اھلسنت کے ساتھ نماز شیعہ اماموں کی نظر میں (قسط ۴)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 *شیعہ-سنی بھائیوں دماغ کی بتی جلائے رکھیں* 💡💡
قسط نمبر 4⃣
سوال *اھل تشیع اماموں کا اھلسنت برادران کے ساتھ نماز کے بارے میں کیا تعلیمات ہیں؟*
میرے اھلسنت بھائیوں!
اھل تشیع کے بارہ اماموں کی شروعات امیرالمومنین علی کرم اللہ وجہ سے ہوتی ہے... "کرم اللہ وجہ" اس لیئے لکھا کہ یہ اھل تشیع کے پہلے امام کا خاص لقب ہے یہ لقب اس لیئے بھی خاص ہے کہ برادران اھلسنت کی طرف سے اھل تشیع کے پہلے امام کے نام کے ساتھ یہ ہی لقب لگایا جاتا ہے! پہلے امام کے بعد سارے کے سارے گیارہ امام حضرت علی (کرم اللہ وجہ) کے بیٹے پوتے اور پڑ پوتے ہیں وہ علی (ع) جسے رحمت للعالمین محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انگلی پکڑ کر تربیت دی تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ان کی اولاد یعنی شیعہ آئمہ نفرت و کینہ و تفرقے کو اپنی تعلیمات میں جگہ دے سکتے ہیں؟
ھرگز نہیں!!! شیعوں کے ایک ایک امام کی زندگی بیشک اھل سنت کی کتب سے ہی پڑھیں، آپکو ایک مثال بھی نفرت و کینہ و تفرقے کی نہیں ملے گی! اھل تشیع آئمہ سراپا محبت و اتحاد و رواداری تھے.
اس امر کو ثابت کرنے کیلئے ان کی تعلیماتِ محبت واخوت کے لامحدود خزانے سے چند موتی پیش خدمت ہیں.
1⃣ *اھل سنت برادران کی مساجد میں جانا*
اھل تشیع کے چھٹے امام جعفر صادق «ع» نے اپنے اصحابی زید بن حشّام سے فرمایا:
اے زید! لوگوں [یعنی عام لوگ و اهل سنت] سے ان کے اخلاق کے مطابق پیش آؤ، *ان کی مساجد میں نماز ادا کرو* ان کے مریضوں کی عیادت کرو، اور ان کے جنازوں میں شریک ہوا کرو، اگر تمہیں ان کی مسجد کا مؤذن یا امام بننے کا موقع ملے تو ان کے ساتھ ایسے پیش آنا کہ وہ کہیں: یہ ہے جعفری، خدا اس (جعفر صادق) پر رحمت کرے اپنے اصحابی کی کتنی اچھی تربیت کی ہے.
اگر ان امور کو ترک کیا تو وہ کہیں گے: یہ ہے جعفری! اللہ (ج) اس (جعفر صادق) کو پہنچے کیا ہی گندی تربیت کی ہے اپنے صحابی کی.
حوالہ جات:
۱. شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، ج1، ص383
۲.شیخ حر عاملی، وسائل الشیعة، ج8، ص430.
اس روایت کی سند صحیح است. محمد بن علی بن الحسین بإسناده عن زید الشحام)
2⃣ *اھلسنت کے ساتھ نماز ادا کرنا*
لیجیئے اھل تشیع کے چھٹے امام جعفر صادق (ع) کا ایسا قول جو آج کل کے شیعہ و سنی کے رونگٹے کھڑے کر دیگا.
امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا:
*ھر وہ شخص جو ان (اھلسنت) کے ساتھ صف اول میں نماز ادا کرے یہ ایسا ہے جیسے اس نے رسول اللہ (ص) کے ساتھ صف اول میں نماز ادا کی ہے.*
حوالے:
۱. شیخ صدوق، الهدایة، ص53؛
۲. شیخ کلینی، کافی، ج3، ص380؛
۳. شیخ صدوق، امالی، ص449؛
۴.شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، ج1، ص382؛ ۵. شیخ حر عاملی، وسائل الشیعه، ج8، ص299-300. (اس روایت کی سند صحیح و معتبر ہے. امام خمینی نے، الخلل فی الصلاة کے ص8 پر اسے بیان کیا ہے محمد بن علی بن الحسین بإسناده عن حماد بن عثمان سے مروی)
3⃣ *اھلسنت کے ساتھ نماز جہاد کے مترادف ہے*
اسحاق بن عمار فرماتے ہیں امام جعفر صادق «ع» نے مجھ سے پوچھا:
اے اسحاق! کیا تم مخالفین کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھتے ہو؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں! امام (ع) نے فرمایا: *ان کے ساتھ نماز پڑھا کرو، ان کے ساتھ نماز پڑھنے والا اس شخص کی مانند ہے جس نے اللہ (ج) راہ میں تلوار نکالی.*
حوالہ جات:
۱. شیخ طوسی، تهذیب، ج3، ص277
۲. شیخ حر عاملی، وسائل الشیعه، ج8، ص301
*شیعہ-سنی بھائی بھائی*
محتاج دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*_arezuyeaab.blogfa.com_*