تاریخ میں سید زادیوں کے غیر سادات لڑکوں سے نکاح

 

تحقیق: محمد زکی حیدری



1-  فاطمہ صغریٰ (س) بنت حسین (ع) کا عبدالله ابن عمر و بن عثمان بن عفان (غیر سید) سے نکاح:


فاطمہ بنت حسین (س) یعنی فاطمہ صغریٰ (س) کے عبدالله ابن عمر و بن عثمان بن عفان سے ازدواج کے بارے میں آتا ہے کہ: "جب عبداللہ ابن عمر نے بیبی فاطمہ صغریٰ (س) کا رشتہ مانگا تو بیبی نے انکار کیا، لیکن ان (س) کی ماں اس رشتے کی طرف مائل نظر آئیں اور انہیں قسم دی کہ عبدااللہ سے شادی کرلیں، بیبی (س) نے اپنی ماں کے اسرار اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس شادی کیلئے ہاں کر دی لیکن اس کے بعد (تمام مورخین کے اتفاق سے) ایک سال تک اپنے شھید شوہر (حسن مثنی بن امام حسن ) کے غم میں خیمہ زن ہوکر خدا سے رازو نیاز کرتیں اور اپنے شوہر کا غم مناتی رہیں۔(1)(2)(3)(4)
حوالہ جات:
1-قمي، عباس، سفينة البحار، ج1، ص256.
2- ترجمة مقاتل الطالبين، ص 196 و 194
3- صادقي اردستاني، احمد، فاطمه دختر امام حسين ـ عليه السّلام ـ ، تهران، مطهر، 1379، ص 182، 178
4-.انساب الاشراف، ج2، ص 47 و ج 8، ص245، البدایه و النهایه، ج9، ص256.

 



2-  مقداد بن اسود (غیر سید صحابی) کا ضباعة ابنة الزبير بن عبد المطلب (سید زادی) سے نکاح:


ہماری اہل تشیع کی مستند ترین کتب کتب اربعہ میں سے ایک "اصول کافی " کی حدیث ہے سند کے ساتھ ذرا غور سے پڑہیئے گا:
محمد بن يعقوب ، عن علي بن إبراهيم ، عن أبيه ، عن الحسن بن علي بن فضال ، عن ثعلبة بن ميمون ، عن عمرو بن أبي بكار ، عن أبي بكر الحضرمي ، عن أبي عبدالله ( عليه السلام ) قال : إن رسول الله ( صلى الله عليه وآله ) زوج المقداد بن الاسود ضباعة ابنة الزبير بن عبد المطلب ، وانما  زوّجه لتتّضع المناكح ، وليتأسّوا برسول الله ( صلى الله عليه وآله ) ، وليعلموا أن أكرمهم عند الله أتقاهم .
ترجمہ: محمد بن یعقوب نے علی بن ابراہیم، نے ابیہ، نے حسن بن علی بن فضال، نے ثعلبہ بن میمون نے عن عمرو بن أبي بكار نے عن أبي بكر الحضرمي نے عن أبي عبدالله ( عليه السلام ) سے روایت کی کہ : رسول (ص) نے مقداد بن اسود کا نکاح ضباعہ بنت زبیر بن عبدالمطلب سے کروایا، اور یہ نکاح اس لیئے کروایا تا کہ لوگوں کو معلوم ہو کہ تم میں سے افضل وہ ہے جو متقی ہے۔ (نہ کہ قریشی یا ھاشمی )

حوالہ جات:
اصول کافی جلد 5 صفحہ 344
اور جن کو شک ہے وہ اس لنک پر کلک کر کے وسائل شیعہ جو کہ ایک اور مستند شیعہ کتاب ہے میں اس روایت کو دیکھ لیں: اس لنک پر کلک فرمائیں http://alkafeel.net/islamiclibrary/hadith/wasael-20/wasael-20/v04.html

 

۳. حضور (ص) کی پھوپھی کی بیٹی سیدہ زینب بنت جحش کا نکاح شیخ زید بن حارث (صحابی) سے


قرآن میں سورہ احزاب کی آیت نمبر 37 کی تفسیر پڑھیں، اس میں زید (رض) کا نام آیا ہے قرآن میں یہ واحد صحابی ہیں جن کا نام آیا ہے جا کر دیکھئے ان کا نکاح خود رسول (ص) نے زینب بنت جحش سے کروایا۔ اگر آپ مولانا ذیشان حیدر جوادی کی تفسیر پڑھین تو انہوں نے زینب بنت جحش کے لیئے لفظ "سیدانی" استعمال کیا ہے۔ بھرحال اس کے حوالے کی ضرورت نہیں قرآن میں زید کے نکاح اور پھر طلاق کا قصہ مشہور ہے مجہول نہیں۔


اس کے علاوہ میں نے پڑھا ہے امام حسین (ع) کی پوتیوں زینب، ام کلثوم، فاطمہ ، ملیکہ، اور ام قاسم وغیرہ کے نکاح بھی غیر سادات سے ہوئے

 

 سید زادی کا نکاح غیر سید زادے سے نکاح اور قرآن 


سید زادی کا نکاح غیر سید زادے سے حرام ہوتا تو قرآن ضرور اشارہ کرتا کیونکہ مشرکوں سے جب نکاح حرام کہا تو فرمایا:
وَلا تَنکحُوا المُشرِکَات حتَّی یُومنَّ (مشرکات سے نکاح مت کرنا جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں) }سورہ البقرہ آیت 221{
اور کفار سے نکاح کی ممانعت سورہ ممتحنہ کی آیت نمبر 10 میں :
وَلَا تُمْسِكُوا بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ (اور کفار عورت سے شادی کے روابط مت قائم کرنا)

اہل کتاب سے نکاح جائز کہا تو سورہ مائدہ کی آیت نمبر 5 میں فرمایا:
الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۖ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ ۖ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَ‌هُنَّ مُحْصِنِينَ غَيْرَ‌ مُسَافِحِينَ وَلَا مُتَّخِذِي أَخْدَانٍ ۗ وَمَن يَكْفُرْ‌ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَ‌ةِ مِنَ الْخَاسِرِ‌ينَ۔
آج تمہارے لیے سب اچھی پاک صاف چیزیں حلال کی جا چکی ہیں اور اہل کتاب کااناج تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا اناج ان کے لیے حلال ہے اور پاک دامن مسلمان عورتیں اور پاک دامن عورتیں ان میں سے جنہیں تمہارے پہلے کتاب ملی ہے، جبکہ ان کی اجرتیں دیدوپاک دامنی کا تحفظ کرتے ہوئے، نہ کہ بے محابا شہوت رانی کرتے ہوئے اور نہخفیہ طور پر ناجائز تعلقات قائم کرتے ہوئے اور جو ایمان کے بجائے کفر اختیار کرے، اس کے سب اعمال اکارت گئے اور وہ آخرت میں گھاٹا اٹھانے والوں میں ہو گا۔


(واہ پاکستانی اور ہندوستانی سیدو! قرآن مسلمان لڑکے کو اہل کتاب یعنی عیسائی یہودی لڑکی سے بھی نکاح کی اجازت دے رہا ہے اور آپ نے اس پر مسلمان لڑکی (سیدزادی) حرام کردی۔۔۔۔)

محرمات سے نکاح حرام تھا تو سورہ نساء کی آیت 23 میں صاف فرما دیا :
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالاَتُكُمْ وَبَنَاتُ الأَخِ وَبَنَاتُ الأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللاَّتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَائِبُكُمُ اللاَّتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَآئِكُمُ اللاَّتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمْ تَكُونُواْ دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ وَحَلاَئِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلاَبِكُمْ وَأَن تَجْمَعُواْ بَيْنَ الأُخْتَيْنِ إَلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّ اللّهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا.
تم پر حرام کی گئی ہیں تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور وہ تمہاری مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہے اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری خوش دامنیں اور تمہاری پرورش میں آنے والی تمہاری ان بیویوں کی لڑکیاں جن سے تم نے مقاربت کی ہے لیکن اگر ان کے ساتھ تم نے مقاربت نہیں کی ہے تو تم پر کوئی گناہ نہیں ہے اور بیویاں تمہاری صلبی اولاد کی اور یہ کہ تم دو بہنوں کو اکٹھا کرو مگر جو ہو چکا۔ یقینا اللہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان.

بھائی کوئی ایک ٹوٹی پھوٹی آیت ہی لا کر دکھا دے کہ غیر سید لڑکے سید زادی سے (نعوذ باللہ) نکاح حرام ہے۔

 

  سید زادی کا نکاح غیر سید سے جائز مستند شیعہ احادیث اور آئمہ کے اقوال سے

 


ذرا غور سے پڑھیئے گا سادات کرام وسائل شیعہ میں پورا ایک باب ہے جس کا عنوان ہی یہ ہے :
26 ـ باب انه يجوز لغير الهاشمي تزويج الهاشمية ن والأعجمي  العربية ، والعربي القرشيّة ، والقرشي الهاشمية ، وغير ذلك
باب کہ غیرھاشمی مرد کیلئے ہاشمی عورت سے نکاح جائز ہے، عجمی مرد کا عربی عورت سے ، عربی کا قریشی سے، قریسشی کا ہاشمی وغیرہ سے
یہ وسائل شیعہ جلد نمبر 7 میں باب 26 ہے
اس کے نیچے اسی باب میں یہ حدیث ہے
ـ وعن الحسين بن الحسن الهاشمي ، عن إبراهيم بن إسحاق الاحمر ، وعن علي بن محمد بن بندار ، عن السياريّ ، عن بعض البغداديين ، عن علي بن بلال قال : لقي هشام بن الحكم بعض الخوارج فقال : يا هشام ، ما تقول في العجم ، يجوز أن يتزوّجوا في العرب ؟ قال : نعم ، قال : فالعرب يتزوجوا من قريش ؟ قال : نعم ، قال : فقريش تزوج في بني هاشم ؟ قال : نعم ، قال : عمن أخذت هذا ؟ قال : عن جعفر بن محمد ( عليه السلام ) ، سمعته يقول : أتتكافأ دماؤكم ولا تتكافأ فروجكم ، الحديث . 
ترجمہ: حسن بن حسین ہاشمی سے، اس نے إبراهيم بن إسحاق الاحمرسے، اس نے علي بن محمد بن بندارسے ، اس نے السياريّ سے، اس نے عن بعض البغداديين سے، اور اس نےعن علي بن بلال سے رویت کی کہ: کچھ خارجیوں نے ہشام کو دیکھا اور پوچھا کہ : اے ہشام! کیا کہتے ہو عجمی مردوں کے بارے میں کیا وہ عرب کی عورتوں سے نکاح کر سکتے ہیں؟
ہشام نے کہا: ہاں
پوچھا: عرب کو غیر قریشی ہیں کیا وہ قریشی لڑکی سے نکاح کرسکتے ہیں؟
ہشام نے کہا : ہاں
پوچھا : کیا قریش مرد کسی ہاشمی لڑکی سے شادی کرسکتا ہے؟
فرمایا: ہاں
پوچھا: یہ علم تمہیں کس نے دیا؟
ہشام نے کہا: میں نے جعفر بن محمد (علیہ السلام) سے سنا کہ انہوں نے فرمایا " کیا تم صرف خون میں ایک دوسرے کے برابر ہو اور شادی اور کفو میں نہیں۔
حوالہ:  الكافي 5 : 345 |
وسائل شیعہ کی اس لنک پر کلک کر کے خود دیکھ لیں:
http://alkafeel.net/islamiclibrary/hadith/wasael-20/wasael-20/v04.html

 

نتیجہ:


میں متقی سادات کے احترام کا قائل ہوں لیکن بھیا سید وہی ہوتا ہے جو سید المرسلین(ص) اور اس کی اہل بیت معصومین (ع) کے قول اور فعل کو من و عن قبول کرے نہ کہ اپنی سیادت کی کھوکھلی شان بچانے کیلئے ان کے ساتھ ساتھ تمام فقہاء، مجتھدیں اور مستند راویوں کا بھی انکار کر دے۔ حقیقت مان لینی چاہئے ضد کرنا شیطان کا کام ہے۔ پوری دنیا میں یہ مسئلا وجود ہی نہیں رکھتا ہم پاکستانی اور ھندوستانی ہیں کہ اپنی انا کی خاطر شیطنیت پر اتر آتے ہیں اور حقیقت کا انکار کر بیٹھتے ہیں۔


++++++ غیرت مند سادات سے میرا سوال +++++++++++


آخری مؤدبانہ سوال : جناب آپ کے بقول سید زادی کا غیرسید زادے سے نکاح حرام ہے تو جناب کیا مندرجہ بالا شخصیتات جنہوں نے ایسا نکاح کیا وہ (نعوذ باللہ) زانی اور زانیہ ہیں؟ کیا ان کی ہونے والی اولادیں حرامی و ناجائز ہیں؟ کیونکہ جب نکاح حرام ہو تو شوہر بیوی کا تعلق ہی نہیں بنتا۔۔۔۔ آپ سوچ کر جواب دیجیئے گا۔۔۔۔ مجھے نہیں میری پاک بیبی سیدہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کو۔
خدا ہمیں حقیقت پسند بنائے۔
یاعلی!


www.facebook.com/arezuyeaab