بسم اللہ الرحمٰن الرحیم



آئمہ (ع) اور نعرہ نہ لگنے والی باتیں

امــــام موسی کاظم (ع) کا رہن سہن



قسط 2



امــــام موســـی کاظم (ع) کی غـــذا

امام موسی کاظم (ع) کی غذا کے بارے جو روایات ملتی ہیں ان سے امام (ع) کا غذا کے انتخاب و مصرف میں احتیاط و اعتدال؛ وقت غذا کی اہمیت اور مختلف غذاؤں کے فوائد آشکار ہوتے ہیں.

گـــــــوشــــــت

لقانی کہتے ہیں: میں نے امام كاظم(علیه السلام) کو مکہ میں دیکھا کہ انہوں ایک شخص کو گائے کا گوشت لینے بھیجا. پھر امام (ع) نے اس گوشت کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے انہیں سوکھنے کیلئے ڈال دیا تاکہ اس سے وقفے وقفے سے استفادہ کیا جا سکے..(۱)

محمّدبن بكر کی روایت میں بھی ملتا ہے کہ کہا جب میں مالی مدد کیلئے امام (ع) کے کھیتوں میں گیا تو آپ نے مجھے ٹکڑے ٹکڑے شدہ خشک گوشت پیش کیا. (۲)

ســــــــلاد

موفق مدينی اپنے والد سے نقل کرتا ہے کہ ایک دن امام کاظم (ع) کی خدمت میں گیا، امام (ع) نے مجھے دوپہر کا کھانا پیش کیا. جب دسترخوان بچھایا گیا تو اس پر سبزی (فارسی میں سلاد کے طور پر استعمال ہونے والی سبزی کو سبزی خوردنی کہتے ہیں) موجود نہیں تھی. امام (ع) نے کھانا شروع نہ کیا. اپنے غلام سے فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ جس دسترخوان پر سبزی نہ ہو تو میں اس دسترخوان پر کھانا نہیں کھاتا. پھر آپ (ع) نے غلام سے سبزی لانے کو کہا اور سبزی لایا تو امام (ع) نے کھانا شروع کیا(۳)

مـــــــچھـــلـــــی

معتب کہتے ہیں: ایک دن امام کاظم (ع) نے مجھے حکم دیا کہ میرے لیئے تازہ مچھلی کا انتظام کرو کیونکہ میرا حجامت (cupping) کا ارادہ ہے. معتب کہتا ہے میں نے مچھلی خریدی اور امام (ع) کی خدمت میں حاضر ہوا. امام (ع) نے فرمایا: اس میں سے تھوڑا حصہ پکاؤ اور کچھ حصے سے کباب بناؤ. پھر امام (ع) نے دوپہر و رات کا کھانا اسی سے تناول فرمایا (۴)

یونس بن یعقوب کہتا ہے: میں نے امام کاظم (ع) کو دیکھا کہ وہ گندنے (ایک قسم کی سبزی) کو پانی میں دھو کر کھا رہے تھے. (۵)
اس کے علاوہ بہت سی ایسی روایات بھی ملتی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ امام (ع) کے دسترخوان پر سلاد اور پھل اکثر موجود ہوتے تھے.

روٹـــــی کا احترام
فضل بن یونس کہتے ہیں:
ایک دن امام کاظم (ع) کا مہمان تھا، جب کھانا لایا گیا تو غلام نے روٹی کو برتن کے نیچے رکھا ہوا تھا. امام (ع) نے جب یہ دیکھا تو فرمایا: روٹی کا احترام کرو اور اسے برتن کے نیچے نہ رکھا کرو پھر غلام کو حکم دیا کہ روٹی کو برتن کے نیچے سے ہٹا لے (۶)

مـــــــیٹھـــا

موسی بن بکر کہتے ہیں: امام کاظم (ع) اکثر اوقات سونے سے قبل مٹھائی (دیسی مٹھائی) تناول فرمایا کرتے. اور فرمایا کرتے: کسی کے پاس دس درھم ہوں اور وہ اس سے مٹھائی خریدے تو اس نے اسراف نہیں کیا.(۷)
اور فرمایا نحنُ نحبُّ الحلو ہم مٹھائی پسند کرتے ہیں (۸)

ڈنــــــــر کی اہــــمیت

روایت ہے کہ امام (ع) رات کا کھانا کھائے بغیر کبھی نہیں سوئے حتی ایک نوالہ ہی کیوں نہ ہو لیکن رات کا کھانا ترک نہیں کیا کرتے تھے. اور فرماتے اِنَّه قوّةٌ لِلجسمِ بیشک اس سے جسم کو طاقت ملتی ہے (۹)



حوالہ جات:
۱- عزيزاللّه عطاردي، مسند الامام الكاظم(ع)، مشهد، كنگره جهاني امام رضا(ع)، 1409ق، ج ۳، ص ۶۸
۲- محمدباقر مجلسي، بحار الانوار، ج 48، ص102
۳- . عزيزاللّه عطاردي، ایضا، ج 3، ص81
۴- ایضا ص 77
۵- محمدبن يعقوب كليني، فروع كافي، ج 6، ص341.
۶- ایضا، ص304 ص64
۷-  ایضا ص64
۸- ایضا
۹-ایضا، ص 288.