دیسی عمامے پردیسی عمامے!

دیسی عمامے پردیسی عمامے!
تحریر: محمد زکی حیدری
آج تک نائجیریا میں شیعه زیاده مارے گئے یا پاکستان میں؟
آج تک نائجیریا میں زیاده امام بارگاھیں شھید هوئی هیں یا پاکستان میں؟
آج تک نائجیریا کے شیعه ڈاکٹرز, وکلاء, انجینیئرز, سول سرونٹس, علماء زیاده
شھید هوئے یا پاکستان کے؟؟؟
نائجیریا میں روز ٹارگیٹ کلنگ هوتی هے یا پاکستان میں؟؟؟
ابھی حال هی میں دو سانحے هوئے پاراچنار میں دھماکه هوا اور نائجیریا میں سانحه زاریه, هم میں سے کئ ایسے هوں گے جن کیلئے پاراچنار بم دھماکه کوئی نئی بات نھیں هوگی لیکن نائجیریا کی بات کو اھمیت هوگی.
بیشک دونوں شھید هیں نائجیریا میں بھی مولا (ع) کے ماننے والے, یهاں بھی مولا کے ماننے والے, لیکن پاکستانی قوم کو اس بے حسی کی طرف کس نے دھکیلا که اپنوں کے مرنے کی بات ان کیلئے نئی بات , اھم بات رھی ھی نھیں؟؟؟
یهی قوم نائیجیریا کے آیت الله زکزاکی کی بھرپور حمایت کر رهی هے, ان کیلئے نرم گوشه بھی رکھتی هے جو که آیت الله زکزاکی کا بیشک حق هے, بلکه اس سے زیاده مستحق هیں, لیکن یهی عوام اپنے عمامے والوں کیوں اتنا لگاؤ, اتنا عشق نھیں رکھتی...؟؟؟
یه قوم میلوں دور بیٹھے علی خامنه ای (زید عزه) , حسن نصرالله (زید عزه), عبدالمالک حوثی, شیخ نمر, شیخ زکزاکی, ھندوستانی قلب جواد جیسے معمم (عمامے والوں) کیلئے دعا کرتی هے لیکن اپنے معمم سے کیوں متنفر هے؟؟؟
اس کا ذمه دار کون هے؟؟؟
شیعه عوام؟؟؟
جی نھیں!!!
کیونکه عوام کو آپ تب مورد الزام ٹھهراتے جب عمامے والے حضرات انھیں بلاتے اور وه سڑکوں پے نه آتی... آپ نے عوام کو بلایا گلگت سے لیکر کراچی تک عوام سڑکوں پر تھی, مفتی جعفر حسین قبله, شھید عارف حسینی کی طرح آپ نے بھی جب جب اس قوم کو بلایا یه عوام باھر آئی, ساتھ دیا... اس عوام نے مال دیا, خون دیا, دے رهی هے... لیکن پھر کیوں آج کے عمامے والوں سے اس کا اعتبار اٹھ گیا...
شروع میں تو شاید اس لئے که اس عوام نے دیکھا که همارے جنگل کا شیر تو سوتا هی رھتا هے.
لیکن اتنے میں اس قوم کو ایک نیا شیر ملا , قوم خوشی سے پھول گئی که اب آیا هماره مسیحا, اب پھر سے پاکستان میں همارے حقوق کے تحفظ کی بات هوگی, اب ماؤں کی گود نھیں اجڑے گی, اب اپنوں کے جنازے نھیں اٹھانے پڑیں گے.... اس مسیحا نے عوام کو کراچی بلایا اور ٹھانٹھے مارتا هوا سمندر مزار قائد پهنچا... یه دیکھ کر سویا هوا شیر بھی جاگ اٹھا... عوام خوش, عوام رقصاں, عوام شاد شاد که جهاں ایک مسیحا بھی نه تھا وهاں دو دو... بھئی الله دیتا هے تو دیتا هے چھپر پھاڑ کے...
لیکن!!!
عوام نے دیکھا که یه شیر متحد هوکر دشمن سے لڑنے کی بجائے آپس میں هی گتھم گتھه هوئے هوئے هیں, عوام نے دیکھا که گلگت بلتستان میں جھاں سیاسی پلیٹ فارم ایک تھا شیعوں کا, وهاں دو دو هو گئے, اتحاد کی دھجیاں بکھریں, جھاں وھابی کهتا تھا که شیعه کو ووٹ نه دو وهاں خود شیعه کهه رها تھا که شیعه کو ووٹ نه دو...
عوام نے دیکھا که یه ایک دوسرے کے خلاف کیسی زبان استعمال کرتے هیں, عوام نے دیکھا که ان سے قومی مسائل تو کیا شخصی مسائل حل کرنے کی بھی توقع نھیں...
لھذا!!!
عوام گردن جھکا کر گھر لوٹ گئی, موبائل میں دیکھا زکزاکی کے تین بیٹے شھید, حسن نصرالله کا بیٹا شھید, شیخ نمر قید میں, بیبی زینب (س) کے روضے کی حفاظت کرتے هوئے عام پاکستانی لوگوں کے بیٹے شھید...
تو لوگوں نے سوچا یهاں کے عمامے اور باھر کے عمامے میں فرق هے سو وه گھر بیٹھ گئی اب ھر نماز میں دعا کرتی هے که یا الله زکزاکی کی حفاظت فرما, یا الله شیخ نمر کی حفاظت فرما, یا الله سید قلب جواد کو فتح دے...
یه قوم عمامے والوں سے محبت رکھتی هے یهی وجه هے که پردیسی عمامے والوں کو دعا میں یاد رکھتی هے اسی طرح دیس کے عمامے والوں کیلئے بھی دعا تو کرتی هوگی مگر کیا کرتی هوگی اس کا مجھے علم نھیں.
www.fb.com/arezuyeaab
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.