قرآن، ایکس-رے، ہیڈلائٹس اور نوٹ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
قرآن، ایکس-رے، ہیڈلائٹس اور نوٹ
ایکس-رے رپورٹ میں جسم کے نقائص دیکھنے کی لیئے ڈاکٹر ایکس-رے رپورٹ کو بلب کے سامنے رکھ کر دیکھتا ہے، اس طرح اسے مریض کے جس عضو میں *نــقــــــص* ہوتا ہے واضح طور پر نظر آجاتا ہے. یہ روشنی و نور کا وسیلہ بتاتا ہے جسم میں کہاں نقص ہے تاکہ اس کا علاج کیا جا سکے.
اسی طرح نوٹ کو دیکھیں، ہم نوٹ کے *نقلی اور اصلی* ہونے کا پتہ بھی ایک ایسی مشین کے ذریعے لگاتے ہیں کہ جو لائٹ یعنی نور کی مدد سے کام کرتی ہے. اگر یہ مشین بول دے کہ یہ نوٹ جعلی ہے تو پھر چاہے اسٹیٹ بینک کا گورنر ہی کیوں نہ کہہ دے کہ یہ نوٹ صحیح ہے لیکن کوئی نہیں مانے گا.
گاڑی کو دیکھیں اگر اس کی ھیڈ لائٹس کام نہ کریں تو وہ سوار کو تاریک راستوں سے گذار کر *منزل* پر نہیں پہنچا سکتی بلکہ ایکسیڈنٹ ہو سکتا ہے منزل کی بجائے وہ مسافر قبر تک پنچ سکتا ہے.
یہ تمام اور دیگر سینکڑوں دنیاوی کام نــــور کی مدد سے انجام پاتے ہیں. اسی لیئے اللہ (ج) نے قرآن کے بارے میں فرمایا
*وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكُمْ نُورًا مُبِينًا*
اور ہم نے تمہاری طرف روشن نور نازل کیا ہے۔
(سورہ نساء آیت ۱۷۴)
یعنی اس نور قرآن کی مدد سے ہم اپنی شخصیت کے نقائص سے آگاہ ہوتے ہیں یہ ہماری شخصیت کی ایکس-رے رپورٹ ہے، اسی قرآن کی مدد سے اصلی و جعلی عقائد میں فرق چیک کیا جاتا ہے. اس کے علاوہ حدیث کے درست یا غلط ہونے کو چیک کرنے کا بھی ایک طریقہ یہ بتایا گیا ہے کہ اس کا قرآن سے موازنہ کیا جائے قرآن کے مخالف ہے تو اس حدیث کو دیوار پہ مارو!
یہ قرآن ہماری زندگی میں ہیڈلائٹ کی طرح ہے کہ جو ہمیں تاریک راستوں میں صراط مستقیم پر قائم رکھتا ہے اور گمراہی سے بچا کر ہمیں کمال و سعادت کی منزل تک پہنچاتا ہے.
باتشکر: حجت الاسلام محمد رضا رنجبر
ملتمس دعا: محمد زکی حیدری
+ نوشته شده در پنجشنبه نوزدهم فروردین ۱۴۰۰ ساعت 2:7 توسط محمد زکی حیدری
|
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.