ہوجاتی ہے لیکن وہ آپ کسی امام کو نہیں جانتے، آپ کی ولایت پر بھی ان کا عقیدہ نہیں تھا تو ان کا کیا ہوگا؟ امام (عليه السّلام) نے فرمایا: وہ اپنی قبروں میں ہی رہیں گے اور وہاں سے باہر نہیں آئیں گے، *ان میں سے ھر وہ شخص جس نے نیک عمل انجام دیئے اور ان کی ہم سے (اھلبیت سے) دشمنی و عناد ظاہر نہ ہوئی ہوتو وہ اپنی قبروں اس بہشت کی طرف روانہ ہوں گے* جو اللہ (ج) نے مغرب کی جانب بنائی ہے، اور روح اور بشارت اس کی قبر میں پہنچے گی، ایسا شخص اپنی قبر (برزخ) میں رہے گا جب تک قیامت برپا ہو اور تب وہ اللہ (ج) کی دربار میں پیش کیا جائے گا اور اس سے حساب کتاب لیا جائے گا، اس کی نیکیاں اور گناہ تولے جائیں گے جس کے بعد وہ یا تو جنت کی طرف بھیجا جائے گا یا جہنم کی طرف یہ فیصلہ اللہ (ج) کرے گا.
امام (ع) نے فرمایا: *مستضعفین* و وہ لوگ جن کی عقل کم ہے اور حق و باطل کی شناخت نہیں رکھتے اور بچے اور مسلمانوں کی وہ اولاد جو ابھی سن بلوغت کو نہیں پہنچی، کے ساتھ بھی یہ ہی معاملہ ہوگا. *لیکن ناصبیان (دشمنان اھلبیت) جو کہ اھل قبلہ ہیں ان کیلئے جھنم کا راستہ ہے* اور یہ جھنم اللہ (ج) نے مشرق کی طرف بنائی ہے اور اس جھنم سے ان کی قبروں پر آگ، دھواں اور تپش پہنچے گی اور ان کو عذاب دے گی اور اس کے بعد یہ ہمیشہ کیلئے جہنم میں ڈال دیئے جائیں گے اور انہیں وہیں رکھا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا: تم نے اللہ (ج) کی راہ کو چھوڑ دیا، کہاں ہیں وہ تمہارے حاکمان جن کو تم نے خود چنا اور ایک منصوص من اللہ امام کو چھوڑ دیا
*( الكافي ج : 3 ص : 247)*
اب بتائیے! ہم شیعوں کے امام کی بات سنیں یا فتنہ پرور موالی ذاکر کی؟
قسط 4⃣ کا سوال *کیا شیعہ امام اھلسنت کے ساتھ جماعت نماز ادا کرنے کی اجازت دیتے ہیں؟*
*شیعہ-سنی بھائی بھائی*
محتاج دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 *شیعہ-سنی بھائیوں دماغ کی بتی جلائے رکھیں* 💡💡
*حضرت محمد (ص) کس کی شفاعت کریں گے؟*
قسط2⃣
*سنی متعصب ملا* کو سنو تو کچھ یوں معلوم ہوتا ہے کہ...
محشر کے دن شفیع المذنبین رحمت للعالمین حضرت محمد (صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم) اپنے اصحاب کرام (رض) کے ساتھ ٹیبل اور کرسی لگا کر بیٹھے ہوں گے. سڑک کے کنارے سے گذرنے والے اھل تشیع حضرات جیسا کہ سائنسی علوم کے اھل تشیع بانیان بوعلی سینا، بابائے الجبرا الخوارزمی، بابائے کیمیا جابر بن حیان، بابائے فلکیات البیرونی، تاریخ اسلام کی شاہکار تاریخ لکھنے والے مورخ المسعودی، فلسفی ملا صدرا، شاھنامہ والے فردوسی، اس کے بعد انگریزوں کو ھندوستان میں چنے چبوا دینے والے دلیر
حیدر علی اور اسی دلیر باپ کے دلیر فرزند پابند صوم و صلاہ و قرآئت قرآن فتح علی ٹیپو سلطان، اتحاد بین المسلمین کے لیئے اپنوں کے ہی عتاب کا شکار ہونے والے ڈاکٹر علی شریعتی مرحوم، سنی اکثریت ملک فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیئے ہر رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس منانے کا اعلان کرنے والے اور اسلام کی اہانت کرنے مرتد سلمان رشدی کے واجب القتل ہونے کا فتوا دینے والے آیت اللہ خمینی، پاکستان میں سنی-شیعہ اتحاد کا نعرہ لگانے والے شہید علامہ عارف حسین الحسینی، اس وقت کے شیعوں کے رھبر سید علی خامنہ ای جو پچھلے سالوں رمضان میں آنے سیلاب کی وجہ سے پاکستانیوں کی حالت زار کو یاد کرکے جمعہ کے خطبے میں روپڑے اور وہ ہی سید علی خامنہ ای جنہوں نے صحابہ کرام اور امہات المومنین کی اہانت کو حرام قرار دے کر دنیا کو حیران کردیا، اسرائیل کو سنی شیعہ جوانوں کے ساتھ مل کر ۳۳ دن میں شکست دینے والے سید حسن نصراللہ، مساجد و عبادتگاہوں میں دوران عبادت شہید کیئے جانے والے شیعہ مسلمان، پاکستان جس کا مطلب ہے لا الہ الااللہ، کو بنانے کیلئے اپنی دھن دولت قربان کرنے والے راجہ صاحب محمود آباد، ۱۹۶۵ع کی جنگ کے فاتح جنرل موسی خان، امت مسلمہ میں اتحاد کیلئے سربراھی کانفرنس بلانے، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے اور دشمن کے سامنے سینہ تان کر پھانسی پہ چڑھ جانے والے شہید ذوالفقار علی بھٹو، ۱۹۷۴ع سے لیکر آج تک پاک فوج کے شہید شیعہ فوجی افسران اور جوان... جب حضور پاک حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) و اصحاب کرام (رض) کے پاس سے *شفاعت* کی درخواست کریں گے تو رسول (ص) اور اصحاب کرام (رض) فرمائیں گے نہیں تمہاری شفاعت نہیں ہوگی کیونکہ تم صحابہ کرام کو نہیں مانتے تھے اور اسلام میں صحابہ کرام کی محبت اہم ہےـ سوری!
سو یہ سارے شیعہ جہنم میں چلے جائیں گے.
اس کے بعد داعش کا سردار ابوبکر بغدادی آئے گا جو صبح کی نماز پڑھ کر گھر سے نکلتا ہے شیعوں اور سنیوں کو ذبح کرتا ہے، اور وہ طالبان جو سولہ سالا معصوم کا برین واش کر کے اسے جنت میں جانے کی لالچ دے کر پیٹ سے بم باندھ کر مزارات و مساجد و بازاروں میں خودکش حملہ کرنے کیلئے بھیجتا ہے، یا پھر وہ عشر و زکوات یا حج اسکینڈل کر کے لاکھوں غریب معذوروں یا حاجیوں کے پیسے کھانے والا سنی مولوی، یا پھر وہ اورنگزیب فاروقی خبیث جو سرعام کہتا ہے میں پاکستان میں وہ کام کرونگا کہ کوئی سنی شیعہ سے ہاتھ تک نہ ملائے گا، یا حاملہ عورت سے مشابہت رکھنے والا وہ سانڈ ملا جو اکثر شراب کے نشے میں دھت پکڑا جاتا ہے، یا نت نئے کرتے پہن کر رمضان میں انعامات کیلئے عورتوں کو نچانے والا عمیر لیاقت، یا پھر وہ سنی ملا جو کہتا ہے ایک شیعہ کو مارو جنت تم پر واجب ہے، یا پھر بیت اللہ ومدینہ منورہ میں حفاظت پر مامور سعودی فوجی جو شیعہ و سنی حاجیوں کی اہانت کرتا اور ان کو گالیاں دے کر کہتا ہے کہ تم روضہ رسول (ص) کی جالی کو ہاتھ لگاتے ہو مشرک ہو، یا پھر وہ سعودی و اسلامی ممالک کے اکثر حکمران جو دنیا بھر میں مسلمانوں کے قاتل آمریکی صدور کے ساتھ شراب و شباب کی محافل لگاتے ہیں، یا پھر وہ جنرل ضیاء الحق جس نے اردن کے بادشاہ کے سر پہ تاج سجائے رکھنے کیلئے فلسطینی مسلمانوں کے خون کی ندیاں بہا دیں ... یہ لوگ محشر کے دن جب رسول (ص) اور صحابہ کرام (رض) کے پاس سے گذریں گے تو رسول (ص) ان کا ماتھا چوم کر فرمائیں گے کہ تم میرے اصحاب کرام کو مانتے تھے سو میں تمہاری شفاعت کرتا ہوں. تم لوگ جنت میں جاؤ. بیشک شفاعت اس کی ہوگی جو میرے صحابہ کو مانتا ہو. اور میرے صحابہ کو صرف تم سنی ہی مانتے ہو سو تم ہی جنت کے دھنی ہو.
یہ جنت کے ٹکٹ بعض سنی متعصب ملاؤں کی طرف سے دیئے جاتے ہیں. اور بھولی سنی عوام سبحان اللہ... سبحان اللہ کہتی ہے. اور بھولے شیعوں کی طرح یہ سمجھ بیٹھتی ہے کہ جنت نامی پلاٹ سنیوں کے نام بوکڈ ہے.
💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ میرے سنی بھائیوں!*💡💡
کیا آپ کی عقل اس بات کو مانتی ہے؟؟؟
کیا یہ عدل الہٰی ہے؟؟؟
دماغ کی بتی جلا کر سوچیں کہیں دیر نہ ہوجائے. میں چاہتا ہوں کہ آپ عقلی دلیلوں سے ہی شیعوں کو بھائی مان کر جنت میں ان کا حصہ مان لیں... اگر نہیں تو میں ویسے بھی اس سلسلے کی اگلی اقساط میں اھل سنت کی کتب سے دلیلیں اور روایات تو لاؤں گا جن سے ثابت ہو جائے گا کہ جنت سنیوں کا ذاتی پلاٹ نہیں اللہ (ج) کی ملکیت ہے، شیعہ بھی جنت میں جائیں گے.
🙏🏼🙏🏼 *عرض ادب* 🙏🏼🙏🏼
دو اقساط میں اس حقیر نے یہ دکھانے کی کوشش کی کہ شیعہ ذاکر کے بقول جنت شیعہ کی ملکیت ہے اور سنی دشمن اھلبیت (ع) ہیں سو جنت میں نہیں جائیں گے.
سنی متعصب ملا کہتا ہے جنت صرف سنی کی ہے شیعہ صحابہ کرام کا دشمن ہیں سو جنت میں نہیں جائیں گے.
اور
رہ گئی بیچاری بھولی شیعہ سنی عوام جو ان دنیا پرست ملاؤں اور ذاکروں کی باتوں میں آکر اپنے پیارے ملک کو ساری دنیا میں بدنام کر رہی ہے. پہلے صرف سنیوں کے گروہ شیعوں کو کافر کہتے تھے اب شیعوں میں بھی ایک ملعون گروہ پیدا ہوا ہے جو ایسی باتیں کرنے لگا ہے.
ان کا علاج صرف یہ ہے: *دماغ کی بتی جلائے رکھیں*
اور
*قرآن مجید کا اردو ترجمہ پڑھیں*
قسط نمبر 3⃣ کا سوال: کیا شیعہ آئمہ اھلسنت کو جہنمی مانتے ہیں؟
*شیعہ-سنی بھائی بھائی*
محتاج دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 *شیعہ-سنی بھائیوں دماغ کی بتی جلائے رکھیں* 💡💡
*حضرت محمد (ص) کس کی شفاعت کریں گے؟*
قسط1⃣
*شیعہ ذاکر و خطیب* کو سنو تو کچھ یوں معلوم ہوتا ہے کہ...
محشر کے دن شفیع المذنبین رحمت للعالمین حضرت محمد (صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم) اپنے اھلبیت (ع) کے ساتھ ٹیبل اور کرسی لگا کر بیٹھے ہوں گے. سڑک کے کنارے سے گذرنے والے اھل سنت افراد جیسا کہ مرحوم عبدالستار ایدھی، ھمدرد یونیورسٹی کے شہید حکیم محمد سعید، اتحاد بین المسلمین کے داعیان علامہ مرحوم مودودی صاحب و جامعہ الازھر مصر کے مرحوم علامہ شلتوت صاحب، پنجاب کے اھل حدیث مفتی مرحوم اسحاق صاحب، ایران-عراق جنگ میں شہید ہونے والے ایرانی اھل سنت فوجی، حضرت زینب (س) کے مزار کا دفاع کرنے والے شامی و لبنانی اھل سنت جوان، داعش و طالبان کی دھشتگردی کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہونے والے پاک فوج، عراقی فوج، شامی و لبنانی فوج کے اھل سنت جوان، بم دھماکوں میں درگاہوں اور مساجد میں شہید ہونے والے اھلسنت عوام.... آکر حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہیں گے کہ ہماری *شفاعت* کریں. حضور پاک (ص) اور اھلبیت (ع) فرمائیں گے: آپ ولایت علی (ع) کے پیروکار نہیں تھے. سو ہم شفاعت نہیں کر سکتے سوری! سو یہ جہنم میں چلے جائیں گے.
اس کے بعد ھیرا منڈی کی طوائف و دلال جو محرم میں نیاز و ماتم کرتے ہیں، ناشتے میں دو تولے چرس پینے والا بے نمازی باوا انگوٹھیاں والی سرکار، رمضان میں ایک بھی روزہ نہ رکھنے والا قمعہ زن اکبر ماتمی، مجتھدین کو منبر سے گالیاں دینے والا خطیب یاسر سلطانی، پاپ سنگر کا سا حلیہ بنا کر لڑکیوں کی نظروں کا محور بننے والا نوحہ خوان ولی حارث، باقی دن فلموں میں گلوکاری و اداکاری کرنے اور محرم میں نوحہ خوان بن جانے والا حسن ثابت جو چرس پی کر نوحے پڑھتا ہے، گھوڑے کو خالق کہنے اور مسجد و نماز کی اہانت کرنے والا خطیب شہمیر اختر ، حوزہ علمیہ قم و نجف کا بے عمل عالم دین جو فجر کی نماز تک نہیں پڑھتا اور جھوٹ بول کر وظیفے لیتا ہے اور وظیفے کو ہی ذریعہ معاش بنانے والا یہ حجۃ الاسلام والمسلمین، ظالموں کی گود میں بیٹھنے والا معمم عالم دین، شیعہ-سنی فساد کرانے کی نیت سے سرعام تبرا اور حضرت بیبی عائشہ کو گالیاں دینے والے لندنی ملا یاسر حبیب (یاسر خبیث) و الہیاری (ٹنڈو الہیاری) و مجتبی شیرازی و....
یہ سب لوگ محشر کے دن جب حضور پاک (ص) اور اھل بیت (ع) کے پاس سے گذریں گے تو اھلبیت (ع) انہیں آواز دے کر اپنے پاس بلائیں گے اور ان کے ماتھے چوم کر کہیں گے کہ آؤ آؤ تمہارے سارے گناہوں کی شفاعت ہم نے کردی. تم جنت میں جاؤ. تم ولایت علی (ع) کے ماننے والے اور ہم سے محبت کرنے والے تھے. بیشک ہم صرف ولایتیوں اور ہم سے محبت کرنے والوں کی ہی شفاعت کرتے ہیں. سو یہ لوگ جنت میں چلے جائیں گے.
یہ شفاعت وجنت کے ٹکٹ بعض شیعہ خطباء و ذاکرین کی طرف سے دیئے جاتے ہیں. یہ باتیں سن کر ہم نعرے لگاتے ہیں اور خوشی سے جھوم اٹھتے ہیں کہ جنت کے سارے پلاٹ شیعوں کے نام بوکڈ ہیں کیونکہ اسلام میں ولایت و محبت اھلبیت اہم ہے، اور محبت اھلبیت (ع) کسی اور کے پاس نہیں سوائے ہم شیعوں کے! باقی سب اھلبیت (ع) کے دشمن ہیں. سارے سنی دشمن اھلبیت ہیں سو جہنمی ہیں!
💡💡 *دماغ کی بتی جلاؤ میرے شیعہ بھائیوں!*💡💡
کیا آپ کی عقل اس بات کو مانتی ہے؟؟؟
کیا یہ عدل الہٰی ہے؟؟؟
دماغ کی بتی جلا کر سوچیں کہیں دیر نہ ہوجائے. میں چاہتا ہوں کہ آپ عقلی دلیلوں سے ہی سنیوں کو بھائی مان کر جنت میں ان کا حصہ مان لیں... اگر نہیں تو میں ویسے بھی اس سلسلے کی اگلی اقساط میں شیعہ آئمہ (ع) سے مروی نقلی دلیلیں اور روایات تو لاؤں گا جن سے ثابت ہو جائے گا کہ جنت شیعوں کا ذاتی پلاٹ نہیں اللہ (ج) کی ملکیت ہے، سنی بھی جنت میں جائیں گے.
*شیعہ-سنی بھائی بھائی*
محتاج دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 سنی-شیعہ بھائیو دماغ کی بتی جلائے رکھو 💡💡
(تعارف)
سپاہ صحابہ کی چھوٹی بہن سپاہ باوا
جناب عرض یہ ہے کہ سن ۱۹۸۰ کی دہائی میں آمریکا کے دودہ دلیے سے پلنے والے ملاؤں کی بنی تنظیمیں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی نے قرآن کی آیات اور کتابوں میں موجود روایات کی من پسند تاویلات کرکے سنی بھولی عوام کو دکھایا اور کہا کہ دیکھو شیعہ کافر ہیں کیونکہ *جو صحابہ کو نہیں مانتا وہ کافر مشرک ہے (نعوذ باللہ)* ، جب کہ مکتب اھلسنت کا کوئی بھی عادل مفتی یہ فتوا نہیں دیتا کہ شیعہ کافر ہیں. فقہ حنفی حتی دیوبندی بھی شیعوں کو کافر مشرک نہیں سمجھتے.
اب بات پہ غور کیجئے گا.
یہ کل تھا اور آج اسی سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی دو چھوٹی بہنیں شیعہ کا لبادہ اوڑھ کر مارکیٹ میں آئی ہیں جنہیں بندہ حقیر نے "سپاہ باوا" اور "لشکر بھنگوی" کا نام دیا ہے کیونکہ ان کی اکثریت ملنگ موالی قسم کے لوگوں کی ہے. اس بار دودہ و دلیہ آمریکا کی بجائے برطانیہ کا ہے. ایم.آئی. سکس (ملٹری انٹیلیجنس سیکشن نمبر سکس) یہ برطانیہ کے خفیہ ادارے کی ایک پرانی شاخ ہے جو اس وقت شیعہ سنی تفرقے کیلئے کوشاں ہے اور سپاہ باوا اور لشکر بھنگوی ان ہی کی اولاد پر مشتمل ہے.
سپاہ باوا اور لشکر بھنگوی بھی اپنے بزرگ بھائیوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی طرح شیعہ احادیث کی کتب سے احادیث و قرآن کی آیات کی غلط تاویلات کرکے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ *اھل سنت کافر و مشرک ہیں (نعوذباللہ) کیونکہ جو ولایت علی (ع) کو نہیں مانتا وہ کافر مشرک ہے* جب کہ کوئی ایک شیعہ مجتھد (مفتی) بھی یہ فتوا نہیں دیتا کہ نعوذ باللہ اھلسنت کافر مشرک ہیں. اس وقت کے شیعہ مشہور مجتھدین (مفتی) جیسا کہ آیت اللہ سید علی سیستانی، آیت اللہ وحید خراسانی، اور خود شیعوں کے رھبر، برادران اھلسنت کو اپنے جسم کا حصہ سمجھتے ہیں.
عرض کہ ان تفرقہ پرور لوگوں کا مرکز لندن میں ہے جہاں ان کا بڑا امام باڑہ ہے، ان کے وہاں سے کئی ٹی.وی چینلز چلتے ہیں جن پر صحابہ کرام کی توہین کی جاتی ہے حضرت بیبی عائشہ کی شان میں گستاخی اور ان کے خلاف کتابیں لکھی اور چھاپی جاتی ہیں. نہ صرف یہ بلکہ تمام شیعہ مجتھدین و علماء کی شان میں بھی یہ لوگ گستاخی کرتے ہیں کیونکہ میں نے پہلے بھی عرض کیا کہ ہمارے مجتھدین و علماء اھلسنت کو اپنا بھائی مانتے ہیں، اھلسنت برادران جانتے ہیں کہ شیعوں کے رھبر سید علی خامنہ ای (زید عزہ) کا فتوا ہے کہ اھل سنت کے مقدسات کی توہیں حرام ہے. اور وہ متعدد بار "برطانوی شیعت" کی مذمت کر چکے ہیں.
سو اھلسنت برادران بھی یہ دیکھ لیں کہ دوست کون ہے دشمن کون.
عرض کہ آپ سنی- شیعہ برادران ان لوگوں سے ہوشیار رہیں، *مجھ حقیر کا ماننا ہے کہ اھلسنت و اھل تشیع ایک ہی پرندے یعنی اسلام کے دو پر ہیں*، جن میں سے خدانخواستہ ایک بھی کٹ گیا تو اسلام نامی یہ پرندہ زخمی ہوکر اڑنے سے قاصر رہ جائے گا اور وقت کے خونخوار شکاری یہ ہی چاہتے ہیں کہ اسلام کا یہ خوبصورت پرندہ کبھی اڑنے نہ پائے. لہذا ان شکاریوں کے بنائے ہوئے ان سپاہوں اور لشکروں کی باتوں میں نہ آئیں.
رہی بات علمی دلائل کی تو بندہ حقیر اس سپاہ باوا اور لشکر بھنگوی کو پہلے سے جوابات دیتا آ رہا ہے اب بھی ان کی بکواس کا مدلل جواب دونگا اگر *اللہ (جَ)* کی مدد ساتھ رہی تو!
*سنی-شیعہ بھائی بھائی*
دعا کا طالب: الاحقر محمد زکی حیدری
arezuyeaab.blogfa.com
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
از قلم: الاحقر محمد زکی حیدری
💡ولی اللہ محمد (ص) نے فرمایا لوگو! اللہ (ج) نے وعدہ کیا ہے کہ ان تنصر اللہ ینصرکم یعنی جو میری (میرے دین کی) مدد کرے گا میں اس کی مدد کروں گا مشرکین مکہ بولے😏 مذاق مت کرو محمد (ص)!
جنگ بدر میں *اللہ (ج)* نے انہیں دکھا دیا کہ ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳 مشرک شاکڈ😳
💡جنگ احد میں ولی اللہ (ص) نے فرمایا اس پہاڑی پہ کھڑے رہنا نیچے مت اترنا، اترے تو نقصان ہوگا، اصحاب نے کہا😏 کھڑے ہی رہیں عجیب مذاق ہے.
*اللہ (ج)* نے دکھایا دیا کہ ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳اصحاب شاکڈ😳
💡ولی اللہ (ص) نے صلح حدیبیہ پر دستخط کیئے شیخ صاحب کو بات سمجھ نہ آئی بولے😏 صلح نہ ہوئی مذاق ہوا.
*اللہ (ج)* نے فتح مکہ کی شکل میں دکھا دیا کہ ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳شیخ شاکڈ😳
💡 ولی اللہ علی (ع) نے خارجیوں سے فرمایا یہ قرآن جو معاویہ کے لشکر نے نیزوں پہ اٹھا رکھا ہے یہ دھوکہ ہے. خارجی بولے 😏 علی (ع) مذاق کرتا ہے قرآن و دھوکہ بھلا کیسے!
*اللہ (ج)* نے دکھا دیا کہ ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳خارجی شاکڈ😳
💡ولی اللہ حسین (ع) نے فرمایا مجھ جیسا تجھ جیسے کی بعیت نہیں کرسکتا، یزید بولا😏 عجیب مذاق ہے، میں امیر المومنین ہوں دیکھتا ہوں کیسے نہیں کرتے!
*اللہ (ج)* نے کربلا سجا کر بتا دیا کہ ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳یزید شاکڈ😳
💡 آتے آتے عراق میں سن ۱۹۲۰ ع میں برطانیہ نے تمباکو کی تجارت کے بہانے عراق پہ قابض ہونا چاہا. ایک فرزند ولی اللہ مجتہد مرزا حسن شیرازی (رض) نے تمباکو کی حرمت کا اور مرزا تقی شیرازی (رض) نے فتوائے دفاعیہ دیا کہ برطانیہ کو عراق سے بھگانا ہے.
برطانیہ بولا😏 عجیب مذاق ہے، آدھی سے زیادہ دنیا پر حاکم سلطنت کو مولوی للکارتے ہیں!
*اللہ(ج)* نے برطانیہ کو شکست سے دوچار کر کے دکھا دیا کہ ولی اللہ کی اولاد مذاق نہیں کرتی!
😳برطانیہ شاکڈ😳
💡 ایران میں ولی اللہ کی اولاد میں سے خمینی (رض) نامی ایک غریب مولوی اٹھا یزید وقت سے کہا: رضا شاہ ان کاموں سے باز آجا ورنہ بہت برا ہوگا، شاہ نے کہا😏 مولوی اچھا مذاق کر لیتا ہے.
*اللہ (ج)* نے ایران میں انقلاب اسلامی برپا کر کے دکھا دیا فرزند ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳شاہ شاکڈ😳
💡 ۸۰ کی دھائی میں لبنان سےتعلق رکھنے والے ولی اللہ کے فرزند امام موسی صدر (رح) نے چند نوجوانوں کے ساتھ مل کر مقاومت شروع کی اور دعوا کیا کہ ہم اسرائیلیوں کو چنے چبا دیں گے. اسرائیل و آمریکا بولے😏 سارے عرب مل کر کچھ نہ بگاڑ سکے، تم لوگ تو منے ہو ابھی بیٹا!
*اللہ (ج)* نے ۲۰۰۶ میں ۳۳ روزہ جنگ میں اسرائیل کو ذلیل کرکے دکھا دیا فرزند ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳اسرائیل شاکڈ😳
💡پھر سے عراق آئیے! آمریکا نے جب عراق پہ حملہ کر کے اپنی من مانی شروع کی تو فرزند ولی اللہ سید سیستانی (زید عزہ) نے انہیں کہا کہ میں ایرانی ہوں تم آمریکی لہذا ہمیں حق نہیں عراق کا فیصلہ کریں.
آمریکا بولا 😏 مولانا آپ نمازیں پڑھو مذاق زیب نہیں دیتا آپکو!
*اللہ (ج)* نے سید سیستانی (زید عزہ) کے ایک فتوے کے ذریعے اپنی طاقت دکھا دی. اور ثابت کیا کہ فرزند ولی اللہ کبھی مذاق نہیں کرتا!
😳آمریکا شاکڈ😳
💡آج سے بیس سال قبل جمعہ کے خطبے میں ولی اللہ کے فرزند سید علی خامنہ ای (زید عزہ) نے ایرانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے صاف الفاظ میں کہا تھا کہ آمریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، ایرانی حکومت کے پھنے خان بولے😏 عجیب مذاق ہے. وہ خود دعوت دے رہیں رھبر کو سیاست کی سمجھ ہی نہیں.
*اللہ (ج)* نے اس سال مذاکرات کرنے والوں کو رسوا کر کے دکھا دیا فرزند ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳ایرانی حکومت شاکڈ😳
💡ساری دنیا کی طاقتیں مل کر شام میں بشار الاسد کے خلاف لڑتی رہیں لیکن ایران میں بیٹھے ہوئے فرزند ولی اللہ سید علی خامنہ ای (زید عزہ) بڑی تسلی سے کامیابی کی بات کرتے تھے. طاغوت بولے😏 مذاق مت کرو مولانا ہم نے داعش تیار کی ہے اس بار.
*اللہ (ج)* نے حلب میں داعش کو ذلیل کرکے ثابت کیا فرزند ولی اللہ مذاق نہیں کرتا!
😳طاغوت شاکڈ😳
*ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ*
*اللہ (ج)* مذاق نہیں کرتا! نہ ہی اس کے ولی، نہ ہی اولیاء کی اولاد! اس لیئے ماضی کے تجربات سے ہمیں درس لینا چاہیئے. اس وقت پردہ غیبت میں آج بھی ایک ولی اللہ (عج) موجود ہے اس کے فرزند رھبر معظم سید علی خامنہ ای (زید عزہ) و سید سیستانی (زید عزہ) ہمارے درمیان موجود ہیں. اور عین اپنے اجداد کی سیرت پر گامزن ہیں.
اب میرا آپ سے بتی سوال ہے...
فرزند ولی اللہ سید علی خامنہ ای (زید عزہ) نے جو شیخ نمر کی شہادت پہ فرمایا کہ *سعودی عرب نے اپنی قبر کھود لی ہے*
اور
اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں فرمایا کہ *اسرائیل اگلے بیس سال نہیں دیکھ پائے گا*
ان دونوں باتوں کو آپ قبول کرتے ہیں یا گذشتہ لوگوں کی طرح 😏 کرتے ہیں؟
اس 👈🏽 😏 کے آخر میں 👈🏽😳 ہوتا ہے. سوچ لیجئے اور
جواب دماغ کی بتی جلا کر کر دیجئے گا.
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
جوانو! کیا ہم اتنا بھی نہیں کرسکتے؟
از قلم: الاحقر محمد زکی حیدری
میرا ایک دوست اچھا خاصہ یونیورسٹی کا پڑھا لکھا جوان، ملنگوں کی صحبت میں آکر ذاکر و خطیبوں کو ہی دین سمجھنے لگ گیا. اس کا موبائل مشہور خطیب ناصر ملتانی کی تقریروں سے بھرا ہوتا، کڑے وڑے پہنا بھی شروع کر دیئے تھے، پیروں میں بھاری بیڑی وغیرہ. جب ملتا ناصر ملتانی کی تعریفوں کے بند باندھ دیتا، اس کے بعد دوسرے ذاکروں کی تعریف! ایک دن برابر والے امام بارگاہ میں "بڑے پمفلیٹ والی" مجلس تھی. سارے مشہور خطیب و ذاکر آئے ہوئے تھے میرے اس دوست نے کہا "چل آج چل کر سن کہ فضائل کہتے کسے ہیں." میں نے سوچا چلو فارغ ہیں ہو ہی آتے ہیں.
بانی مجلس کا بیٹا میرے دوست کے ساتھ پڑھتا تھا سو ہمیں اس ڈرائنگ روم میں بٹھایا گیا جہاں سارے خطیب اور چھوٹے چھوٹے ذاکر اپنی مجلس کی باری آنے کے منتظر تھے.
میں نے سوچا میرے دوست کی عقل ٹھکانے لگانے کا آج اچھا موقع ہے. میں نے سامنے بیٹھے سب سے بڑے خطیب سے پوچھا: "علامہ صاحب ہم بچپن سے ایک حدیث سنتے ارہے ہیں کہ رسول (ص) نے فرمایا "اِختِلافُ اُمَّتی رَحمَةٌ" میری امت کا اختلاف رحمت ہے.
یا بقول کچھ لوگوں کے علماء کا اختلاف رحمت ہے.
اس کا کیا مطلب ہے، رسول (ص) اختلاف کو رحمت کیوں کہہ رہے ہیں، کیا جس عالم دین کو رحمت چاہیئے وہ دوسرے عالم سے اختلاف کرے تب ہی مورد رحمت قرار پائے گا؟
سب میری طرف متوجہ ہوئے.
خطیب صاحب نے فرمایا: بھئی یہ اہلسنت کی حدیث ہے اھل تشیع اسے مستند نہیں مانتے. میں نے کہا میرے پاس سند ہے پیش کروں؟
خطیب نے مجھے عجیب نظروں سے دیکھا، اتنے میں دوسرا جناح ٹوپی اور سیاہ مفلر والا خطیب بولا دیکھیئے پہلی بات تو اس میں لفظ علماء سے مراد ہر وہ انسان ہے جو اھلبیت (ع) کے بارے میں علم رکھتا ہو لازم نہیں کہ وہ عمامے والا مولوی ہو.
میں نے کہا ٹھیک!
پھر انہوں نے فرمایا: اگر آپ غور کریں تو یہ حدیث تو اھلبیت (ع) کا علم رکھنے والوں یعنی علماء کی فضیلت بیان کر رہی ہے *کہ ذکر اھلبیت (ع) کرنے والے سرکار محمد (ص) کو اتنے پیارے ییں کہ ان کے اختلاف کو بھی رحمت کہا گیا ہے* یہ اختلاف تو افتخار ہے!!!
یہ سن کر وہاں بیٹھے باقی لوگ اور اس خطیب کے چیلے واہ واہ جیو جیو شاہ جی کرنے لگے.
میں نے مسکرا کر کہا: حدیث کی یہ تشریح جس امام (ع) نے کی ہے اس کا نام بتا سکتے ہیں آپ، کیونکہ عجیب بات ہے قرآن اتحاد کی بات کرتا ہے نبی (ص) اختلاف کو رحمت کہہ رہے ہیں...!!!
یہ کیسے ممکن ہے؟
اس پر ایک چیلا کہنے لگا "پاجی آپ شک کر رہے ہیں، شاہ جی نے اتنا اچھا جواب دیا ہے. اھلبیت (ع) کے فضائل پر شک کرنے والا معاویہ کی اولاد ہوتا ہے شک نہ کریں"
سارے ھنسنے لگے اتنے میں ایک بندہ آیا بڑے خطیب کو باعزت و احترام جلسے میں لے گیا، سارے اس کے پیچھے چل دیئے.
میرا دوست بھی مجھ پہ تحقیر آمیز لہجے میں ھنستا رہا. جب جلسہ ختم ہوا اور میں اور میرا دوست گھر لوٹنے لگے تو میں نے *جیب سے موبائل نکالا اس حدیث کی تشریح کے بارے میں سوال ایک مرجع تقلید کی ویب سائیٹ پر ڈال دیا*. شام کو جواب آیا دیکھا تو کچھ اس طرح کی تشریح آئی.
عربی زبان میں لفظ "اختلاف" کے معانی بہت ہیں جیسے: جانشین، کسی کے بعد آنا، کسی کو پشت سے پکڑنا وغیرہ ان میں سے ایک ہے *آمد و رفت* یا آنا جانا.
جیسے قرآن سورہ آل عمران کی آیت ۱۹۰ میں فرمایا ہے :
إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ *وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ* لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ
ترجمہ:
زمین اور آسمانوں کی پیدائش میں اور رات اور دن کے آنے جانے میں اُن ہوش مند لوگوں کے لیے بہت نشانیاں ہیں.
اب اس حدیث پیغمبر (ص) میں اختلاف کی معنی آمد ورفت کی کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ رسول (ص) نے فرمایا میری امت کا ایک دوسرے کے ساتھ آمد و رفت رکھنا رحمت ہے.
اس کے علاوہ پرانے دور میں لوگ رسول (ص) کے پاس علمی سوالات پوچھنے آیا کرتے تھے اور بعد میں اپنے علائقے میں جاکر یہ دین کی باتیں عوام کو بتاتے تھے. اس علماء اور امت کے حصول علم کیلئے رسول (ص) کی بارگاہ میں *آمد و رفت* کو اختلاف کہا گیا ہے. امام جعفر صادق (ع) نے بھی اس حدیث میں موجود لفظ اختلاف کی ایسی ہی تفسیر کی ہے (۱)
میں نے وہ جواب اپنے دوست کو واٹس ایپ کردیا
کہ دیکھو جب علم نہ ہو تو یہ ہوتا ہے یعنی تفرقۂ امت کو رحمت سمجھ لیا جاتا ہے اور اسے رسول (ص) سے منسوب کیا جاتا ہے. (نعوذ باللہ)
سو آپ جوانوں سے بھی دست بستہ گذارش ہے کہ جنہیں نہ عربی آتی ہے نہ انہوں نے عربی پڑھی ہے، صرف سنے سنائے فضائل یاد کر کے واہ واہ والی مجلس پڑھتے ہیں، ان کے جھانسے میں نہ آئیں. ایک بانی مجلس جو ایک خطیب کو لاکھوں روپے دے اور وہ اتحاد کے داعی رسول (ص) کو ایک منٹ میں تفرقے کا داعی بنا دے، (نعوذباللہ) تو اس اہانت کو پھیلانے میں بانی مجلس بھی شامل ہے اور ہم جو سن کر واہ واہ کرتے ہیں وہ بھی شامل ہیں. یہ لوگ منبر رسول(ص) پر بیٹھ کر رسول (ص) کی اہانت کرتے ہیں اور بانی مجلس کی جیب بھی خالی کر جاتے ہیں نہ دینی فائدہ نہ دنیاوی. لہٰذا اب سوچیں، فکر کریں. فضائل کے نام پہ اھانت قبول کر کے آپ کون سی جنت کما رہے ہیں. سوچیں! *دماغ کی بتی جلائیں قبل اس کے کہ ہماری قبر پہ اگربتی جلے*. انٹرنیٹ کا دور ہے تقریبا ھر مرجع تقلید کی ویب سائیٹ پر اردو میں سوال جواب کی سہولت موجود ہے تو ہم کیوں نہ اس سے استفادہ کریں، کیا ہم دین حاصل کرنے کیلئے اتنا بھی نہیں کرسکتے؟
حوالہ: (۱) وسائل الشیعة 18/101
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
آج کــــل کے بـــَبـــلو مـــجتــــھدین!
از قلم: محمد زکی حیدری
بھئی یہ دیکھو حدیث میں ایک بات لکھی ہے مجتھد نے اس کے برعکس فتوا دے دیا....😳 ہیننننن... بس تقلید نہیں کرنی... تقلید حرام!!!
بھائی یہ دیکھو قرآن کی آیت اور مجتھد کے فتوے میں فرق.... 😱 آ آ آ... تقلید چھوڑ دو... تقلید حرام!!!
آج کل کے کچھ ببلو اور منے لوگ مجتھد بن کر لوگوں کو تقلید سے دور کر رہے ہیں...
ان ببلو مجتھدین سے میرا سوال ہے 👇🏽
قرآن میں لکھا ہے کہ چور ھاتھ کے ہاتھ کاٹو... تو کیا جو نوجوان ایک دوکان سے بسکٹ چوری کرے گا اس کے بھی ہاتھ کاٹ دیں؟
بولیں؟
قرآن میں لکھا ہے تو کاٹو...
لوگ کیا کہیں گے کہ کیسا جاہلانہ و وحشی دین ہے کہ بسکٹ چوری پہ ایک جوان کے ہاتھ کاٹ دیئے اب اس جوان بیچارے کے جسم کو ناقص کر دیا نہ اسے کوئی رشتہ دے گا نہ کچھ کام کر پائے گا. بسکٹ کی چوری پہ ہاتھ کاٹ دیئے کیونکہ قرآن میں اس نے پڑھا تھا کہ چور کے ہاتھ کاٹ دو...
لوگ کہیں گے ایسے وحشی نظریات والی کتاب آپ کو ہی مبارک ہم نہیں مانتے.
یہ نتیجہ نکلا ببلو مراجع ہونے کا جو ایک حدیث و ایک آیت پڑھ کر فتوا دیتے ہیں.
مگر فقہ کے ماہرین مراجع کرام سے معلوم کریں تو پتہ چلتا ہے ہر کسی کے ہاتھ نہیں کاٹنے. بیسیوں شرائط ہیں، چوری کی کچھ مخصوص قسمیں ہیں ان میں ہاتھ کاٹے جائیں گے ورنہ نہیں. مثلا تالا توڑے، دیوار سے کود کر کسی کے گھر میں جائے اور اور... کئی شرائط ہیں...
لیکن یہ تو وہ جانے جو فقہ کا علم رکھتا ہو. جس نے اپنی داڑھی سفید کردی فقہ پڑھ پڑھ کر...
ببلو مجتہد آئے قرآن میں دیکھا چور کے ہاتھ کاٹو اور سمجھ لیا جو بھوکا ایک روٹی چوری کرے اس کا بھی ہاتھ کاٹو... ارے!!!!
بھئی بیشک اس نے گناہ کیا مگر کیا ایک بھوکا مجبور ہوکر روٹی کی چوری کرے اس ایک روٹی کی چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا!!!!!!
عقل مانتا ہے اس قانوں کو؟؟؟
نہیں... سو اسلام میں ایسا ہے بھی نہیں *اگر علماء و مراجع سے رجوع کریں تو بتائیں گے ایسا نہیں* لیکن ہم تو خود مرجع ہیں. حدیث پڑھی آیت پڑھی فتوا دے دیا...
بــــبــــلو مجــــتھـــدین سے گذارش ہے کہ ابھی آپ منے ہو، دلیہ کھاؤ، رات میں دودہ پیا کرو، چاکلیٹ والے بسکٹ کھاؤ تاکہ دماغ کی بتی💡 جلے...
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
👊🏽 جعفر جذباتی اور طاہر تبرائی کا مناظرہ 🗣
از قلم: الاحقر محمد زکی حیدری
جعفر جذباتی: یار طاہر! دیکھ سنی ہمارے بھائی ہیں سرعام تبرا و لعنت مت کیا کر، وہ بھی سنیوں کے گھر کے سامنے! اس سے نفرت پھیلتی ہے یار!
طاہر تبرائی: خامنہ ای مت بن تو! میں دن رات کرونگا تبرا، سرعام میں تو مزہ ہے اور سنی کبھی میرے بھائی نہیں ہو سکتے. میں سید زادہ ہوں، خلیفوں کو ماننے والا ان کی سنت پہ عمل کرنے والا اپنے باپ کی اولاد نہیں.
جعفر جذباتی: ہیں؟ پکا ؟
طاہر تبرائی: ہاں اس میں کوئی شک ہے کیا تجھے؟ سب حرامزادے ہیں.
جعفر جذباتی: دیکھ لے بیٹا بعد میں مکر مت جائیو، جو بھی خلیفوں کی سنت پہ ہے حرام زادہ ہے؟ پکا نا؟
طاہر تبرائی: ابے ہاں نا کہہ تو رہا ہوں! تو ڈرتا ہوگا مجھے ڈر نہیں لگتا عقیدہ بتاتے ہوئے.
جعفر جذباتی: چل بتا کس شیعہ امام نے نام لے لے کر سرعام تبرا کیا؟
طاہر تبرائی: ہیں...! کیا مطلب ...؟
جعفر جذباتی: بتا نا ایک امام کا نام بتا دے جس کی سنت ہو سرعام نام لے کر تبرا کرنا... ورنہ میں بتاتا ہوں کس کی سنت ہے. بتاؤں میں؟
*طاہر تبرائی*: یار دیکھ جذباتی تُو تو مولاناؤں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے نا، تو تجھے تو میرے سے زیادہ علم ہے. تو ہی بتا دے.
*جعفر جذباتی*: بھائی سرعام نام لے کر تبرا کرنا معاویہ نے شروع کیا، معاویہ کی سنت ہے یہ، اس نے امام علی (ع) کا نام لے لے کر سرعام تبرا شروع کیا اور اس سنت کو بعد میں آنے والے اموی خلیفوں نے زندہ رکھا اور آج تم لوگ اس معاویہ کی سنت ادا کر رہے ہو.
اب تمہاری بات کہ جو خلیفوں کی سنت پہ ہے وہ حرامزادہ ہے تو بتا کون ہے معاویہ کی سنت پہ؟
*طاہر تبرائی*: تو ہوگا حرامزادہ!!! سالے دشمن اہلبیت (ع)! کن**ر کہیں کے!!! میری ماں کو گالی دیتا ہے کتے! انچولی سے نکل بتاتا ہوں تجھے!
*جعفر جذباتی*: گالیاں بھی شام والے دیا کرتے تھے آئمہ (ع) کو، یہ بھی معاویہ کی سنت ہے. تو نے دوسری سنت بھی ادا کردی معاویہ کی.
*طاہر تبرائی*: بھاڑ میں جا!!! مقصر، وہابی، منکر تبرا پہ لعنت بے شمار.
(یہ کہہ کر وہ چلا گیا)
*arezuyeaab.blogfa.com*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
غالی عقل سے خالی
نے سوال کیا ہے کہ توضیح المسائل پرانے دور میں نہیں تھی تو اب کیوں، پھر لکھتا ہے فلاں فقیہ نے توضیح نہ لکھی فلاں نے نہیں تو آج کل کے مراجع کیوں لکھتے ہیں؟
جواب:
شروعاتی صدیوں میں توضیح المسائل اس شکل و صورت میں بیشک نہیں تھی جس طرح آج ہے کیونکہ ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی تھی، عوام میں اکا دکا بندہ ہی پڑھا لکھا نظر آتا تھا. سو عوام چونکہ لکھنا پڑھنا نہیں جانتی تھی تو زیادہ تر گفتگو کے ذریعے ہی سوال جواب کا سلسلہ ہوتا. خط و کتابت بس علماء کے ہی بس کی بات تھی.
لیکن فقہی رسالے مخلتف روایات کے نسخوں کی صورت میں دستہ بند موجود تھے، ھر دستے کو "اصل" کہا جاتا تھا. علماء ان سے استفادہ کرتے تھے.
اس کے بعد شیخ مفید (علیہ رحمہ) (متوفی ۴۱۳) نے "المقنعہ" لکھی اور پہلی بار شیعوں کو ایک ایسی فقہی کتاب ملی جس میں آئمہ (ع) روایات نہیں تھی اور مسائل کا جواب فتووں کی صورت میں تھا. جیسے کے قبلے رخ کا تعین، مجبوری میں نجس پانی پینا وغیرہ. یہ کتاب باعث بنی کے عوام کے مسائل کا آسان حل پیش کیا جا سکے.
اس کے بعد شیخ طوسی (علیہ رحمہ) نے بھی اسی طرز پر اپنی کتاب "النھایہ" لکھی جو فقہی مسائل کے جوابات پر مبنی تھی. اس کے بعد اسی بزرگوار نے "المبسوط" بھی لکھی.
شیخ طوسی (رض) کے انتقال اور حوزہ علمیہ بغداد کے سقوط کے دو صدیاں بعد حلہ کے حوزہ میں فقہ تشیع نے زور پکڑا اور اس کے بعد فقہ امامی ترقی کرتی کرتی نجف و اصفہاں کے حوزہ ھائے علمیہ سے ہوتی قم کے حوزہ علمیہ تک پہنچی. یہاں شیخ بہائی کی "جامع عباسی" کو پہلی توضیح المسائل کہا جا سکتا ہے. اس کے بعد آیت اللہ بروجردی (رض) کے دور میں علامہ کرباسچیان نے باقائدہ طور پر توضیح المسائل مرتب کی اور آیت اللہ بروجردی (رض) کی اجازت سے چھپوائی.
فقہ وہ واحد علم کی شاخ ہے جس نے اتنا مسلسل اور کٹھن سفر طے کیا ہے. اتنی کتب کسی موضوع پر نہیں جتنی فقہ پر ہیں اور مسلسل علماء و فقہاء نے عوام کے مسائل کا حل بتا کر ان کی زندگیوں میں آسانی پیدا کی.
آج جب ہمارا بچہ بچہ پڑھا لکھا ہے تو فقہی مسائل کے حل کیلئے ایک جامع کتاب بنام توضیح المسائل یا استفتات کے جوابات مختلف زبانوں میں چھپوا کر عوام کی دہلیز تک پہنچانا ممکن ہے تو اس کی مخالفت صرف و صرف ایک کوڑ مغز انسان ہی کر سکتا ہے اور پاک و ہند میں یہ کوڑ مغز موجود ہیں اس لیئے سوال کرتے ہیں شیخ مفید کے دور میں تو ضیح المسائل کیوں نہیں تھی، شیخ کلینی کے دور میں توضیح کیوں نہیں تھی.
💡💡 *بتی نکتہ* 💡💡
غالی عقل سے خالی اگر تمہارا معیار یہ ہی ہے کہ ہر وہ چیز لینی ہے جو آئمہ علیہم السلام کے دور میں تھی یا کسی عالم کے دور میں تو آپ کے باوے، سنگتاں والی سرکار، ککڑاں والی سرکار، کنگن، کلاوے، چیخ چیخ کر حلالی حرامی کے نعرے، ذوالجناح کو ڈنر کی دعوت، شہنشاہ فضائل، بحر المصائب، نیاز کی دیگیں، اسٹیل کے علم، سبیلیں، عماریاں، تابوت، جلوس، زنجیر کا ماتم، انگوری تابوت، چپ تابوت، بولتا تابوت، آگ کا ماتم، قمعہ کا ماتم ... سب تو آئمہ (ع) کے دور میں نہیں تھا تو کیا یک بھی چھوڑ دیں گے؟ 🤔
توضیح المسائل حلال و حرام کا گھر بیٹھے پتہ لگانے کیلئے اللہ (ج) کی ایک عظیم نعمت ہے. جب لوگ پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے اور چھپائی اتنی وافر مقدار میں ممکن نہیں تھی تو یہ اس شکل میں نہ تھی اب جب پرنٹنگ پریس نے ترقی کر لی عوام بھی پڑھی لکھی ہے تو کیوں نہ ایسی کتاب ہو جو عوام کیلئے آسانی پیدا کرے.
ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*arezuyeaab.blogfa.com*
امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں:
جو شخص بھی انبیاء و ائمہ کے لے دعویٰ ربوبیت کرے ، جو شخص بھی غیر نبی کے لیے دعویٰ نبوت کرے،اور غیرامام کے لیے دعویٰ امامت کرے ہم دنیا و آخرت میں اس سے بیزار ہیں.
عیون الاخبارالرضاع شیخ صدوق رح، ج2،ص440
شیخ صدوق رح
غالی اور مفوضہ کے متعلق ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ یہ لوگ خداوند کی ذات کہ منکر ہیں، اور یہ لوگ یہودو نصاریٰ،مجوس، قدریہ و خوارج بلکہ تمام گمراہ کن نظریات رکھنے والے فرقوں سے بھی بدتر ہیں.
اعتقادات شیخ صدوق رح ص90
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
🔪🔪🔪 قمعہ زنی کرنے والے برادران کا ایک اور جھوٹ🔪🔪🔪
تحریر: الاحقر محمد زکی حیدری
بندہ حقیر برادران سے عرض کر چکا کہ آپ بیشک زنجیر زنی کریں، قمعہ زنی کریں، مہندی نکالیں، جو آپ کے مرجع تقلید نے اجازت دی ہے وہ کرنا ہے تو کریں. میں روکنے کا حق نہ رکھتا ہوں، نہ میں نے کبھی کسی کو روکا ہے، نہ روکوں گا (ان شاء اللہ)
لیکن 🙏🏽 خدا کا واسطہ غلط روایات و آیات پیش مت کیا کریں کہ ہم یہ کام اس لیئے کرتے ہیں کہ فلاں آیت یا روایت میں لکھا ہے. یہاں میں آپ کا راستہ روکوں گا.
اب ایک اور خیانت کی ہے آپ نے، *اس مندرجہ ذیل روایت کو بدل کر اس میں جھوٹ ڈال کر آپ نے سوشل میڈیا پر چلایا ہے.... کیا آپ کا سر اس تحریر کو پڑھ کر شرم سے جھک نہ جائے گا جب میں دو منٹ میں ثابت کردونگا کہ اصل روایت کیا ہے اور آپ نے کیا کیا "مرچ مصالحہ" ڈالا ہے*
یہ روایت ہے جو آپ نے "نمک مرچ"ڈال کر عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے سوشل میڈیا پر چلائی ہے
👇🏽👇🏽👇🏽
ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺎﺑﺲ ﺑﻦ ﺍﺑﯽ ﺷﺒﯿﺐ ﺷﺎﮐﺮﯼ ﺟﺐ کربلا میں ﻣﯿﺪﺍﻥ ﺟﻨﮓ کی سمت ﺭﻭﺍﻧﮧ ﮨﻮئے ﺗﻮ ﯾﺰﯾﺪﯼ ﻟﺸﮑﺮ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﺳﮯ ﻣﻮﻡ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ہر ﺳﻤﺖ ﻓﺮﺍﺭ ﮨﻮﺍ - ﺗﺐ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺎﺑﺲ شبیب شاکری ﻧﮯ ﺍپنی ﺗﻠﻮﺍﺭ کو ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺮ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﭘﺮ ﻣﺎﺭﮐﺮ ﻟﮩﻮ ﻟﮩﺎﻥ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ
" ﺣﺐ ﺍﻟﺤﺴﯿﻦ ﺍﺟﻨﻨﯽ "
میں حسین کی محبت میں دیوانہ ہو گیا ہوں.
حوالہ جات:
لھوف، ابن طاووس صفحہ ۳۲۰ ، مقتل الحسین عبدالرزاق، المقرم صفحہ ۲۵۱، نفس المھموم ، شیخ عباس قمی انتشارات دار محجۃ البیضا صفحہ ۲۵۵، مقتل ابی مخنف صفحہ ۲۸۳
اور یہ ہے اصل روایت👇🏽👇🏽👇🏽
ثم قال عابس بن أبي شبيب : يا أبا عبد الله أما والله ما أمسى على ظهر الأرض قريب ولا بعيد أعز علي ولا أحب إلي منك ، ولو قدرت على أن أدفع عنك الضيم والقتل بشئ أعز علي من نفسي ودمي لفعلته ، السلام عليك يا أبا عبد الله ، أشهد الله أني علي هديك وهدي أبيك ثم مشى بالسيف مصلتا نحوهم وبه ضربة على جبينه .
ترجمہ:
اس کے بعد عابس بن ابی شبیب خدمت سید الشهداء میں پیش ہوئے اور فرمایا: یا ابا عبد اللہ! خدا کی قسم روئے زمین پر دور دور تک یا قریب میں آپ سے زیادہ عزیز یا محبوب مجھے کوئی بھی نہیں ہے. اگر ممکن ہوتا تو اپنی جان اور اپنے خون سے بھی زیادہ عزیز چیز آپ پر قربان کر دیتا کہ آپ اس مشکل و شہادت سے بچ سکتے. سلام ہو آپ پر اے ابا عبداللہ! میں گواہی دیتا ہوں کہ میں آپ کی اور آپ کے والد کی راہ ہر ہوں. پھر وہ *برھنہ شمشیر* کے ساتھ ان کی (دشمنوں) کی طرف بڑھا *اس حال میں کہ ان کی 'پیشانی پر زخم کا نشان تھا* (۱)
اصل جملہ ہے کہ ان کی پیشانی پر نشان تھا بعض نے لکھا ہے کیونکہ عابس (ع) نے نماز کے وقت امام حسین (ع) کی حفاظت کی تھی اس دوران ان کی پیشانی پر چوٹ لگی تھی اور بعض نے لکھا ہے کہ یہ صفین کا زخم تھا. کیونکہ عابس (ع) خود اپنی زبان سے ☝🏾اوپر فرما چکے وہ علی (ع) کے ساتھ تھے.
*بات تھی پیشانی پر زخم کی اور اسے بدل کر قمعہ زنی کہہ دیا*
یا اللہ (ج) ان برادران کو عقل دے!
تو "میں امام حسین (ع) کے عشق میں پاگل ہوگیا ہوں" کا کیا چکر ہے؟؟؟🤔
بھئی بات یہ ہے کہ ابی مخنف کی مقتل تو ہوگئی گم، بندہ حقیر اپنی بتی جلاؤ سلسلے میں یہ عرض کر چکا. اب اس کی روایات ہم طبری وغیرہ سے لیتے ہیں. طبری نے جو لکھا ہے وہ یہ ہی ہے جو اوپر بیان کیا گیا.
اب اس سے آگے بحار میں علامہ مجلسی نے اس میں اضافہ کیا ہے فرماتے ہیں:
عابس نے رجز پڑھا اور دشمن کو للکارا کہ میں ہوں عابس شیروں کا شیر... تم میں سے کوئی مرد ہے تو آئے، عابس نے ۲۰۰ یزیدیوں کو دھول چٹا دی تو سارے لشکر والے ان پر پتھراؤ کرنے لگے.
عابس (ع) نے جوش میں آکر زرہ اتار دی اور سر سے آہنی ٹوپی بھی اتار دی اور دشمن سے جوشیلے انداز میں لڑنے لگے.
ربیع کہتا ہے جب میں نے یہ حال دیکھا تو اس سے کہا : عابس تمہیں ڈر نہیں لگتا اتنی گرم جنگ ہو رہی ہے اور تم نے زرہ بھی پھینک دی اور...الخ
*عابس (ع) نے کہا: جو چیز (تکلیف) دوست کی طرف سے دوست پر پڑے وہ آسان ہے*.(۲)
اچھا! اب یہاں ایرانی ذاکروں نے بھی غلط روایت پڑھی ہے اور پڑھتے ہیں کہتے ہیں کہ عابس (ع) کا یہ حال دیکھ کر ربیع نے کہا : عابس تم پاگل تو نہیں ہوگئے تو اس نے ربیع کے جواب میں کہا:
حب الحسین اجننی
حسین کے عشق نے مجھے پاگل کردیا ہے!!!
یہ جملہ ایرانی ذاکروں میں بہت مشہور ہے لیکن اس کی کوئی سند نہیں ملی مجھے. بھر حال جیسا کہ آپ نے دیکھا ابی مخنف کی روایت جو تاریخ طبری میں لکھی ہے وہ مختصر ہے اس میں پیشانی پر نشان کی بات ہے کہیں یہ نہیں لکھا کہ یہ نشان عابس (ع) نے خود مارا.
اس کے بعد علامہ مجلسی کی روایت بھی ملتی ہے لیکن اس میں بھی کوئی ایسی بات نہیں.
*ثابت ہوا کہ اس روایت سے دور دور تک یہ ثابت نہیں ہوتا کہ جناب عابس شاکری (ع) نے اپنے سر پر قمعہ ماری.*
💡💡 بتی مفت مشورہ💡💡
قمعہ زنی و زنجیر زن برادران اگر آپ کسی مرجع کی تقلید کر لیتے اور ان روایات کے چکروں میں نہ پڑتے تو نہ میں تمہاری بات کو رد کر پاتا نہ آپ کو روایتیں تبدیل کرنی پڑتی. لیکن عقل ہو تو!
آپس کی بات ہے تقلید کر لیں، جو پوچھے کیوں قمعہ زنی کرتے ہو بولو میرے مرجع تقلید نے کہا ہے جا کر اس سے پوچھو کیوں اجازت دی، مجھ سے بحث مت کرو ختم بات!
حوالہ:
(۱) ابوجعفر محمد بن جریر طبری، تاریخ الامم و الملوک-تاریخ الطبری، ج ۵، ص: ۴۴۴ ؛ لوط بن یحیی ابومخنف، ص۱۵۵
(۲) بحار الانوار ج 45 ص 29
😀 غالی و غیر مقلدین کے ایک اور جھوٹ کا پردہ فاش😀
جمع آوری: الاحقر محمد زکی حیدری
میں نے دماغ کی بتی جلاؤ کے ایک سلسلے *میں تقلید کیوں کروں* میں امام زمانہ (عج) کی ایک روایت پیش کی جس میں امام (عج) نے ھدایت کی کہ *میرے بعد حوادث کے سلسلے میں راویوں سے رجوع کرو*.. الخ
ایک ملنگ نے شاید فلی لوڈڈ بیڑی 🚬 پی کر میری تحریر پڑھی اور بول دیا کہ آیت اللہ خوئی (رض) و آیت اللہ گلپائگانی (رض) نے اسے روایت "رد" کیا ہے. یہ ان کا جھوٹ ہے. رد نہیں کیا رجال میں اس روایت کے دو راویوں سے نا آشنائی کا ذکر بیشک ہے لیکن اس سے یہ دونوں شخص مجہول نہیں ہو سکتے. یہ ثابت کرنا ہے. اور نیچے دلائل کے ساتھ ثابت کیا جا رہا ہے کہ یہ دونوں روای اصول علم رجال کے مطابق ثقہ ہیں.
*یہ ان کے جھوٹ کا مفصل جواب*
اصل روایت یہ ہے
ابن بابویہ ( شیخ صدوق)، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِصَامٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَعْقُوبَ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ یَعْقُوبَ قَالَ سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عُثْمَانَ الْعَمْرِیَّ أَنْ یُوصِلَ لِی کِتَاباً قَدْ سَأَلْتُ فِیهِ عَنْ مَسَائِلَ أَشْکَلَتْ عَلَیَّ فَوَرَدَ التَّوْقِیعُ بِخَطِّ مَوْلَانَا صَاحِبِ الزَّمَانِ ع أَمَّا مَا سَأَلْتَ عَنْهُ أَرْشَدَکَ اللَّهُ وَ ثَبَّتَکَ إِلَى أَنْ قَالَ وَ أَمَّا الْحَوَادِثُ الْوَاقِعَةُ فَارْجِعُوا فِیهَا إِلَى رُوَاةِ حَدِیثِنَا فَإِنَّهُمْ حُجَّتِی عَلَیْکُمْ وَ أَنَا حُجَّةُ اللَّهِ وَ أَمَّا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعَمْرِیُّ رَضِیَ اللَّهُ عَنْهُ وَ عَنْ أَبِیهِ مِنْ قَبْلُ فَإِنَّهُ ثِقَتِی وَ کِتَابُهُ کِتَابِی (1)
حدیث کی سند کی تحقیق :
جیسا کہ مشاہدہ کیا جاسکتا ہے کہ اس حدیث کو شیخ صدوق نے محمد بن محمد عصام کلینی نام کے ایک شخص نے نقل کیا ہے۔ اور انہوں نے محمد بن یعقوب کلینی اور انہوں نے اسحاق بن یعقوب سے اور انہوں نے نائب امام زمان (عج) محمد بن عثمان سے نقل کیا ہے۔
شیخ صدوق: شیخ صدوق کے ثقہ ہونے اور ان کی جلالت میں کسی قسم کا شک و شبہہ نہیں کیا جاسکتا ہے اور وہ شیعوں کے بزرگ علماء میں شمار ہوتے ہیں۔[2]
محمد بن محمد یعقوب عصام: ان کے بارے میں علم رجال کی کتابوں میں کسی قسم کی ستائش یا مذمت نہیں کی گئی ہے، اس لئے وہ ہمارے لئے مجہول ہیں۔
محمد بن یعقوب: ان کی وثاقت اور جلالت کے بارے میں اتنا ہی کافی ہے کہ شیعوں کی چار بڑی حدیثی کتابوں میں سے " کافی" نام سے ایک برتر کتاب ان کی ہی ہے۔[3]
اسحاق بن یعقوب: ان کے بارے میں بھی علم رجال کی کتابوں میں کوئی توصیف نہیں کی گئی ہے، اس لئے محمد بن محمد کے مانند مجہول ہیں۔
اس بنا پر اس روایت میں دو افراد، یعنی محمد بن محمد اور اسحاق بن یعقوب ہمارے لئے نا شناختہ اور مجہول ہیں۔
ان دو افرا کی وثاقت کے قرائن:
بعض قرائن مذکورہ دو افراد کی وثاقت کی حکایت کرتے ہیں ہم ذیل میں ان کی طر اشارہ کرتی ہیں:
الف) محمد بن محمد بن عصام شیخ صدوق کے مشائخ میں سے ہیں، شیخ صدوق کی مختلف کتابوں سے نقل کرکے جو روایتیں ان سے وسائل الشیعہ میں نقل کی گئی ہیں، انھیں شیخ صدوق، بلا واسطہ ان سے نقل کرتے ہیں اور ان تمام روایتوں میں محمد بن محمد بن عصام نے شیخ کلینی سے نقل کیا ہے۔ بہ الاظ دیگر اگر چہ وہ ایک مجہول شخص ہیں لیکن شیعوں کے دوبڑے محدثین ( کلینی اور شیخ صدوق) بالترتیب ان کے استاد و شاگرد تھے۔ اس بنا پر انھیں دو رجالی قاعدوں ،یعنی " اجازات کے مشائخ ثقہ ہوتے ہیں" اور " ایک شخص سے ثقات کا کثرت سےنقل کرنا اس شخص کے ثقہ ہونے کی دلیل ہے۔"[4] کے پیش نظر انھیں ثقات میں شمار کیا جاسکتا ہے۔
ب) اسحاق بن یعقوب بھی کلینی کے مشایخ میں شامل تھے۔ انہوں نے ایک اہم کام ، جیسے امام زمان (عج) سے توقیعات کے صدور کے سلسلہ میں ان کی خبر پر اعتماد کیا ہے جو کام اس زمانہ میں ایک عام روایت نقل کرنے سے زیادہ اہمیت رکھتا تھا۔ اس کے علاوہ خود حضرت (عج) نے اس توقیع میں ان کے لئے دعائے خیر کی ہے۔ کتاب " کمال الدین" میں نقل کی گئ توقیع کے آخر میں امام زمان (عج) فرماتے ہیں: " السلام علیک یا اسحاق بن یعقوب وعلی من اتبع الھدی"۔[5]و[6] بعض لوگوں نے انھیں مرحوم کلینی کا بھائی جانا ہے۔[7]
اگر یہ پوچھا جائے کہ: کہاں معلوم کہ اسحاق بن یعقوب نے کوئی توقیع حاصل کی ہے، شائد انہوں نے اس دعا میں جھوٹ کہا ہو؟ ہم اس کے جواب میں کہیں گے کہ کلینی نے،ان سے جویہ توقیع نقل کی ہے۔ مذکورہ بحث کے پیش نظر۔ قطعا انھیں قابل اعتماد جانتے تھے ورنہ ہرگز یہ اقدام نہ کرتے۔ اس توصیف کے پیش نظر اس روایت کی سند میں کوئی شک و شبہہ باقی نہیں رہتا ہے۔[8] اس کے علاوہ اس زمانہ میں حضرت (عج) کی طرف سے کسی شخص کو خط بھیجنا بذات خود اس شخص کی وثاقت کی دلیل ہے۔ [9]
بالفرض کوئی ان قرائن کوکسی وجہ سے قبول نہ کرے، تو اس کے علاوہ بھی شیعوں کے فقہ کی پوری تاریخ میں اس روایت پر علماء کی طرف سے اعتماد کے شواہد موجود ہیں۔
مرحوم صاحب جواہر اس سلسلہ میں کہتے ہیں:" اس روایت کے مضمون پر علماء کے درمیان قولی اور عملی اجماع پایا جاتا ہے۔"[10]
فقہا نے بہت سی کتابوں میں، اس حدیث کی سند پر اعتراض کئے بغیر اپنے مباحث میں اس حدیث سے استادہ کیا ہے۔ ان دانشوروں میں مرحوم صاحب جواہر، شیخ اعظم مرتضی انصاری[11]، آقا رضا ہمدانی[12]، آیت اللہ سید محمد یزدی[13]، آیت اللہ میرزا محمد حسین نائنی[14]، آیت اللہ سید محمد ہادی میلانی[15]وغیرہ شامل ہیں۔
*نتیجہ*
مندرجہ بالا ثبوتوں کی بنا پر یہ حدیث سند اور مضمون کے لحظ سے شیعہ علماء کے لئے قابل قبول اور قابل اتفاق قرار پائی ہے۔
👇🏽👇🏽👇🏽👇🏽👇🏽
حوالے:
[1] حر عاملی، محمد بن الحسن، وسائل الشیعه، ج 27، ص 140،موسسه آل البیت، قم، 1409هجری، این روایت در کتاب کمال الدین و احتجاج طبرسی نیز آمده است.
[2] ۔ نجاشی،ابوالعباس، رجال نجاشی، حرف میم،ذیل نام محمد بن علی بن الحسین.
[3] ۔ رجال نجاشی، حرف میم، ذیل ترجمه محمد بن یعقوب.
[3] ۔ سبحانی ، جعفر، کلیات فی علم الرجال ، ص 333 و 353، موسسه نشر اسلامی، قم 1421.
[4] ۔ اس سلسلہ میں بعض دوسری توضیحات کا آیت اللہ ہادوی تہرانی کی کتاب " ولایت و دیانت" ص 100 پر مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔
[5]۔ صدوق ،محمد بن علی، کمال الدین ، ج2، ص 458،دار الکتب الاسلامیه، قم ، 1395 قمری.
[6] ۔ هادوی تهرنی، مهدی،ولایت و دیانت،ص 99، انتشارات خانه خرد،قم، 1381،به نقل از قاموس الرجال مرحوم تستری.
[7]۔ ملاحظہ ہو: سید کاظم حائرى، ولایة الأمر فى عصر الغیبة، صص125 – 122، به نقل از سؤال 25 (سایت: 258).
[8] ۔ یہ مطلب کتاب " تحریر المقال فی کتاب الرجال، میں تو ثیق کے عمومی طریقوں میں سے ایک طریقہ کے عنوان سے آیا ہے۔ ملاحظہ ہو: مهدى هادوى تهرانى، تحریر المقال فى کلیات علم الرجال، صص111 - 109). به نقل از سؤال 25 (سایت: 258).
[9] ۔ نجفی، محمد حسن،جواهر الکلام، ج11، ص 90،دار احیاء الثراث العربی، بیروت،بی تا.
[10] ۔ انصاری، مرتضی، القضاء والشهادات،ص 70، کنگره جهانی شیخ انصاری،قم، 1415.
[11] ۔ همدانی، آقا رضا، مصباح الفقیه،ج14، ص 289، موسسه الجعفریه، قم ،1416.
[12] ۔ یزدی،سید محمد کاظم، تکملة عروه الوثقی، محمد حسین طباطبایی، ج 2، ص 6،بی جا، بی تا.
[13] ۔ ائینی، میرزا محمد حسین، المکاسب و البیع، ج2، ص 337، دفتر انتشارات اسلامی، قم ، 1413.
[14] ۔ میلانی، سید محمد هادی ، محاضرات فی فقه الامامیه،ج 4، ص 277،موسسه طبع و نشر دانشگاه فردوسی مشهد، مشهد، 1395 قمری، وہ اس حدیث کے سند کے بارے میں کہتے ہیں: و هو ( اسحاق بن یعقوب) و إن لم یکن معروفا فی کتب الرجال، إلا أنه یظهر من التوقیع الشریف، و من أجوبة مسائله أنه کان من الشیعة الإمامیة، و له العلم و المعرفة و الجلالة...... ثم إن جهالة الراوی لا تضر فی المقام، لروایة الکلینی عنه، و تعدّد روایات المشایخ عن الکلینی عنه، و اشتهار هذا التوقیع، و العمل بمضمونه
*کوئی نہیں مرتا خون نہ ملنے سے!*
از قلم: محمد زکی حیدری
(21 Muharam 1437)
ظفر صاحب چہلم پر شہر کے مرکزی چوک پہ سب سے سخت و شدید خونی پرسہ دیتے ہیں. ھر سال کی طرح اس سال بھی لاہور سے زنجیر کا نیا دستہ منگوایا ہے، اور کچھ ہی دیر بعد چوک پر جلوس پہنچے گا سو وہ دستے کو تیار کر رہے ہیں. ان کا بارہ سالہ بیٹا مہدی و پچیس سالہ بھتیجا مرتضی کھڑے دیکھ رہے ہیں.
*مرتضی*: چاچو! اس بار تو یہ زنجیر کا دستہ دیکھ کر ہی ڈر لگتا ہے، پچھلی بار والا اتنا خطرناک نہیں تھا یہ تو جسم چیر کر رکھ دے گا.
*ظفر*: زنجیر مجھے مارنی ہے تکلیف تجھے کیوں ہو رہی ہے. پرسہ دینا ہے جتنا تم لوگ عزاداری کی مخالفت کروگے ہم اور زور شور سے کریں گے.
*مہدی*: ابو کیا دین یہ ہے کہ ہماری مرضی ہم جو کریں؟
*ظفر*: تم چپ رہو! اس مرتضی کے ساتھ رہ کر تمہاری عادتیں بھی بگڑتی جا رہی ہیں، کل ہی تمہیں بتایا تھا کہ یہ سنت شہزادی زینب (س) ہے انہوں نے محمل سے سر ٹکرا کر خونی ماتم کیا.
*مرتضی* : اچھا چاچو! مطلب بیبی نے بادشاہ زادیوں کی طرح محمل میں سفر کیا. یعنی یزید کو اھلبیت (ع) کا اتنا احترام تھا. پھر ہم کیوں کہتے ہیں کہ بیبی بغیر پالان والے اونٹ پر رسن میں بندھی شام لائی گئیں؟
*ظفر*: تم ابھی چھوٹے ہو بیٹا، قرآن پڑھو سورہ یوسف (ع) کی آیت نمبر ۳۱ جب مصر کی عورتوں نے یوسف (ع) کے حسن کو دیکھا تو اپنے ہاتھ چھری سے کاٹ ڈالے. نبی کے عشق میں چھری چلانا جائز امام سرکار مولا حسین (ع) کے عشق میں نا جائز؟ حد ہے مقصری کی!
*مرتضی* : چاچو ایک منٹ!
مرتضی نے موبائل میں اردو قرآن کا ترجمہ کھولا، کچھ سرچ کیا اور اپنے چچا کو موبائل دکھاتے ہوئے بولا: یہ دیکھیں چاچو! آیت نمبر ۳۱ کے بعد والی دو تین آیات پڑھیں خود حضرت یوسف (ع) ان عورتوں کو مکار کہہ رہے ہیں اور ان سے پناہ مانگ رہے ہیں. چاچو مکار عورت کی سنت کو زینب (س) کی سنت کہتے ہیں، کیا یہ زینب (س) کی اہانت نہیں چاچو؟
*ظفر*: بیٹا! خامنہ ای کے مرید! تو جو بھی بول عزاداری نہ تیری چِک چِک سے رکے گی نہ تیرے رھبر خامنہ ای کے فتوے سے. اچھا چلو مجھے یہ بتاؤ یا خامنہ ای سے پوچھ کر بتاؤ، قرآن کی کس آیت میں لکھا ہے کہ خونی پرسہ حرام ہے؟
*مرتضی* : چاچو! سید علی خامنہ ای تو مرجع ہیں، مجھے ان کا نہیں پتہ لیکن میں نے قرآن میں پڑھا ہے کہ تمہاری ایک اچھی بات کا بھی دشمن غلط مطلب لے تو اسے ترک کردو یا بدل دو!
*ظفر*: ھاھاھا! یہ قرآن سے آج تک کسی نے حرام ثابت نہیں کیا تم بڑے مجتھد بن گئے ہو، آیت اللہ سید مرتضی رضوی. ھاھا!
مرتضی کے چچا قہقہے لگانے میں مصروف تھے کہ اتنے میں پھر موبائل میں قرآن کی آیت دکھاتے ہوئے مرتضی نے کہا: چاچو یہ پڑھیں *سورہ بقرہ آیت ۱۰۴، اس میں ہے کہ کفار لفظ راعنا (ہمیں مہلت دو) کو رعونہ (ہمیں بے وقوف بناؤ) سمجھ کر مسلمانوں کا مذاق اڑاتے تھے، اللہ (ج) نے آیت نازل کی کہ راعنا مت کہو انظرنا کہو! تاکہ مشرکوں کو دین کی اہانت و تمسخر کا موقع نہ ملے. چاچو آج آپ کی یہ خونی ماتم کی وڈیوز دنیا بھر میں جاتی ہیں، اسلام و تشیع کے دشمن مذاق اڑاتے ہیں، اہانت کرتے ہیں، کیا یہ وہی صورتحال نہیں جو قرآن کی سورہ بقرہ آیت ۱۰۴ میں بیان کی گئی ہے؟ کیا بدنامی کا سبب بننے والی اس رسم کو ترک نہیں کیا جاسکتا؟*
*ظفر*: کس بات کو کس سے ملا دیا ھنھ...
*مہدی*: ابو ایران و باقی ممالک میں تو شیعہ لوگ خون ہسپتال میں جمع کرواتے ہیں تاکہ خون کسی کے کام آئے.
*ظفر*: بیٹا تم سے کہا ہے نہ کہ بڑوں کے بیچ میں نہیں بولا کرتے اور تمہاری ماں کو خون کی کمی والا مرض ہے ھر ماہ ایک بوتل خون لگتا ہے، سرکار مولا عباس (ع) کے کرم سے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ خون نہ ملے. *کوئی نہیں مرتا خون نہ ملنے سے* سب مقصروں کی باتیں ہیں!
اچھا اب میں جا رہا ہوں، مرتضی تم مہدی کو ساتھ لے کر اس کی امی کی دوائیاں اسے دے آنا اور کال مت کرنا میرا موبائل گھر چھوڑ کر جا رہا ہوں پرسہ دینے!
یہ کہہ کر تینوں باہر نکلے ظفر صاحب اپنے دوست کے ساتھ چوک کی طرف گئے. مہدی اور مرتضی موٹر سائیکل پر بیٹھ کر میڈیکل اسٹور جانے لگے.
میڈیکل اسٹور سے واپس ہی آرہے تھے کہ مہدی کو موٹر سائیکل چلانے کا شوق ہوا بولا: مرتضی بھائی مجھے بائیک چلانے دیں. مرتضی پیچھے بیٹھ گیا اور بولا: احتیاط سے چلانا! مستی مت کرنا. لیکن مہدی بچہ تھا اسے مستی سوجھی، گلی خالی دیکھی تو اچانک سے موٹرسائیکل کی رفتار بڑھا دی، ایک گلی سے اچانک تیز رفتار کار نکلی اور زور سے موٹر سائیکل سے ٹکرائی. مہدی کیونکہ موٹر سائیکل چلا رہا تھا تو فٹ پاتھ پر دور جا کر گرا. مرتضی کو اتنی زیادہ چوٹ نہیں آئی لیکن مہدی کے سر پر گہری چوٹ آئی اور تیزی سے خون بہنے لگا اور وہ اسی وقت بے ھوش ہوگیا. لوگوں نے دونوں کو گاڑی میں ڈالا. مرتضی کو ھوش تھا اس نے دوستوں و رشتہ داروں کو فون گھمایا کہ فلاں ھسپتال پہنچو جلدی!
مہدی کو انتہائی نگھداشت میں رکھا گیا تھوڑی دیر بعد ڈاکٹرز نے کہا خون بہت بہہ چکا ہے بچہ کمزور ہے لہٰذا جلد از جلد خون کا انتظام کریں. ایک بوتل بلڈ بینک سے لی لیکن خون زیادہ درکار تھا اور مہدی کا بلڈ گروپ بھی او نیگیٹو تھا جو کہ نایاب تھا. مرتضی کے دوست اور کزن آئے کسی کا گروپ او نیگیٹو نہیں تھا، خاندان والے مہدی کی امی کیلئے خون دے دے کر اتنے تنگ آچکے تھے کہ اب ان سے خون مانگنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا تھا. مرتضی کو یاد آیا کہ اس کے چچا ظفر کا بلڈ گروپ او نیگیٹو ہے سو اس نے اپنے کزن علی و اسد کو چاچو کی طرف بھیجا. وہ دونوں تیزی سے موٹر سائیکل پر سوار ہوئے اور چوک کی طرف چل دیئے. چوک پر جم غفیر موجود تھا، جلوس کیلئے سخت حفاظتی انتطامات کی وجہ سے پولیس موٹر سائیکل سواروں کو چوک سے پہلے ہی روک رہی تھی. علی و اسد نے موٹر سائیکل دور کھڑی کی اور تیزی سے چوک کی طرف بھاگنے لگے. وہ ھجوم کو چیرتے ہوئے، لوگوں کو دھکے دیتے ہوئے اندر گھسنے کی کوشش کر رہے تھے. چھریوں کی چھن چھن... عرق گلاب کی خوشبو اور یا حسین یا حسین کی مخصوص صدائیں بتا رہی تھیں کہ زنجیر زنی شروع ہو چکی ہے. علی حلقۂ ماتم کے بہت قریب پہنچ چکا تھا، اس نے اپنے چاچو ظفر کو ماتمیوں کے بیچ کھڑے ہو کر خوب زنجیر زنی کرتے دیکھا. اس نے حلقے میں جانا چاہا کہ ایک موٹے شخص نے اسے روک دیا. وہ اس سے چھڑا کر اندر گیا. چھریوں کی چھن چھن اور یا حسین یا حسین کی صدائیں، زمین پر دور دور تک خون کے چھینٹے ... علی گھٹنوں کے بل بیٹھا اور اپنی ہتھیلیوں کے سہارے کسی چوپائے جانور کی طرح خود کو چھریوں سے بچاتا ہوا اپنے چاچو کے پاس پہنچا.
اس کا چہرا بھی خون کے قطروں سے لال ہوگیا.
آخرکار وہ اپنے چچا کے پیروں تک پہنچ گیا. اس نے بہت چلا چلا کر کہا چاچو! چاچو! لیکن چھریوں کی چھن چھن اور شور یا حسین یا حسین میں اس کی صدا گم ہوگئی. اس نے ظفر کی شلوار زور سے کھینچی. لیکن ظفر سمجھا شاید وہ اس سے دستہ چھیننے آیا ہے کہ بس کردو بہت ہوا پرسہ. سو اس نے علی کی طرف دھیان نہ دیا اور جوش میں یا حسین!!! ... یا عباس!!!...یا حسین!!! یا عباس!!! کی فلک شگاف صدائیں بلند کرتا ہوا اپنے پیٹھ کو تیز دھار چھریوں سے چھلنی کر رہا تھا. اس کی پیٹھ اور شلوار لال ہو چکی تھی. علی اب رونے لگا اور چیخ چیخ کر کہنے لگا چاچو مہدی! چاچو مہدی کو بچالو! لیکن ظفر ہائے سکینہ ہائے پیاس...!!! ہائے سکینہ ہائے پیاس...!!! کہتے ہوئے اپنی پیٹھ پر زنجیر کے وار کر رہا تھا... چھریوں نے اس کے پیٹھ پر بڑے بڑے شگاف ڈال دیئے جن سے خون فواروں کی مانند بہہ رہا تھا. اچانک علی نے محسوس کیا اس کے چچا کے ماتم کی رفتار دھیمی پڑ گئی اس نے دیکھا کہ چچا کو چکر آ رہے ہیں. تھوڑی دیر بعد ظفر میاں زمین پر گر گئے امدادی جوان آئے اور انہیں اٹھا کر چوک پر لگے طبی امدادی کیمپ تک لے گئے. خون بہت بہہ رہا تھا کیمپ پر موجود ڈاکٹر نے مشورہ دیا ھسپتال لے جاؤ اسٹچز لگیں گے. ظفر کو ایمبولینس میں ڈالا گیا
علی بھی ایمبیولینس میں بیٹھا. ظفر کو انتہائی نگہداشت میں لے جایا گیا.
تھوڑی دیر بعد جب اسے ہوش آیا تو اس نے دیکھاکہ ھسپتال اس کے دوست و احباب سے بھرا ہے اور سب رو رہے ہیں. اس نے تعجب سے رونے کی وجہ پوچھی تو کسی نے برابر میں رکھے بیڈ پر اس کے بیٹے مہدی کے جنازے کی طرف اشارہ کیا.
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
تقلید کا انکار کرنے والے پیارے پیارے برادران سے سوال
سائل: الاحقر محمد زکی حیدری
(5th Muharam 2016)
❓خلیفہ دوم نے کہا تھا جانشین کی ضرورت نہیں ہمارے لیئے کتاب ہی کافی ہے. رسول (ص) ناراض ہوئے. معلوم ہوا اصل جانشین انسان ہوتا ہے کتاب نہیں.
کیا آپ اس بات سے متفق ہیں ؟ جی ضرور ہوں گے.
❓ تو کیا امام زمانہ (عج) بھی نعوذ باللہ نعوذ باللہ خلیفہ دوم کی سنت پر چلتے ہوئے یہ کہہ کر پردہ غیبت میں چلے گئے کہ میرے بعد قرآن و حدیث کی کتب ہی کافی ہیں؟؟؟؟؟
❓ کیا یہ عقیدہ خلیفہ دوم کا نہیں کہ کتاب کافی ہے جانشین کی ضرورت نہیں؟
❓ آپ کہتے ہیں معصوم (ع) کا جانشین معصوم ہوتا ہے تو اس حکم کا کیا کریں؟
امام زمانہ علیه السلام: لیکن ھر زمانہ میں پیش آنے والے حوادث (اور واقعات) میں ھماری احادیث بیان کرنے والے راویوں کی طرف رجوع کرو، کیونکہ *وہ تم پر ھماری حجت ھیں* اور میں ان پر خدا کی حجت ھوں.
(کمال الدین، ج۲، ص۴۸۴، ح۱۰،
الغیبة، شیخ طوسی، ص۲۹۱، ح۲۴۷،
احتجاج، ج۲ ، ص۲۸۴
*کیا یہ لوگ معصوم ہیں جنہیں امام زمانہ (عج) اپنی حجت کہہ رہے ہیں؟*
❓کیا اس حدیث میں جس گروہ کی طرف امام (عج) اشارہ فرما رہے ہیں وہ گروہ علماء و فقہاء کا ہے یا ڈاکٹروں کا انجنیئرز کا یا ذاکروں کا یا باواؤں کا؟؟؟
❓ آپ اس وقت کس انسان کو جانشین مانتے ہیں امام زمانہ (عج) کا؟ *اگر حدیث کی کتابوں کو جانشین مانتے ہیں تو عمر اور آپ کے عقیدے میں کیا فرق ہے عمر نے بھی کتاب کافی کہا تھا انسانی جانشین کا انکار کیا تھا.*
❓ آپ تک کربلا کس نے پہنچائی علماء نے یا ملنگوں نے؟ اگر علماء نے کتابیں لکھ کر آپ تک کربلا پہنچائی تو وہ علماء تو سارے فقہاء تھے آپ ان کی لکھی کتابیں کیوں پڑھتے ہیں.
❓ آپ کہتے ہیں فتوا کا مطلب ہے اپنی طرف سے بات بنانا تو نعوذباللہ نہج البلاغہ کی اس روایت میں علی (ع) اپنے صحابی کو یہ حکم دے رہے ہیں کہ اپنی طرف سے بات بنا کر لوگوں کو بتاؤ:
نہج البلاغہ میں امیرالمومنین (ع) کے خطوط میں ملتا ہے آپ (ع) نے قشم بن عباس (رض) کو جو کہ ان کی طرف سے مکہ مکرمہ کے حکمران تھے لکھا:
و اجلس لهم العصرین *فافت* (اور فتوا دو) المستفتی و علّم الجاهل و ذاکر العالم.
ترجمہ:
نماز ظہر و عصر کے وقت لوگوں کے درمیان بیٹھو اور *(فافت)* *فتوا دو*ان کو جو فتوا لینے آئیں اور جو نہیں جانتے انہیں علم دو اور جو عاقل ہیں انہیں یاد دلاؤ.
(سید رضی، نهج البلاغہ، خط نمبر 67، فیض الاسلام، نشر آفتاب تهران.)
❓کیا امام علی (ع) یہ نہیں کہہ سکتے تھے کہ جا کر مسجد میں لوگوں کو ہماری حدیث سناؤ... فتوا کا لفظ کیوں استعمال کیا..... ؟؟؟
❓آپ کہتے ہو ہم حدیث سے حکم لے لیں گے مجھے بتائیں ایک حدیث میں ایک چیز جائز کہی ہوئی ہو دوسرے میں ناجائز تو کس طرح معلوم کریں گے کہ کس حدیث پر عمل کریں.؟؟؟
لفظ مولی کی تقریبا ۱۱ معانی ہیں کہاں مولیٰ کی کون سی معنی استعمال ہوگی یہ آپ کہاں سے فیصلہ کریںِ گے.؟
❓ کیا امام جعفر علیہ السلام کے ۴۰۰۰ شاگرد ذاکر تھے؟ باوے تھے؟ ملنگ تھے؟
یا فقہاء تھے؟؟؟؟
❓آپ نے پوچھا ہے پہلے مجتھد کا نام کیا ہے میں آپ سے پوچھتا ہوں پہلے زنجیر زن ماتمی کا نام بتا دیں؟ آگ کا ماتم کس معصوم نے کیا؟ پہلا عشرہ مجالس کس ذاکر نے پڑھا.؟
❓ آپ کہتے ہیں سید چرسی ہو اس کا بھی احترام واجب ہے تو سید علی سیستانی اور سید علی خامنہ ای و دیگر سادات مجتہدین کی اہانت کیوں کرتے ہو؟
😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡
*اب آپ کے ایک نہایت ہی گھٹیا عقیدے کے بارے میں سوالات*
😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡
❓ آپ کہتے ہو سید زادی کا نکاح غیر سید سے جائز نہیں. آپ کی والدہ کے بارے میں کوئی کہے کہ ان کا نکاح جو آپ کے والد کے ساتھ ہوا وہ جائز نہیں تھا تو آپ کی والدہ کی حیثیت کیا رہ جاتی ہے اور خود آپ کی؟
تو آئمہ (ع) کی بیٹیاں جن کے نکاح غیر سید مومنوں سے ہوئے ان کے بارے میں ایسا کہنا کہاں کا انصاف ہے؟ کیا وہ سب اپنے شوہروں سے ناجائز تعلقات میں منسلک ہیں (نعوذباللہ)
Ye link he is me tarikh ki kaee syedzadion k nikah ghair syed se hony k suboot mustanad kutub se mojood hn:
http://arezuyeaab.blogfa.com/post/6
❓ *کیا عراق، شام، بحرین، لبنان، سعودیہ، یمن ... اور باقی دنیا میں سید نہیں رہتے وہ تو غیر سید سے نکاح جائز سمجھتے ہیں کیا ان ساری سیدانیوں کے نکاح ناجائز ہیں اور ان کی اولادیں بھی ناجائز؟ یہ ہے عقیدہ آپ کا...*
❓ *کیا یہ احترام سادات ہے کہ ذاکر منبر پر بیٹھ کر آئمہ (ع) کی بیٹیوں اور ساری دنیا کی سیدانیوں (اولاد زھرا سلام اللہ علیہا) کے نکاح* *حرام کہہ کر انہیں زانیہ کہیں... اور آپ واہ واہ کریں یہ ہے احترام سادات...*
اگر ذرا بھی عقل ہوگی تو اس جہالت کی نگری سے نکل کر علماء کی طرف آئیں گے. نہیں تو ساری زندگی سیدہ زھرا (س) کی اولاد کو گالیاں دے کر سمجھ رہے ہونگے کہ ہم نے سادات کا احترام کیا ہے.
علماء سے دوری کا یہی نتیجہ نکلتا ہے... کرنے تعریف چلتے ہیں کر اہانت بیٹھتے ہیں.
🙏🏼 برادران، عزاداران خدا را تقلید کریں، فقہاء جانشین امام زمانہ (عج) ہیں مفت میں علم دیتے ہیں. حقیقی عقائد.... مجتھدین شیعہ ہیں عزادار ہیں کوئی کافر نہیں کہ جن کی بات مان کر آپ شیعت سے خارج ہو جائیں گے.
سوچیں.... سوچیں... خدارا سوچیں برادران یہ ذاکر پیسہ لے کر ہمیں کیا دے کر جا رہے ہیں
میں اپنے غیر مقلد بھائیوں کے جواب کا منتظر ہوں.
التماس دعا خاکپائے عزادار: الاحقر محمد زکی حیدری
*_arezuyeaab.blogfa.com_*
*Ek Ghair muqalid bardar k sawal aur tamam Maraje kiram bilkhusoos Rahbar e Moazim Sayed Ali Khamnei (z.i) k haqeer khadim k jawabat..*
پیارے پیارے تقلیدی ۔۔ !!
کچھ سوال ھیں ۔۔۔ اگر ھوسکے تو جواب تو دو ؟
*Ji ji hukm kren...*
1 - رسول اللہ ﷺ کے دنیاوی خلفاء کو کیوں نہیں مانتے ؟؟ جبکہ امام کا نائب ایک غیر معصُوم کو مان کر " ولی الامر المسلمین بھی مانتے ھو ؟؟ یہ کیا تضاد ھے ؟ رسول کا نائب غیر معصُوم نہیں ھوسکتا تو امام کا نائب غیر معصُوم کیسے ھوسکتا ھے ؟؟ "
*Kash ap ko ilm hota Imam e Zamana atf kia apna janashin banai bigher parday me chaly gaye? Ye to Umar wali bat hue k janashin nhi chahye kitab kafi h*
kia *Imam e Zamana atf ny b ye kaha k me ja ra hu ghaibat me pichy meri kitab kafi h*.
*Nahi bhai janashin dia*.
*Ye len hadees:*
الإمَامُ الحُجَةِ عَلَیهِ الّسَلَامُ: اٴَمَّا الْحَوٰادِثُ الْوٰاقِعَةُ فَارْجِعوُا فیہٰا إِلٰی رُوٰاةِ حَدیثِنٰا، فَإِنَّہُمْ حُجَّتِي عَلَیْکُمْ وَ اٴَنَا حُجَّةُاللهِ عَلَیْہِمْ.
امام زمانہ علیه السلام: لیکن ھر زمانہ میں پیش آنے والے حوادث (اور واقعات) میں ھماری احادیث بیان کرنے والے راویوں کی طرف رجوع کرو، کیونکہ *وہ تم پر ھماری حجت ھیں* اور میں ان پر خدا کی حجت ھوں.
(کمال الدین، ج۲، ص۴۸۴، ح۱۰،
الغیبة، شیخ طوسی، ص۲۹۱، ح۲۴۷،
احتجاج، ج۲ ، ص۲۸۴)
*Imam Zamana atf ko pata nhi tha k masoom a.s ka janashin ghair masoom nhi hota ap imam e zamana atf se b zada ilm rakhty hn?*
۔
2 - جو لوگ رسول اللہ ﷺ کو " اپنے جیسا " کہتے ھیں انکو بُرا کیوں سمجھتے اور کہتے ھو ؟ جبکہ تمہارے مجتہد بھی خود کو " آئیت اللہ ، حجّت الاسلام ، ولی الامر ، اھل الذکر ، انبیاء کے وارث کہتے ھیں ؟؟ یعنی یہ کہتے ھیں کہ " ھم ان جیسے ھیں ؟ " تو پھر انکو اچھا اور انکو برا کیوں ؟؟ یہ کیا تضاد ھے ؟
*Bhai sahb ooper wali imam e Zamana atf ki hadees me lafz HUJAT saf likha h parho Imam e Zamana atf apny bad HUJAT ul Islam kis giroh ko keh rahy hn*...
3 - اغیّار کہتے ھیں " سب صحابی ستارے ھیں کسی کی بھی پیروی کرو فلاح پاؤ گے " تو نہیں مانتے لیکن اپنے مجتہدوں کے اختلاف کے باوجود انکے فتوؤں پر یہ سوچ کر عمل کرتے ھو کہ " کسی بھی مجتہد کی پیروی کرو گے تو فلاح پاؤ گے ؟؟ کیا فرق ھے ان میں اور تم میں ؟؟
*Imam e Zamana atf ny ulma k GIROH ko apna janasheen banaya h... ye nhi kaha k EK janashin h ooper dekhen hadees me GIROH ko hujat aur janashin qarar dia..*.
*Imam Zamana atf pe teesra aitraz (astaghfirullah)*
۔
4 - وہ کہتے ھیں " رسول اللہ ﷺ نہیں رھے اس لیئے اب ھماری ذمّہ داری ھے تبلیغ کرنا اور امت کو لیکر چلنا " تمہارے مجتہد کہتے ھیں " امام غیبت میں ھیں اس لیئے ھماری ذمّہ داری ھے امّت کو لیکر چلنا ؟؟ " فرق کیا ھے ؟؟
Astaghfirullah phir imam e zamana atf pe aitraz k kiu ulma ko apna janasheen banaya... *bhai imam e zamana atf ny apny janashin malangon baavon aur zakiron ko nhi banaya to is me ulma ka kia qusoor*
5 - جب نماز پڑھنا اور اوّل وقت مین پڑھنا اتنا ھی ضروری ھے اور ثواب بھی بہت زیادہ ھے تو دن میں پانچ اذانیں دے کر پانچ نمازیں کیوں نہیں پڑھتے ؟؟
*Q k jamat me zindagi k har tabqay s taluq rakhny wala fard ata h aur jub jamat ho to jamat me parhny ka sawab awal e waqt ka sawab us se ziada... ab koi job wala h koi dukan wala har ksi ko kam kaaj hn islam unhen asani deta h k mila kr parh lo. Jub Nabi s.a.w se rawayat me sabit h k sath parhi ja skti hn to ap ko kua aitraz...*
6 - اذان و اقامت میں بقول تمہارے " علیُُ ولی اللہ " پڑھنا صرف " مُستحب " ھے تو پھر اسکو اپنی اذان سے ھٹا کر باقی مسلمانوں سے کیوں نہیں مل جاتے ؟؟ آخر اتحاد بین المسلمین کیلیئے اتنا بھی نہیں کرسکتے ؟؟
*Itehad bain ul muslimin ka matlb ye kub he k apny aqeeday chor do. Hum ny itehad b rakhna h aqeedon p amal bhi krna h..*
7 - تقلید بقول تمہارے واجب ھے تو پھر مردے کو دفن کرتے وقت جس بیچارے نے زندگی بھر جس مجتہد کی توضیح المسائل پر عمل کیا اسکای یاد دھانی " تلقین میں کیوں نہیں کرواتے کہ آخر کو وہ ذمّہ دار ھے اسکے اعمال کا جو مرنے والے نے اسکے فتوؤں کے مطابق سرانجام دیئے ؟؟ "
*Q k qabr me taqlid ka sawal nhi hoga Tohid, Nubuwat, Imamat ka sawal hoga..*.
*Ab ye mat kehna k jub taqlid ka sawal nhi hoga to chor q nhi dety.*
*Me kahu ga azadari ka sawal b nhi hoga to kia chor den?*
8 - کیا تمہارا مجتہد تم کو جانتا اور پہچانتا ھے کیونکہ جب محشر میں اسکی ضرورت پڑے گی تو " اگر اس نے قسم کھا لی کہ تمہیں اس نے زندگی میں کبھی دیکھا ھی نہیں تو کیا کرو گے ؟؟ "
*kisi ne ye nhi kaha k qabr me mujtahid k pichy uthaai jaain gy, humara aqeeda h har qom imam k sath uthaai jai gi...* *quran me likha h...*
*Ap ny mujtahid ko imam samjh lia h shayad..*
9 - اپنے مجتہد سے کوئ پروانہ لکھوایا ھے کہ جس پر تحریر ھو کہ ۔۔
" میں فلاں مجتہد تصدیق کرتا ھوں کہ یہ شخص میرا مقلّد ھے اور جو یہ اعمال میرے فتوے کے مطابق کرے گا اسکا ذمّہ دار ھوں ؟؟ " نہیں لکھوایا تو کیوں ؟؟ آخر زمانہ خراب ھے بھئ ۔۔ لکھ پڑھ اچھی چیز ھوتی ھے نا ؟
*Har tozeeh me yhi to likha hota h ap jis mujtahid ki taqleed kro us ny ghalt fatwa dia to imam e zamana atf us mujtahid ka gireban pakren gy q k usay Imam e Zamana atf hi ny hum par hujat banaya*
10 - تقلید واجب ھے تو بتاؤ قبر یا حشر میں کسی معصُوم علیہ السّلام نے بتایا کہ " قبر یا حشر میں ایک سوال یہ بھی ھوگا کہ " من مُجتہدوک ؟؟ " تمہارا مجتہد کون ھے ؟؟
*Qabr me murshid ka sawal hoga bata kis baavy ka murid tha?*
*Qabr me azadari ka sawal hoga k kis party me azadari krta tha?*
*Agar nhi hoga to kia azadari chor den?*
11 - اپنے مجتہد سے کوئ ثبوت مانگا کہ وہ واقعی " نائب امام ھے بھی یا نہیں ؟ " اگر مانگا تو کیا ملا ثبوت ؟؟ اور اگر نہیں مانگا تو کیوں نہیں مانگا ؟؟
*Mujtahid se q len? apna naaib imam e zamana atf khud bana kr gaye hn ooper hadees parh len*
12 - جب تم یہ کہتے ھو کہ تقلید واجب ھے اپنے سے " اعلم " کی کیونکہ اسکا علم زیادہ ھے تو پھر تمہارے چھوٹے مجتہد اس بڑے " ولی الامر المسلمین " کی تقلید کیوں نہیں کرتے ؟؟ یہ کیا بات ھوئ کہ اگر آپ خود علم حاصل کرسکتے ھیں تو آپ پر تقلید واجب نہیں ؟؟ جبکہ جو زیادہ علم والا ھے وہ " ولی الامر المسلمین " سب نے مان لیا ؟؟
یہ کیسا " ولی الامر " ھے کہ جسکی اطاعت باقی مولویوں پر واجب نہیں ھے ؟؟
*bhai yehi he wali e faqeeh k *hukm* *ki pabandi har mujtahid par farz h. Lekin fiqhi fatwa me har mujtahid azad h*
13 - قرآن میں آیۃ اولی الامر کی تفسیر اغیّار نے کرتے ھوۓ کہا " جو صاحب حکومت ھو وہ اولی الامر ھوتا ھے " ۔۔ تمہارے مجتہدوں میں سے جسکے پاس حکومت ھے وہ باقی سب کا " ولی الامر المسلمین " ھوگیا ؟؟ کیا فرق ھے تم میں اور ان میں ؟؟ وہ غلط اور تم صحیح کیسے ؟؟
*Oolil amr sirf mansoos minallah hoga hum kisi ko Masoom ki jaga oolil amr nhi maanty.*
*Wali e faqeeh masoom nhi h mansoos minalah nhi h*.
*Jese masjid ka pesh imam ko b imam kehty hn lkin us imam aur 12 masoom me farq h isi tarh valiye amr e muslimin aur oolil amr me b farq h*
14 - جو تقلیدی ھیں وہ اپنے بچے کی پیدائش کے وقت اپنے مجتہد کی گواھی کیوں نہیں دیتے اسکے کان میں ؟؟ آخر کو اس نے بڑا ھوکر مقلّد تو بننا ھی ھے نا ؟؟ اور جسکی تقلید تم نے کی ھے اسے سب سے پہتر سمجھ کر ھی کی ھوگی ؟؟
*Gawahi masoom ki di jati h ghair masoom ki nhi*
چودہ پاک و پاکیزہ ، طاھر و مطاھر ، معصُوم و منصُوص من اللہ ، ھادیان برحق ، اصلی آیات اللہ و حجّۃ الاسلام محمّد و آل محمّد علیہ السّلام کے صدقے میں یہ چودہ سوال ھیں ۔۔
کوئ پیارا پیارا تقلیدی جواب دے گا ؟؟
*Teeen aitraz ap ny Imam e Zamana atf par kiye Aur namaz mila kr parhny wala aitraz ap ny Rasool s.a.w pe kia ab ja kar toba krn ulama se doori yhi sikhati h k Masoomin a.s pe ungli uthao...*
میں منتظر ھوں ۔۔ !! :)
۔
بندہؑ علی ابن ابیطالب علیہم السّلام
*Aur koi sawal hon to bhej dihye ga.*
*Wasalam*
*Al-ahqar Muhammad Zakki Haidery*
دین اور بیکری والے
تحریر: محمد زکی حیدری
ہندوستان کا ایک پنڈت بھوک و بدحالی سے تنگ آکر سر گاڈی پیر پہیا کر کے مارا مارا پھرتا تھا. ایک دن وہ ایک ایسے گاؤں پہنچا جہاں کے لوگ بیچارے تھے تو بلکل ہی ان پڑھ لیکن دین دھرم سے خلوص رکھنے والے تھے، سو انہوں نے پنڈت کو مندر میں جگہ دی، کھانا بھی دے جایا کرتے، پنڈت کے اچھے دن شروع ہوگئے. اس پنڈت بیچارے کو بھی گاؤں والوں کی طرح بلکل پڑھنا لکھنا نہیں آتا تھا لیکن دکھاوے کی خاطر ھر روز صبح سویرے گیتا کھول کر بڑی آواز میں کچھ نہ کچھ پڑھا کرتا، سُر بھی اچھا تھا اور یہ سُر وجہ بنی کہ لوگ اس کے قریب آنے لگے. ایک دن گاؤں والوں نے پنڈت سے کہا: پنڈت جی! کاش ہم بھی آپ کی طرح پڑھے لکھے ہوتے تو اس طرح گیتا پڑھ کر کرم کماتے، لیکن اب ہم تو اپنی عمر کھا چکے، آپ پڑھے لکھے ہو ہمارے بچوں کو پڑھا دو ہم آپ کے شاکر رہیں گے. پنڈت پھنس گیا، لیکن مرتا کیا نہ کرتا، اس نے بچوں کو الٹا سیدھا پڑھانا شروع کیا، پہلا درس دھرتی ماتا پر دیا پنڈت نے! کہا دھرتی ماتا کی شان یہ ہے کہ سورج دن رات اس کے ارگرد چکر کاٹ رہا ہے جیسے رانی بیچ میں بیٹھی ہو اور نوکرانیاں اس کے گرد چکر کاٹتی ہوں.
کچھ دن بعد حکومت کی طرف سے اس گاؤں میں استاد مقرر ہوا، بچوں نے اسے یہ بات بتائی کہ دھرتی ماتا کے گرد سورج نوکرانی کی طرح چکر کاٹتا ہے. استاد بہت ھنسا اور بچوں کو بتایا کہ ایسا نہیں ہے یہ پنڈت صاحب کی کم علمی ہے اصل میں دھرتی گھومتی ہے سورج ایک جگہ ٹکا ہوا ہے. یہ بات پنڈت تک پہنچی تو پنڈت نے گاؤں والوں کو جمع کر کے دھرتی ماتا کی شان بتائی اور کہا کہ یہ جو ماسٹر آیا ہے یہ دھرتی ماتا کے خلاف بکواس کرتا ہے اسے نکال دو. سب گاؤں والوں نے اس ماسٹر کی دھرتی ماتا کی شان گھٹانے والی بات سن کر اسے بہت لعن طعن کیا اور گاؤں سے نکال دیا.
ہمارے پاک و ھند کے شیعہ عوام کا بھی یہی حال ہے ہمارے پاس علماء نہیں تھے تو مجبوراً ہم نے ایسوں کو منبر پر بٹھا دیا جو ظاھرا عالم لگتے اور اھلبیت (ع) کا ذکر کیا کرتے تھے، لیکن ان کے بعد جب حقیقی علماء اور انٹرنیٹ کی توسط سے حوزہائے علمیہ و مجتہدین کرام سے حقیقی معارف دین ملے تو ہم نے ان کا اس لیئے انکار کرنا شروع کردیا کہ ہم نے ذاکروں سے اس کے برعکس سنا ہے. اور کہنے لگے کیا آج تک جو ہم سنتے آرہے ہیں ہمارے باپ دادا کرتے آ رہے تھے وہ غلط تھا؟
شروعاتی ذاکر بیچارے علی (ع) کا ذکر کیا کرتے اور اتنا علی علی کیا کہ آج کسی کو پکڑ کر کہہ دو کہ میاں محمد (ص) علی (ع) سے افضل ہیں تو سب ان گاؤں والوں کی طرح آپ کو شان گھٹانے والا مقصر کہیں گے! تم مقصر ہو علی (ع) اور اہل بیت (ع) کی شان کم کرنے والے، علی (ع) حق ہے علی (ع) سے افضل کوئی نہیں."
کچھ نے محمد (ص) کے مرحلے کو حذف کردیا اور علی (ع) کو ڈائریکٹ اللہ (ج) سے ملانا شروع کردیا.
جب کہ دنیا کا سنی، شیعہ، عیسائی، یہودی جانتا ہے کہ اسلام میں اللہ (ج) کے بعد سب سے بڑا مرتبہ محمد (ص) کا ہے پھر علی (ع) کا لیکن یہ نہیں مانتے!
میں سوچتا تھا کہ یہ اتنے غیر منطقی اور سراسر خلاف حقیقت عقائد کی تبلیغ کرنے والے ان ذاکروں کی تعداد کم کیوں نہیں ہو رہی؟ پھر مجھے سمجھ آیا کہ یہ ان کا کاروبار ہے، یہ لوگ بیکری کی طرح ہیں! بیکری کو پیسے دو اور جس قسم کا کیک چاہیئے بنوالو، بلکل اسی طرح یہ لوگ دینی بیکریاں ہیں، آرڈر بوک کروائیں اور بیکری والا دین کو آپ کی پسند کے عین مطابق بنا دیگا. عمل کے بغیر جنت چاہیئے آرڈر دیں کیک مل جائے گا، علی (ع) افضل ہیں محمد (ص) سے، آرڈر بوک کروائیں بیکری والا یہ فلیور ڈال دے گا کیک میں، دین کے کیک سے نماز نکال دینی ہے آرڈر دیں دین کے کیک کو بغیر نماز کے بھی خوبصورت و لذیذ بناکر پیش کردیں گے... ہم سب بیکری والوں سے دین کا کیک بنوا رہے ہیں اور جانتے بھی ہیں کہ بیکری والا ہمارے ہی آرڈر مان کر یہ سب کر رہا ہے، ہمارے ہی پیسے سے ہمیں پسندیدہ دین بنا کر دے رہا ہے، جو دین کیک کی طرح ہماری خواھشات و آرڈرز کے مطابق بنے اس دین میں علی (ع) کو محمد (ص) سے افضل نہیں سمجھا جائے گا تو اور کیا ہوگا.
ان بیکری والوں عرف ذاکروں سے اور ان کے پیروکاروں سے میرا سوال ہے کہ دنیا میں تحقیق و تھیوری پیش کرنے کا حق دنیا کے معتبر اور مانے ہوئے اداروں کو ہے. سائنس ہو یا کوئی اور علم، اگر کوئی شخص کسی نئی تھیوری یا ایجاد کا دعوا کرے گا تو جب تک اس کی تصدیق کوئی ساکھ والا عملی ادارہ نہیں کرےگا تب تک دنیا کے عالم اسے نہیں مانیں گے اور عوام بھی نہیں، کیونکہ جو علمی مراکز سے اثبات شدہ تحقیق یا تھیوری نہیں وہ قابل قبول نہیں.
*کیا ان بیکری والے ذاکرین و خطیب کا کوئی علمی مرکز یا ادارہ ہے؟*
*انہیں سند کون سا علمی ادارہ جاری کرتا ہے؟*
*کوئی ایسا ورق دکھا دیں کہ جس پر ان کے مضمون اور امتحانی کارکردگی کا ذکر ہو؟*
*اگر ان کا کوئی علمی مرکز نہیں تو جو ان جیسوں سے علم لیتے ہیں انہیں اپنی جہالت کا ماتم کرنا چاہیئے کہ ان کے نظریات و عقائد لے رہے ہیں اور دنیا کے باعظمت و تاریخی حوزھا علمیہ نجف اور قم سے دور ہیں. کبھی شہادت ثالثہ کا نظریہ ، کبھی سیدزادی کا مومن سے نکاح حرام، کبھی ظھور کی باتیں، ان کے پیروکاروں سے میرا سوال ہے کیا دنیا کے شیعہ شیعہ نہیں ہیں بس آپ پاکستانی شیعہ ہو؟ انٹرنیٹ کا دور ہے دیکھیں یہ تھیوریز اور نظریے جو یہ جاھل ذاکر پیش کرتے ہیں باقی دنیا تشیع میں اس قسم کوئی چیز وجود رکھتی ہے؟ صرف اتنا کریں تب بھی بات واضح ہوجائے گی. اور نہیں تو ان کی شکلیں ہی دیکھ لیں بعض کی شکلیں علماء کرام جیسی لگتی ہیں*
خدارا دین کو آرڈر پر نہ بنوائیں، پیسے دے کر نہ بنوائیں، مجتھدین و علماء کرام کی کتب تقریباً مفت ملتی ہیں، ایک بزرگ عالم دین نے پاکستان میں ایک مدرسہ بنا رکھا ہے ان بزرگ کی خاص بات یہ ہے کہ ان کے طلاب عالم دین مفت میں آپ کے گاؤں یا شہر عشرہ مجالس پڑھنے آسکتے ہیں. ان کا ساتھ دیں. پیسوں سے جھوٹ لینے سے بہتر ہے مفت میں سچ لیجئے. نہیں تو بھیا یاد رہے دین بنانا اللہ (ج) کا کام ہے اس نے بنا دیا نماز و نکاح و انسان کی ولادت کا تفصیلی ذکر قرآن و حدیث میں موجود ہے، اللہ (ج) نے یہ دین کامل بنا کر دیا ہے اب کسی بیکری والے کو آرڈر دے کر اس میں تبدیلی کر کے اپنے پسند کا فلیور ڈالیں گے تو یہ ہم نے خود کو ہی بیوقوف بنایا، اللہ (ج) کے بنائے ہوئے دین پر کوئی فرق نہیں پڑے گا. اور ہم جانتے ہیں کہ اللہ (ج) کے دین کے مقابلے میں جو بندہ اپنا دین لایا وہ لانے والا خود بھی تباہ ہوگا اور اس کے پیروکار بھی.
شیعیت و ملنگیت
محمد زکی حیدری
اس دن مجلس شروع هونے کے انتظار میں بیٹھے تھے, میرا ایک پرانه پڑھا لکھا دوست ملنگوں کی صحبت میں آگیا تھا وه بھی مجھے اس امام باڑے میں ملا... موالیوں کا الگ کونه تھا اس میں بیٹھ کر وه لوگ سگرٹ وگرٹ پیتے هیں, میرا دوست مجھے وهاں لے گیا که چلو بیٹھ جائیں جب تک مجلس شروع هو.
مجھے کهنے لگا "بس علی (ع) علی (ع) هے! حق...!!! زندگی دو کاموں کیلئے هے جانی ایک علی علی کرکے خوش هونے کیلئے دوسرا حسین حسین کر کے رونے کیلئے ...." بس! اور کچھ نهیں جس نے دوکام کر لئیے ولایت علی (ع) و عزاداری حسین (ع) کرتا رها بس اس کے وارے نیارے هوگئے... باقی تم لوگ کتابوں کی بحثیں کرکر کے اپنا وقت ضایع کر دیتے هو اس سے کچھ نهیں ملتا. وضو کیسے کریں , غسل کی اقسام کتنی, نماز کے طریقے.. سب فضول, وقت ضایع کرنے والی باتیں!!!
میں نے کها مجھے بھی تیری بات سمجھ آتی هے یار لیکن میرے ایک استاد هیں ان کے خاندان میں سب پائے کے عالم دین تھے سب کو ظالم نے مروا دیا کسی کو کام کرنے نهیں دیا صرف ایک ... صرف ایک کو ٹائم ملا کام کرنے کا اس نے پته هے کیا کیا?
بولا کیا?
میں نے کها ان کو بھت وقت ملا کام کرنے کا لیکن افسوس انهوں نے صرف مدرسے کے لڑکوں کو وقت دیا اپنا سارا وقت فقه, منطق, فلسفه, تفسیر, طب, علم کیمیا وغیره کی ترقی کیلئے کام کیا ھزاروں شیعه شاگرد بنائے پوری دنیا میں پھیل گئے. لیکن نه جلوس , نه عزاداری کے کوئی بڑے پروگرام, نه عشره مجالس, نه خمسے, نه تعزیے , نه عماریان, چپ تازیے, اور نه سر عام تبرا کیا... نه سبیلیں ... کچھ نهیں
میرا ملنگ دوست پھٹ سے بولا : سب کیا ولایت و عزاداری کیلئے کچھ نه کیا تو اهل بیت (ع) اس کی شفاعت نهیں کریں گے چاهے کتنا بڑا مجتھد هو, چاهے صفه و مروه کے درمیان دوڑتا هوا مر ...
میں نے اس کی بات کاٹتے هوئے کها " زبان سنبھال کر بات کرو میرے دوست! میں اپنے کسی عام استاد یا مجتھد نهیں بلکه امام جعفر (ع) کی بات کر رها هوں"
www.fb.com/arezuyeaab
سلام بھائی ایک ذاکر نے دلیل دی که جب مصر کی عورتوں نے یوسف (ع) کو دیکھا تو عشق یوسف (ع) کے عشق میں اپنی انگلیاں کاٹ دیں لھذا هم بھی زنجیر اور تلوار والا ماتم کر کے حسین (ع) کے عشق میں خون بھاتے هیں. بھائی کیا زنجیر کا ماتم واقعی قرآن سے ثابت هے؟
(لندن میں موجود غالی علی داور کا یہ پیغام مخلتف دوستوں نے مجھے بھیجا سو میں نے رومن میں اس تحریر پر جوابی حاشیاجات لگا کر داور کو رد کیا)
تقلید کا رد آیاتِ قرآنی اور اقوالِ معصومینؐ سے
(Dawariyat ka rad Sach ki talwar se)
حصّہ دوم
بسم الله الرحمن الرحيم
یا علیؐ مدد:-
.( Bhai salam to kr len khali ya Ali Madad kia h?,Momin jub ek dusray k sath milty hn to salam krty hn quran surah e maida ayat 54. salam un alaikum ya Ali madad)
.
محبانِ علی علیہ السلام اور قارئینِ کرام :-
اللہ تبارک و تعالیٰ نے دینِ اسلام کی ابتداء سے لیکر اسکی تکمیل تک دین کو تابعِ وحی رکھا ھے کبھی ایسا نہیں ھوا کہ کوئی حکم اللہ کی جانب سے نازل ھوا ھو اور وہ تابع وھی نہ ھو اس میں کسی کے ظن یا رائے کی کوئی اھمیت نہیں رھی ۔۔ اب جبکہ اس پاک اللہ نے اپنے منتخب کردہ دین میں خود اپنے چنے ھوئے نمائندگان کو وحی کے تابع رکھا ھے تو عقلاً اور نقلاً یہ بات محال ھے کہ اسنے اسکی ترویج کو کسی ایسے ھاتھوں میں چھوڑ دیا ھو جا تابع وھی نہ ھوں ۔ بلکہ قرآنِ کریم میں اسی پاک پروردگار کا ارشاد ھے
سورۃ یونس آئت نمبر36
وَمَا يَتَّبِعُ أَكْثَرُهُمْ إِلَّا ظَنًّا ۚ إِنَّ الظَّنَّ لَا يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ
اور ان میں سے اکثر لوگ صرف گمان پر چل رہے ہیں۔ یقیناً گمان، حق میں کچھ بھی کام نہیں دے سکتا یہ جو کچھ کررہے ہیں یقیناً اللہ کو سب خبر ہے
اس آئت ❗ ( aait nhi Aayat آیت) ❗
سے صاف ظاھر ھے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ظن اور حق کو علیحدہ کر کھا ھے اور یہ بھی دعویٰ کیا ھے کہ اکثر لو گ صرف گمان پر ھی چل رھے ھیں ۔ کیا یہ آئت ❗ ( aait nhi Aayat آیت)❗
آپکے اندر عقل کو نہیں جھنجھوڑتی ؟ کیا یہ قرآن کی ❗آئت❗ نہیں ھے۔۔۔ ا فلا تعقلون کیا تم سمجھتے نہیں ھو؟
آئیے دیکھتے ھیں کہ اللہ تعالیٰ خود اپنے ھی حبیب کے بارے میں کیا فرماتا ھے؟
سورۃ نجم آیات نمبر 3،4
وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ
اور نہ وه اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں
إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ
وه تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے
سورۃ یونس آئت نمبر 15
وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ ۙ قَالَ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَٰذَا أَوْ بَدِّلْهُ ۚ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِن تِلْقَاءِ نَفْسِي ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ ۖ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں جو بالکل صاف صاف ہیں تو یہ لوگ جن کو ہمارے پاس آنے کی امید نہیں ہے یوں کہتے ہیں کہ اس کے سوا کوئی دوسرا قرآن ﻻئیے یا اس میں کچھ ترمیم کردیجئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) یوں کہہ دیجئے کہ مجھے یہ حق نہیں کہ میں اپنی طرف سے اس میں ترمیم کردوں بس میں تو اسی کا اتباع کروں گا جو میرے پاس وحی کے ذریعہ سے پہنچا ہے، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن کے عذاب کا اندیشہ رکھتا ہوں
موالیانِ حیدرِ کرارؐ کیا آپنے غور فرمایا کہ خود اللہ تعالیٰ اپنی حبیب کی سچائی بتانے کیلئے کیا فرما رھا ھے اور کیا دلائل دے رھا ھے؟
نہ تو رسول اللہﷺ اپنی خواھش سے کلام کرتے ھیں بلکہ وہ تو وحی ھے
اور دوسری طرف رسول اللہﷺ کو حکم دیا جارھا ھے کہ آپ کہ دیجئے کہ مجھے حق نہیں کہ میں اپنی طرف سے اس میں ترمیم کر دوں یعنی رسول اللہ ﷺ کو بھی حق نہیں دیا گیا اور نیز فرمایا کہ میں تو بس اسی کا اتباع کروں گا جو میرے پاس وحی کے ذریعے پہونچا یعنی رسول اللہﷺ بھی تابع وحی ھیں اور نیز فرماتے ھیں کہ اگر میں نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن کے عذاب کا اندیشہ رکتھا ھوں
کیا یہ آئت آپکو جنجھوڑتی نہں ؟ خود رسول اللہﷺ جب خود سےکچھ نہیں کہہ سکتے تو پھر اجتہاد و تقلید کا کیا معنی رہ جاتے ھیں؟ ۔۔ کیا اجتہاد وحی کا دوسرا نام ھے؟
(kis ne kaha ijtehad wahi ka doosra nam h, ijtehad yani quran o hadees se istinbat kr k masly ka hal nikalna. )
کیا کوئی ثابت کر سکتا ھے کہ اجتہاد یا ظن میں کوئی فرق ھے؟
( zan apni zehn ki ikhtira h jis k pas parda qol e masoom o nas e quran nhi hoty.
ijtehad me quran o hadis buniad hoty hn koi mujtahid apni marzi se fatwa ni deta)
اگر اجتہاد اقوالِ معصومؐ کا نام ھے تو کیا اسے نصِ قطعی کا درجہ حاصل ھے؟ اگر اجتہاد و فتویٰ قولِ معصومؑ کا نام ھے تو کیا کوئی توضیع المسائل میں دکھا سکتا ھے کہ ھر فتوے کے آگے معصومؐ کا نام تحریر ھوتا ھے؟؟
( ikhtisar e kitab ko malhooz e khatir rakhty hue ye mumkin nhi h k har hukm ki qurani o akhbari dalil us k samny likhi jai. ap mjlis me jitny fazail prhty hn sub k hawaly de k phir masaaib pe aatay hn????)
اگر نہں ھوتا تو دیکھتے ھیں کہ معصومؐ اس ضمن میں کیا فرماتے ھیں
الکافی اردو جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 110 حدیث نمبر 12
امام جعفر صادقؐ فرماتے ھیں اپنے آپ کو کذب و مفترع سے بچاؤ پوچھا گیا کہ کذب و مفترح کیا ھے تو فرمایا کہ تم کسی حدیث کو امام سے روائت کرو اور اسکا نام نہ بتاؤ
( mujtahid se ap poocho hawala , aur wo ap ko hawala na batai tab ye aitraz kren. barish s pehly kapray na utaren)
معصومؐ کی اس حدیث سے دو باتیں واضع ھوتی ھیں کہ جو مجتہد آپکو اپنا فتویٰ حدیثِ معصومؐ کا کہہ کر بیچتے ھیں وہ دراصل حدیثِ معصومؐ نہیں ھوتی
( jhoot... pehly ap ne farmaya mjtahid zan krta g hadis nhi batata. ab bat ghuma di k hadees dety hn lkin sachi nhi hoti)
بلکہ ظن ھے اور اگر ھوتی بھی ھے تو وہ کذب و مفترع کے ذمرے میں آتے ھیں
( kiyu bhai hadees ka mustanad hawala den phr b kizb...??? itna ghusa q bhai k jo b mjtahid hades pesh kre wo kizb... cool cool dawar sahb)
کیونکہ وہ حدیث بیان کرتے وقت معصومؐ کا نام بیان نہیں کرتے
( jhoot ... hum to imam raza a.s se hadees me ijtehad sabit kr k den gy ap ko ... tension na len nam b hon gy gy aaima a.s k)
اس کی وضاحت تمام نام نہاد مجتہدین اور انکے پیروکاروں سے طلب کرتا ھوں
( syed zadi se ghair syed ka nikah bhi jaiz kehty hn maraajy,
q kehty hn ye quran o hades se dalilen muft me ap ko eidi samjh k den gy)
بہار❗❗❗(بحار هے اصل میں بھار کا موسم هوتا هے)❗❗ الانوار جلد نمبر 74 صفحہ نمبر 174
ومنه عن الحسن الحمزة العلوي، عن علي بن محمد بن أبي القاسم،
عن أبيه عن هارون بن مسلم، عن مسعدة بن صدقة، عن الصادق، عن أبيه، عن آبائه عليهم
السلام قال. قال رسول الله صلى الله عليه وآله: صديق كل امرء عقله وعدوه جهله
ترجمہ
ھر شخص کا دوست اسکی عقل ھے اور اسکا دشمن اسکی جہالت ھے
آئیے زرا اسکی تشریح خود معصومینؐ کی ذبانی انکی ھی احادیث سے ملاحضہ فرمائیں
كتاب العقل والجهل حدیث نمبر 1 الکافی جلد نمبر 1
1 - أخبرنا(1) أبوجعفر محمد بن يعقوب قال: حدثني عدة من أصحابنا منهم محمد بن يحيى العطار، عن أحمد بن محمد، عن الحسن بن محبوب، عن العلاء بن رزين، عن محمد بن مسلم، عن أبي جعفر عليه السلام قال: لما خلق الله العقل(2) استنطقه ثم قال له: أقبل فأقبل ثم قال له: أدبر فأدبر(3) ثم قال: وعزتي وجلالي ما خلقت خلقا هو أحب إلي منك ولا أكملتك إلا فيمن احب، أما إني إياك آمر، وإياك أنهى وإياك اعاقب، وإياك اثيب.
امام محمد باقرؐ نے فرمایا کہ جب خدا نے عقل کو پیدا کیا تو اسے قوتِ گویائی عطا فرمائی اور اسے حکم دیا کہ آگے آ وہ آگے آگئی پھر اسے حکم دیا کہ پیچھے ہٹ وہ پیچھے ہٹ گئی پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا مجھےاپنی عزت و جلا کی قسم میں نے تم سےذیادہ محبوب کوئ شے خلق نہیں کی میں تجھے اس میں کامل کروں گا جو تجھے دوست رکھتا ھو اور تیرے پختہ ھونے پر امر و نہی کرتا ھوں اور ثواب دیتا ھوں
اس حدیث پر غور کرنے سے یہ معلوم ھوا کہ اللہ تعالیٰ نے عقل کو اسکی اتباع کی بنیاد پر اپنی محبوب ترین مخلوق قرار دیا اور اگر اس سے پہلے کی پیش کی گئی حدیث کو اس حدیث سے ملا کر دیکھا جائے تو نتیجہ کچھ یوں ھے کہ جو اللہ تعالیٰ کی اتباع کرتا ھے وھی شخص عقل کو دوست رکھتا ھے اور جو اسکے مخالف عمل کرے گا یعنی پیروی ظن یا رائے کرے گا وھی جاھل ھے
( to hum ne kub mana kia aql istemal na kro khud aql ka taqaza h k har cheez k baray me maahir se raai lo... gadi shehr k mahir tareen mechanic se bnwao, ilaj mahir tareen doctor se krwao, ilm aalam tareen shakhs se lo)
سورة الأعراف آئت نمبر 39
فَرِيقًا هَدَىٰ وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلَالَةُ ۗ إِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ اللَّهِ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُم مُّهْتَدُونَ
بعض لوگوں کو اللہ نے ہدایت دی ہے اور بعض پر گمراہی ﺛابت ہوگئی ہے۔ ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر شیطانوں کو دوست بنالیا ہے اور خیال رکھتے ہیں کہ وه راست پر ہیں
امام محمد باقرؑ سے منقول ھے کہ اس سے مراد وہ لوگ ھیں جنہوں نے آئمہ حق کو چھوڑ کر باطل کا دامن تھاما ھے
( ji ji umvi aur abbasiyon ne aima a.s ko chora aur batil ki taraf chaly gaye un k baray me h ye hadees, vilayat k munkiron k baray me)
علل شرائع، تفسیر نوراثقلین
ملاحضہ فرمائیں کہ جو بھی آئمہِ حق کو چھوڑ کو کسی اور یعنی باطل کا ھاتھ تھامتا ھے وہ گمراہ ھیں
( ye bhi umvi o abbasi logon k liye aur un k liye jo vilayat k munkir hn)
معانی الاخبار، شیخ الصدوق، باب ٤٢٩، حدیث ٥٧، صفحہ 447
امام الصادق جعفر بن محمّد علیہ السلام نے فرمایا " جھوٹ بولا اس شخص نے، جو یہ گمان کرتا ہے کہ وہ ہماری معرفت رکھتا ہے جبکہ وہ غیر کی رسی سے وابستہ ہو ".
( o bhai is ghair se murad munkir e vilayat h aqal se kam lo, rasi vilaya he )
بحار الانوار، جلد ١٢ صفحہ ٤٨١
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں "ہر وہ بیعت جو قبل ظہور لی جاتے گی وہ کفر و نفاق ہے دھوکا ھے . الله کی لعنت ہے جو ان کیلئے بیعت لے یا انسے بیعت طلب کرے."
( baiyat aur taqleed me farq h baiyat kisi ko imam samjh kr ki jati h taqlid mujtahid ki hoti h... thora prh to lia kren)
صاحبانِ حق کیا ان احادیث و آیات کے بعد بھی کسی شک و شبہ کی گنجائش رہ جاتی ھے کہ اتباع صرف اور صرف معصومینؐ کی ھی ھے؟
اور کیاکسی غیر معصومؐ سے اقوالِ معصومؐ کے علاوہ کسی ظن و فتویٰ لینا جائز ھے؟؟
( ap kia kar rahe hen??? aur zan to he hi nhi, rahi bat fatwa ki to aima a.s ne khud kuch logon ko hukum dia k wo fatwa den ye me ap ko bhej du ga is tehrir k end me)
۔۔ ھرگز جائز نہیں ۔۔
قارئین کرام میں چاھتا ھوں کہ آپ ذیل میں پیش کردہ حدیث کو بار بار پڑھیں تاکہ آپکو معصومؐ کی وہ بات سمجھ میں آسکے جو معصومؐ اس سے پہنچانا چاہ رھے ھیں اور غور فرمائیں کے جو اس شخص کی اطاعت کا پیروی کرے جو منصوص من اللہ نہیں ھے تو وہ درحقیقت کیا ھے اور خود ایسے لوگ جو اپنی اتباع کا حکم دیتے ھیں وہ کیا ھیں ؟
اصولِ کافی کتاب الحجت باب ۷ حدیث ۸
فرمایا امامِ محمد باقرؑ نے کہ جو شخص اللہ سے قربت چاہے اور عبادت میں مشّقت اٹھائے اور اس کا منصوص من اللہ امام ********* نہ ہو تو اس کی یہ کوشش غیر مقبول ہے وہ گمراہ اور امرِ دین میں متحّیر ہے اور خدا اس کے اعمال کا دشمن ہے
اس کی مثال اس بکری کی ہے جو اپنے چرواہے سے جدا ہوگئی ہے اور اپنے گلّہ کو اس نے چھوڑ دیا ہے، اور اپنی گمشدگی کے دن اپنی آمدورفت کے دن مضطرب ہو اور اس حالت میں کہ جب رات نے اس کو آلیا تو اس نے بکریوں کے ایک گلّہ کو اپنے چرواہے کے ساتھ دیکھا پس وہ دھوکہ میں اس کی طرف چلی اور رات کو انہی کے ساتھ تھان پر رہی۔ صبح کو جب گلّہ بان اپنے گلّے کو لے کر چلنے لگا تو اس کو یہ بکری غیر معلوم ہوئی- لہٰذا اپنے گلّے سے اسے جدا کر دیا۔ اب وہ حیران ہو کر اپنے چرواہے اور گلّے کو ڈھنڈنے لگی، اب اس نے ایک بکری کو اس کے چرواہے کے ساتھ دیکھا پس دھوکہ کھا کر اس کے ساتھ ہولی۔ چرواہے نے کہا کہ تو اپنے چرواہے اور گلّے کے پاس جا یہاں کیسے آگئ تو اپنے چرواہے اور گلّے سے الگ ہوکر حیران و پریشان پھر رہی ہے اب وہ اس حالت میں مضطرب الحال اور گم کردہ راہ تھی کہ کوئی چرواہا اس کا نہ تھا ناگاہ ایک بھیڑئیے نے اس کی گمشدگی کو غنیمت جان کر چیر پھاڑ ڈالا۔ پس اے محمّد [راوی] یہی حال اس امّت کے اس شخص کا ہے جس کا کوئی امام منصوص من اللہ نہیں جو ظاہروعادل ہو ایسی صورت میں گمراہ ہو کر حیران و پریشان پھرتا ہے اگر وہ اس حالت میں مرگیا تو کفر کی موت مرا اور نفاق کی حالت میں مرا۔ اے محمّد [راوی] جان لو کہ آئمہ کفر اور انکے تابعین دین سے الگ ہیں اور خود گمراہ ہیں اور دوسروں کو گمراہ کرنے والے ہیں۔ ان کے اعمال اس راکھ کی طرح ہیں جس کو آندھی کا جھونکا اڑا لے جائے جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ اس کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتے بس اسی کا نام کھلی گمراہی ہے۔
(**** imam mansoos minallah ho, to bhai masha Allah humaray imam Mehdi atf is waqt humary imam hen mansoos minallah hn. is se ye kese sabit hua k mujtahid taqleed na kro)
دوسرا حصّہ اختتام کو پہنچا
جاری ھے
والسلام علی داور
(Ali dawar sahb mera nam zakki haidery he ap ko mere doston ne buht kaha k zakki bhai ko watsap group me add kro ap ne nhi kia, me ap ko challenge krta hu munazray k liye london me bulao, karachi bulao ya fb pe. me hazir hu.
ap ka aqeeda h k jis syedzadi ne ghair syed se nikah kia wo zania h aur us ki aulad na jaiz. is fatway ki mjhy dhajian uraani hn zara moqa to den khushboo laga k.
wasalam
ya Ali
جعفر جتوئی کو کچھ نه کهو اتحاد خراب هوگا.
تحریر: محمد زکی حیدری
کچھ دوستوں نے جب ملعون, مشرک جعفر جتوئی کی وه وڈیو دیکھی جس میں وه صاف کهه رها هے رزق علی دیتا هے, بارش علی برساتا هے, بیٹا علی دیتا هے, نبی بھی علی بھیجھتا هے, کتاب بھی علی (ع) نازل کرتا هے وغیره. یه وڈیو دیکھ کر بھی کچھ دوستوں نے کها بھائی اگر یه برا هوتا تو لوگ مجلس کیلئے اسے کیوں بلاتے , تم جعفر جتوئی سے حواله تو مانگو, کچھ نه کهو اتحاد خراب هوگا وغیره...
میں عرض کروں که اگر یه اتحاد هے تو ذاکر نائک سے بھی حواله مانگو ریفرنس دے گا, تو اسے بھی برا نه کهو... اس نے کها هی کیا هے, یزید کو اچھا کها هے نا بس!!!! ایک برے انسان کو اچھا کهنا شرک هے??? کیوں !???? برادران ذاکر نائک سے بھی هاتھ ملا لیں اتحاد کریں ... أپ کهیں گے نهیں حسین (ع) کے دشمن کو اچھا کها هے اس سے اتحاد نهیں.
تو بھائی حسین (ع) کے دشمن کو کوئ اچھا کهے تو وه لعنتی لیکن الله (ج) کی گستاخی کرے اسے کچھ نه کهو... واه
اور اس کی تقریر کا کیا حواله هو سکتا هے بھائی? توحید, توحید, توحید... کاش ذرا بھی هم نے توحید کو سمجھا هوتا تو هم یه نه کهتے...
لیکن اب ایسا بھی نهیں که هم بچے هیں, جانتے هم بھی سب کچھ هیں, قسم سے سب پته هوتا هے که کون سا خطیب غلط بات کر رها هوتا هے یا یه که نبی کون بھیجتا هے, کتاب کون نازل کرتا هے, سب پته هوتا هے همیں... لیکن الله (ج) کا دفاع وهی کرتے هیں جو الله (ج) والے هوں, اس کے دشمن کا دفاع وه هی کرتے هیں جو شیطان والے هوں...
مجھے افسوس هوا هم اتنے بے حس هو گئے که الله (ج) کی شان میں صاف گستاخی کرنے والےکا بھی دفاع کر رهے هیں .... ایک نام نھاد شیعه شرک بکے دوسرے دفاع کریں اس شیعه سے الله (ج) کی پناه!!!
اس لئے کهتا هوں الله (ج) کے موضوع, توحید کے موضوع پر بھی پروگرامز کرو یار! الله (ج) جس سے ناراض هو اس سے حسین (ع) راضی هوں گے یه سوچ هے آپ کی...
او شیعو!!! اپنے اصول دین پڑھ لو! لو یه رهے, کبھی جعفر جتوئی سے پوچھ لینا :
اصول دین
1.توحید
2. عدل (یه دوسرے نمبر پر کیوں هے مجلس میں نهیں بتاتے نه هم نے سوچا بھی)
3. نبوت
4. امامت
5, قیامت
.
جس کے پاس توحید نهیں اس کے پاس کچھ نهیں... الله (ج) حسین (ع) سے افضل هے, الله (ج) علی (ع) سے افضل هے ... الله (ج) الله (ج) هے... پهلے الله (ج) باقی سب بعد میں محمد (ص) بعد میں, ذکر علی و زھرا و حسین و حسین و کربلا و عزاداری حسین (ع) میں ذرا سی بھی توحید کی گستاخی هوئی تو یهی ذکر همارے جھنم میں جانے کا سامان هو گا... گستاخ کی شفاعت کریں گے اھل بیت (ع,)??? وه بھی الله (ج) کے گستاخ کی??? یه تم کسی اور اهل بیت (ع) کے چکر میں پڑ گئے هو دوست! اصل اھل بیت (ع) نے اس توحید کے لئے سب کچھ کھودیا...
کهتے هیں همیں توحید کی کیا ضرورت "رب جانے تے حسین (ع) جانے" نهیں بھیا اتنی آسانی سے مت بھاگو ذمه داری سے, اگر اتنا أسان هوتا تو حسین (ع) بھی کهه دیتے " رب جانے تے نانا رسول (ص) جانے" مجھے کیا ضرورت میں اپنے بچے اور عورتیں دشت کربلا میں لے جاؤں.
منقبت خوانوں اور نعرے والے خطیبوں سے مزے بھت لے لئے, خدارا اب بڑے هوجاؤ اسلام کو سمجھو بھائی. ورنه کل آنے والا همارا بچه اپنے دوست سے کهے گا "لڈو! تمهیں پته هے میرے پپا خود کو بڑا عزادار سمجھتے تھے لیکن انهیں اسلام کی بنیاد یعنی توحید کا بھی پته نهیں تھا"
(تبدیلی ممنوع جو تبدیلی کرے گا اس کی شکایت الله ج کو لگاؤں گا)
www.fb.com/arezuyeaab
شکریہ حافظ صاحب!
تحریر: محمد زکی حیدری
کل میں نے فیسبوک پر دیکھا کہ آیت اللہ حافظ بشیر نجفی صاحب کو کسی نے رہبر، ولی فقیہ، مرجع تقلید وغیرہ کے القاب سے نواز رکھا ہے اور نیچے کمنٹس میں کچھ لوگ رہبر معظم سید علی خامنہ ای کو برا بھلا کہہ رہے ہیں ـ ـ ـ عجب!!!
پہلے مجھے خوشی ہوئی پھر افسوس! خوشی اس لئے کے بیچارہ دشمن انقلاب و اسلام و ولایت فقیہ کتنی جتیاں گھس رہا ہے کہ انقلاب سے لوگوں کو متنفر کرے لیکن انقلاب کی روشنی عراق، شام، بحرین، یمن، لبنان، نائجیریہ سے ہوتی ہوئی آذربائیجان و روس میں داخل ہونے لگی ہے. ملنگیوں کی کوششیں ناکام ہو رہی ہے... خوشی!
افسوس اس لئے ہوا کہ میں حافظ بشیر صاحب قبلہ کو اب تک غلط سمجھ رہا تھا، لیکن جب غور کیا تو معلوم ہوا کہ انہوں نے تو اسلام و انقلاب و اجتہاد و مرجعیت و ولایت فقیہ و رھبری پر بہت بڑا احسان کیا ہے سو میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں.
شکریہ آیت اللہ قبلہ حافظ بشیر صاحب کہ کل جو لوگ عمامے والوں کو برا بھلا کہتے تھے آج ان کی زبان پر ایک مجتہد یعنی آپ کے قصیدے ہیں.
شکریہ حافظ صاحب کہ کل جو اجتہاد کو غلط سمجھتے تھے آپ نے انہیں تقلید کرنا سکھا دی. اور وہ خود کو آپ کا مقلد کہلواتے ہیں.
شکریہ میرے عزیز بزرگوار کہ کل جو لوگ ولایت فقیہ کو اسلام کا حصہ نہیں سمجھتے تھے, اسے راہ آئمہ (ع) سے انحراف سمجھتے تھے وہ لوگ آج آپ کو ولی فقیہ بنا بیٹھے ہیں.
شکریہ مرجع عالی القدر کہ آپ کی وجہ سے وہ لوگ جو رہبر و رہبریت کو گمراہی سمجھتے تھے آج آپ کو رہبر معظم مانتے ہیں.
شکریہ قبلہ کہ ان کے اصل چہرے آپ نے عوام کے سامنے پیش کئے کہ ان کے عقیدے کیا ہیں، ایک دن ایک عقیدہ دوسرے دن دوسرا..
ان کو پاس بلا کر قریب سے ان کے چہروں پہ لعنت دینے کے عظیم کام کا اجر آپ کو اللہ (ج) دیں گے.
کچھ "حد سے زیادہ انقلابی" (over inqilabi) دوست سمجھتے ہیں کہ آپ بھی (نعوذ باللہ) کوئی برطانوی ایجنٹ ہیں لیکن اگر وہ لوگ غور کریں تو سمجھیں گے کہ جس طرح آپ نے اجتہاد، تقلید، ولایت فقیہ و رہبری کا لوہا دشمن کے آگے منوایا اور ان کے عقائد کے گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے کو ثابت کیا ہے ایسا آج تک کسی نے نہیں کیا...
بس ان شاء اللہ ایک دن یہ ملنگی "خوش فہمی" اور کچھ زیادہ ہی انقلابی (over inqilabi) دوست "غلط فہمی" کی اپنی عادت کو بدلیں گے اور چیزوں کو ان کی عین حقیقت اور مثبت انداز میں دیکھنے کی کوشش کریں گے. اور کہیں گے " شکریہ حافظ صاحب!"
www.fb.com/arezuyeaab