سم اللہ الرحمٰن الرحیم



قرآن کو معجزہ کہتے ہو تو ثابت کرو کیسے؟



تحریر: محمد زکی حیدری



جاپان کے ڈاکٹر ایموٹو (emoto) نے کتاب لکھی ہے The Hidden Messages in Water (پانی میں مخفی پیغامات). اس نے ثابت کیا کہ پانی پر بھی اچھے و برے الفاظ کا اثر ہوتا ہے. یہ ثابت کرنے کیلئے اس نے کیا یہ کہ پانی کی کرسٹلائن بناوٹ پہ تحقیق کی. اس نے شیشے کی بوتلیں لیں،ان میں پانی بھرا اور ان میں سے کچھ پر اچھے الفاظ کی پرچی چسپاں کی، مثلاً ایک پہ محبت، دوسرے پہ امن، تیسری بوتل پہ دوستی وغیرہ اور کچھ دوسری بوتلوں پر برے الفاظ مثلاً جنگ، نفرت، خون ریزی وغیرہ کی پرچیاں لگا دیں. پھر اس نے پانی کو فریز کرنے کے بعد ہائے اسپیڈ فوٹوگرافی کے ذریعے ان بوتلوں میں موجود پانی کے کرسٹلز کی بناوٹ کا تجزیہ کیا تو وہ دنگ رہ گیا. اس نے دیکھا کہ جن بوتلوں پر اچھے الفاظ کی پرچی لگی تھی ان کے کرسٹلز کی شکل منظم ہے بلکہ کچھ تو بڑی خوبصورت شکلوں میں منظم پائے گئے. لیکن اس کے برعکس جن بوتلوں پر برے الفاظ کی پرچی لگی تھی ان کے کرسٹلز بلکل بکھرے اور غیر منظم شکل میں ملے. (کرسٹلز کیا ہوتے ہیں ای موٹو صاحب کی تحقیق سے لی گئی کچھ تصاویر تحریر کے آخر میں ملاحظہ ہوں)

اس نے ثابت کیا کہ ہمارے جسم میں ستر سے پچہتر فیصد پانی ہے اگر ہمارے سامنے اچھے نام لیئے جائیں تو وہ ہمارے اندر مثبت طور اثرانداز ہوتے ہیں اور اگر برے نام لیئے جائیں تو ہماری طبیعت ہو جسم پر برا اثر ہوتا ہے!

میرا سلام ہے ای موٹو پر، اس نے وہ کام کیا جو ہم مسلمانوں کو کرنا چاہیئے تھا کیونکہ ہمارے قرآن کی شروعات ہی بسم، اسم سے یعنی نام سے شروع ہوتی ہے. اور اس کے بعد اسمائے الٰہی رحمٰن و رحیم... ہم نے کبھی غور نہ کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ قرآن میں ہر سورہ اللہ (ج) کے اسماء سے ہی شروع ہو رہی ہے. بسم اللہ الرحمٰن الرحیم... ہر سورہ کے شروع میں کیوں؟ ہم نے نہ سوچا. اب اس جاپانی نے یہ تحقیق کر کے ہمیں دکھایا کہ دیکھو مسلمانو! قرآن میں "بسم" میں اسم اور اس کے بعد اللہ و رحمٰن و رحیم کیسے معجزے ہیں. پانی کی شکل و صورت پر یہ نام اثر انداز ہوتے ہیں. اس لیئے قرآن کی ہر سورہ میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ہے کہ تمہارے جسم میں موجود کرسٹلز کِھل اٹھیں اور تمہاری طبیعت ھدایت لینے کیلئے بہترین حالت میں آجائے.

کمال کی بات یہ ہے کہ سورہ توبہ میں بسم اللہ سے شروعات نہیں، کیونکہ اس کی شروع میں اللہ (ج) نے جنگ و جدل کی بات ہے لہٰذا یہ موضوع بسم اللہ سے سازگار نہیں تو بسم اللہ نہیں آئی. اسی ضمن میں حضرت علی (ع) کا قول بھی ملتا ہے کہ جب آپ سے پوچھا گیا کیوں سورہ توبہ میں بسم اللہ سے ابتداء نہیں ہوئی؟ آپ نے فرمایا: لانھا امان و براء ۃ نزلت بالسیف 
بسم اللّٰہ امان ہے اور سورۂ برائت (توبہ) تلوار لے کر نازل ہوا ہے۔۔(محاسن التاویل ۸: ۱۲۱)

دیکھیئے پرفیکشن! دیکھیئے پِرسِیشن! افلا یتدبرون القرآن پھر کیوں قرآن میں تدبر نہیں کرتے. تدبر کرو، معجزے ملیں گے. علی (ع) نے وصیت میں فرمایا مسلمانوں قرآن کو نہ چھوڑنا کہیں ایسا نہ ہو اغیار قرآن کو سمجھنے میں تم پر سبقت لے جائیں.
جی میرے آقا یہ ہی ہوا ڈاکٹر ای موٹو بازی لے گیا ہم نے قرآن کو دم درود، ایک دوسرے کو کافر ثابت کرنے، اور تعویذ یا مردوں کو بخشنے کیلئے ہی سنبھال رکھا ہے ...

میرے سنی شیعہ بھائیوں! قرآن قرآن قرآن! رمضان ربیع القرآن ہے. یہ مبارک مہینہ قرآن کی بہار کہلاتا ہے اس قرآن کو سمجھنے کی کوشش کیجئے گا فر فر عربی پڑھ کر گھر مت چلے جائیے گا، ہم نے قرآن کو بھلا دیا یہ ہی وجہ ہے سورہ فرقان آیت ۳۰ میں رسول اللہ (ص) کی شکایت ملتی ہے کہ:
وَ قالَ الرَّسُولُ يا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هذَا الْقُرْآنَ مَهْجُوراً

اے میرے پرودگار بیشک میری قوم نے قرآن کو بھلا دیا تھا.