شیعہ، احسن تقویم اور کـــتا
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
شیعہ، احسن تقویم اور کـــتا
ازقلم: محمد زکی حیدری
کل ایک مولائی کی تحریر نظر سے گذری، موصوف نے خود کو اہل بیت (ع) کا کتا کہنے کے حق میں کتے کے ایسے فضائل تحریر کیئے تھے کہ میں نے کتے پالنے والوں کے منہ سے بھی ایسے فضائل نہیں سنے. فـــضائلِ کتـــا! اور ہمارا المیہ یہ بھی ہے کہ بعض منبر والوں کی تقریر ہی اصحاب کہف کے کتے پر ہوتی ہے. شیعہ منبر سے جب بھی اصحاب کہف کا ذکر سنا تو کتے کی وجہ سے ہی سنا، گویا کتا اصحاب کہف کے پیچھے نہیں تھا اصحاب کہف کتے کے پیچھے تھے (معاذاللہ). اصحاب کہف کی پارسائی و جہاد و توکل و شجاعت و استقامت سب کچھ چھوڑ کر بس کــــتا ہی یاد رہا.
شاید آپ یہ کہیں کہ میں آپ کے خود کو سگ علی یا کلب علی کہنے کا مخالف ہوں. نہیں نہیں *آپ کی مرضی ہے صاحب! آپ خود کو علی (ع) کتا کہو، بلی کہو خچر کہو یا گدھا. میں صرف یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ یہ بات مان لیں کہ یہ تواضع و انکسار کا طریقہ سیرت معصومین (ع) نہیں.* ہمارے پاس آئمہ (ع) کی دعائیں موجود ہیں ان دعاؤں میں آئمہ (ع) نے خود کو اللہ (ج) کے سامنے انکساری سے پیش کیا ہے. دعائے کمیل میں علی (ع) فرماتے انا عبد الذلیل الحقیر المسکین.. اے اللہ میں تیرا حقیر و ذلیل و مسکین بندہ... مناجات مسجد کوفہ دیکھئے مولای یا مولای انت العزیز و انا ذلیل... انت االاعلی و اناالحقیر...
دعا عرفہ اٹھا لیں کیسے مولا حسین (ع) خداوند متعال کی بارگاہ میں خود کو حقیر ثابت کر رہے ہیں کہ فابْتَدَعْتَ خَلْقى مِنْ مَنِىٍّ يُمْنى تم نے میری ابتداء نطفہ سے کی وَاَسْكَنْتَنى فى ظُلُماتٍ ثَلاثٍ بَيْنَ لَحْمٍ وَدَمٍ وَجِلْدٍ، پھر تین قسم کے تاریک پردوں گوشت و خون و چمڑے میں مجھے رکھا.
صحیفہ سجادیہ کی دعائیں دیکھیں امام سجاد (ع) کیسے تواضع و انکساری کا مظاہرہ کر رہے ہیں *لیکن مقام انسانیت، جو نایاب مقام اللہ (ج) نے انسان کو بخشا ہے اس سے خود کو خارج نہیں کیا. تواضع و انکساری مقام انسانیت میں رہتے ہوئے کی ہے، خود کو نوع انسانیت سے گرا کر کے کسی نجس جانور سے تشبیہ نہیں دی*
بــــتی ســـوال
اگر آئمہ (ع) نے تواضع و انکساری کرتے وقت خود کو کسی نجس جانور سے نسبت نہیں دی تو آج ہم خود کو جانور کیوں کہتے پھریں؟ کیا تواضع و انکساری کیلئے سیرت آئمہ (ع) کافی نہیں؟ شاید کوئی کہے کہ بھئی شہباز قلندر نے خود کو کتا کہا تھا. جی تو بسم اللہ آپ قلندر کی پیروی کریں ہم اللہ (ج) کے بھیجے ہوئے ہادیوں کی.
قرآن میں دعائیں ہیں انبیاء کی، کسی نبی نے خود کو کسی جانور سے نسبت نہیں دی جب کوئی نبی، کوئی امام، کسی صحابی مثلاً سلمان، مقداد، ابوذر، عمار، میثم تمار نے خود کو علی (ع) کتا کہا ہو تو لا کر دکھا دیں.
چودہ معصوم ہادی ہمارے گھر کے ہر فرد کو انسان بنانے آئے، ان کی محبت انسان کو *احسن تقویم* بنا دیتی ہے لیکن ہم ایسے بدنصیب نکلے کہ ان کی محبت میں کتا کہلوانا پسند کیا.
بـــــتی اہـــانت
آخری عرض یہ کہ آپ خود کو کتا کہہ کر معصوم کی اہانت کرتے ہیں. وہ ایسے کہ ابوہریرہ کا اصل نام عبدالرحمٰن ابن صخر تھا لیکن چونکہ بلیاں پالتا تھا تو اسے ابو ہریرہ کہا گیا مطلب بلیوں والا. "ابو" کا مطلب والا یا صاحب بھی ہے. اب اگر آپ خود کو علی (ع) کا کتا کہتے ہیں تو آپ کے بقول علی (ع) کتے پالنے والے ہیں، تو کیا علی (ع) کو (مــــــعاذاللہ) ابو کلاب (کتوں والا) کہا جائے؟ آپ تو غیر مسقیم طور پر علی (ع) کو یہ ہی لقب دے رہے ہیں.
اللہ (ج) ہمیں آئمہ (ع) کی سیرت پر عمل کر کے قرآنی اصطلاحات "احسن تقویم" و "اشرف المخلوقات" بننے کی توفیق عطا فرمائے.
آمین
+ نوشته شده در پنجشنبه نوزدهم فروردین ۱۴۰۰ ساعت 2:1 توسط محمد زکی حیدری
|