رام لعل توتلہ جھنم میں جائے گا یا جنت؟
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
💡💡 *دین اسلام شدت پسند نہیں*💡💡
ازقلم: الاحقر محمد زکی حیدری
قسط: اول
*رام لعل توتلہ جھنم میں جائے گا یا جنت؟*
ھندوستان کے قدیم زمانے، جب میڈیا نہیں ہوتا تھا، کی بات ہے کہ رام لعل توتلہ نامی ھندو اپنے گاؤں میں کچی شراب بناتا اور شہر لے جاکر بیچا کرتا. یہ مہینے میں ایک بار پاس والے شہر کا چکر لگاتا اور شراب بیچ کر خوب پیسے کماتا. ایک دن وہ جوں ہی اس شہر میں داخل ہوا تو پولیس نے اسے شراب بیچنے کے الزام میں پکڑ لیا. وہ ڈر کے مارے رونے لگا کیونکہ اسے پتہ ہی نہ تھا کہ اسے جیل کیوں لے کر جا رہے ہیں. اس نے سپاہی سے اپنے توتلے لہجے میں پوچھا: شابجی میڑا دوش (جرم) کیا ہے شڑکاڑ؟
بولے: تم دارو (شراب) کا بیوپار (تجارت) کرتے ہو اور اب اس شہر پر مسلمان راجہ کا راج ہے، اسلام میں یہ کام حرام ہے؟
رام لعل کو کچھ سمجھ نہ آیا سو وہ چپ چاپ پورے راستے سوچتا رہا کہ مسئلہ کیا ہے. جب تھانے پہنچے تو تھانیدار نے اس سے رعبدار انداز میں پوچھا: تمہیں معلوم نہیں اب اس شہر پہ اسلام کا راج ہے اور اسلام میں شراب حرام ہے؟
رام لعل توتلہ ہاتھ جوڑ کر بولا: شابجی یہ اشلام اوڑ حڑام کیا ہے؟ شپاہی بابو بھی مجھے یہ بولے مگر ڑام قسم مجھے نہیں پتہ کہ یہ ہے کیا چیج، دیا (رحم) کڑیں میڑے چھوٹے چھوڑے بچے ہیں؟
تھانیدار بہت ھنسا اور سپاپیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ جسے یہ نہیں پتہ کہ اسلام کیا اور حرام کیا ہے اسے سزا دینا کس عاقل کا کام ہے، جانے دو اسے لیکن اسے پوری بات سمجھاؤ کہ شراب کے بارے میں نیا قانوں کیا ہے، اگر اس کے بعد بھی یہ ایسا کام کرے تو ہی سزا کا مستحق ہوگا.
🤔💡 *بتی سوال*💡🤔
جب رام لعل توتلہ کو اسلام کے بارے میں علم نہ ہونے پر ایک تھانیدار اسے سزا نہیں دیتا تو کیا *اللہ (ج)* عادل بادشاہ رام لعل توتلہ کو دہکتی آگ میں ڈالے گا؟
کیا افریقہ کے جنگلات میں رہنے والوں جن کے پاس اسلام کا پیغام پہنچا ہی نہیں، کو بھی *اللہ (ج)* سزا دے کر جھنم بھیج دیگا؟
یا پھر وہ نام کا مسلمان جو ایسی جگہ رہتا ہے جسے کسی نے بتایا ہی نہیں کہ نماز و روزہ و حج و زکوات نامی بھی کوئی چیز ہوتی ہے، وہ بس باپ دادا کی وجہ سے نام کا مسلمان ہے، کیا ایسا مسمان بھی جہنم میں جائے گا؟
کیا شیعہ و سنی عام و سادہ لوح عوام جنہیں پتہ ہی نہیں کون سا فرقہ سچا ہے شیعہ یا سنی، وہ بس جس گھر میں پیدا ہوئے اسی دین پہ چل رہے ہیں، ایک کو بتایا گیا کہ ھاتھ باندھ کر نماز پڑھو وہ پڑھ رہا ہے، دوسرے کو بتایا گیا ہاتھ کھول کر نماز پڑھو یہ صحیح ہے وہ کھول کر. *جو تحقیق کرنا نہیں جانتے* وہ بھی جہنم میں جائیں گے؟
اس طرح یہودی، عیسائی، ھندو، جو کسی بھی عذر کی وجہ سے *حق و باطل کی تمیز کرنے سے قاصر ہیں*، تو کیا انہیں جھنم کی آگ میں جلانا *اللہ (ج)* کی عدالت کے شایان شان ہے؟
*کیا یہ عدالت ہے کہ کسی کو ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر جہنم کی آگ میں ڈالا جائے جن احکامات کا ذکر اس بے کبھی سنا ہی نہیں؟*
*جس بچے کو کسی استاد نے پڑھایا ہی نہیں، اس بچے سے امتحان لینا اور اگر وہ فیل ہو اسے سزا دینا انصاف ہے؟*
سوچیئے! اگر یہ مسئلے ہم سمجھ لیں تو دنیا میں امن ہو جائے.
*جواب اگلی قسط میں (انشاء اللہ)*
arezuyeaab.blogfa.com
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.