امــــام موســـی کاظم (ع) کی زینت و آرائش
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
آئمہ (ع) اور نعرہ نہ لگنے والی باتیں
امــــام موسی کاظم (ع) کا رہن سہن
آخری قسط
امــــام موســـی کاظم (ع) کی زینت و آرائش
صفائی نصف ایمان ہے ہمارے آئمہ (ع) وقت کے لحاظ سے اچھے قسم کا لباس اور اس کے ساتھ دیگر تزین و آرائش کے لوازمات سے استفادہ کرتے تھے.
خــــــوشبــــوء
حسن بن جهم کہتے ہیں:
میں امام کاظم (ع) کے پاس گیا. آپ ایک صندوقچہ میرے لیئے لائے اس میں مشک تھی. مجھ سے فرمایا کہ لے لو. میں نے اس میں سے کچھ لیا لیکن آپ نے دوبارہ مجھے فرمایا کہ لے لو اور اپنے کپڑوں کو معطر کرو. میں نے دوبارہ اس میں سے کچھ لیا اور اپنے جامے پہ لگایا. پھر بھی امام نے فرمایا لے لو اور لباس کو معطر کرو. پھر فرمایا امیر المومنین علی (ع) نے فرمایا: لا يأبي الكرامةَ الاّ حِمارٌ. سوائے گدھے کے کوئی بھی کرامت و مہربانی کو رد نہیں کرتا. میں نے سوال کیا: "کرامت" کیا ہے؟ فرمایا: عطر، پشتی اور چند چیزیں.(۱)
حسن بن جهم سے منقول ہے کہ امام كاظم(علیه السلام) کیلئے ایک صندوقچہ لایا گیا جس میں مشک اور عطر تھا اور وہ آبنوس (مضبوط لڑکی کی ایک قسم) سے بنا تھا جس میں عطر کی ڈبیاں رکھی ہوئیں تھیں جو خواتین کیلئے مختص تھیں.(۲)
کــــــنگھــــی
موسی بن بكر کہتے ہیں: میں نے امام کاظم (ع) کو دیکھا وہ عاج کی کنگھی سے اپنے بالوں کو کنگھا فرمارہے تھے. یہ کنگھی میں نے ان کیلئے خریدی تھی. (۳)
خضــــــــاب
حسن بن جھم نقل کرتے ہیں: میں امام موسی کاظم (ع) کے پاس گیا میں نے دیکھا کہ امام (ع) نے سیاہ رنگ کا خضاب لگا رکھا تھا. (۴)
انــــــگـــوٹھی
علی بن مہران فرماتے ہیں: امام (ع) کے پاس گیا اور دیکھا کہ انہوں نے اپنے ہاتھ میں انگوٹھی پہن رکھی ہے جس کا نگینہ فیروزے کا ہے اور اس پر "للہ الملک" کا نقش موجود تھا. (۵)
حوالہ:
۱- محمدبن يعقوب كليني، فروع كافي، ج 6، ص۵۱۲
۲- ایضا، ص515
۳- ایضا ص488
۴- عزيزاللّه عطاردي، مسند الامام الكاظم(ع)، مشهد، كنگره جهاني امام رضا(ع)، 1409ق ج 3، ص24
۵- محمدبن يعقوب كليني، ایضا، ج 6، ص 472.
+ نوشته شده در پنجشنبه نوزدهم فروردین ۱۴۰۰ ساعت 16:53 توسط محمد زکی حیدری
|