بسم اللہ الرحمٰن الرحیم




آئمہ (ع) اور نعرے نہ لگنے والی باتیں

آئمـــــہ (ع) کی آمدنی کے ذرائع


قسط 8: (آخری قسط)



امام علی نقی (ع) کے ذرائع آمدنی



اب تک جو آئمہ (ع) کے ذرائع آمدنی ہم نے پیش کیئے ہیں ان میں سے ایک اہم ذریعہ وہ نقدی تحفے بھی ہیں جو آئمہ (ع) کو ملتے تھے. امام علی نقی (ع) کے بارے میں ان ھدایا کی بہت سی روایات ملتی ہیں. یہ تحائف نہ فقط شیعہ یا مسلمانوں بلکہ دیگر ادیان کے لوگوں کی طرف سے بھی موصول ہوتے تھے اور آئمہ (ع) انہیں قبول کر لیا کرتے تھے.

متوکل عباسی کی والدہ کی نذر

روایات میں ملتا ہے کہ متوکل شدید بیمار ہو گیا. اس کی والدہ نے نذر کی کہ اگر متوکل کو شفا ملی تو وہ امام علی نقی (ع) کو دس ھزار دینار دے گی. لہٰذا جب اسے شفا ملی تو اس نے امام (ع) کو نقدی بھیج دی. (۱)

نصرانی کی نذر


ابی منصور موصلي نقل كرتا ہے کہ يوسف بن يعقوب نصراني كاتبنيز کہ جسے متوکل نے بلوایا تھا اور وہ اس بات سے ڈرا ہوا تھا لہٰذا اس نے نذر کی کہ اگر متوکل کے خشم سے محفوظ رہا تو امام علی نقی (ع) کو سؤ دینار دیگا. اور ایسا ہی ہوا اور اس نے امام (ع) کی خدمت میں نذر پوری کی. (۲)

ابراهيم بن مہزيار خيران، خادم امام نقی (ع) تھے، نے امام (ع) سے طرسوس (شام کا ایک شہر) کی طرف سے آنے والا آٹھ درھم کا تحفہ قبول کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں سوال کیا (ایسا لگتا ہے کہ تحفہ دینے والا مسیحی تھا) تو آپ (ع) نے انہیں اس قسم کے تحائف و دیگر چیزیں قبول کرنے کی اجازت دی اور فرمایا "رسول اللہ (ص) نصرانی و یہودیوں کے تحائف بھی رد نہیں کیا کرتے تھے. (۳)



حوالہ جات:
۱- کليني، همان، ج1، ص499؛ ابن شهرآشوب، همان، ج4، ص.415
۲- نباطي بياضي، همان، ج2، ص203.
۳- شيخ طوسي، اختيار معرفة الرجال کشي، ص610؛ شيخ حر عاملي، همان، ج17، ص292.


امام حسین عسکری (ع) نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ عباسیوں کے قلعہ و فوجی مراکز میں نظر بند ہو کر گذاری لہٰذا ان کی ذرائع آمد کے متعلق بندہ کو کچھ خاص اطلاع نہیں ملی.