بولیں یا چپ رهیں؟؟؟
بولیں یا چپ رهیں؟؟؟
تحریر: محمد زکی حیدری
بھئی مت بولو کسی کو کچھ , شیعه کا شیعه سے اختلاف هو جائے گا, بات بڑھ جائے گی اتحاد خراب هوگا...
کاهے کا اختلاف یار!!! لوگ متنفر هیں اب ایسی سوچ سے, نظریاتی لوگ ساری باتیں سمجھتے هیں, ره گئے جھلا تو وه تو کسی کام کے هیں نهیں... قوم کو نظریاتی لوگوں کے اختلاف کا ڈر هونا چاهئے, جاھل کے اختلاف سے کچھ نهیں هوتا. کرتا رهے اختلاف, اس کا کام هی یهی هے.
جھلا کی وجه سے هم نظریاتی لوگوں کی مخالفت نه کریں تو بھتر هے.
یاد کریں جب طالبان نئے نئے افق پر ابھرے تو کچھ لوگوں نے طالبان پے لعنت کی, وه لوگ سمجھ گئے کهانی , اسی وقت لعنت کی که یه فتنه گر هیں. یه تھے دوراندیش, یه لوگ نظریاتی تھے, سمجھ رهے تھے که چپ رهنا تباھی کا باعث بنے گا. لیکن اس وقت کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنھوں نے طالبان پر لعنت کرنے میں احتیاط سے کام لیا, که بھائی وه بھی بیچارے مجاھد هیں چھوڑو , صبر سے کام لو آپس میں نه لڑو, اتحاد بین المسلمین کا تقاضه هے که چپ رهو, کچھ نه کهو, بات بڑھ جائے گی, یه دشمن کی چال هے, وغیره وغیره
بعد ازاں ایسی باتیں کرنے والے لوگوں نے اصل بات کو سمجھا, جب طالبان کی اصلیت کو "پهچان" لیا که یه کمبخت تو بنے هی فتنه کیلئے هیں, جتنا بھی ان کے خلاف بولنے سے احتیاط کرو کوئی فائده نهیں. لھذا یه بڑی دیر سے اٹھے اور باقائده طالبان کی مخالفت کرنے لگے, لیکن تب تک دیر هو چکی تھی, تب ایک اور مسئله کھڑا هو گیا که وه لوگ جو طالبان کو پهلے دن سے پهچان کر ان کی مخالفت میں نکلے هوئے تھے وه لوگ بعد میں آنے والے طالبان مخالفین کو یه طعنے دینے لگے که "جاؤ ابے تم لوگ بڑا دفاع کرتے تھے طالبان کا, آج بڑے مخالف بن کر بیٹھ گئے, کیا طالبان نے تمهیں فنڈ سے حصه دینا بند کردیا وغیره وغیره" .... اور طالبان مخالفین ایک دوسرے سے هی کھٹے هونے لگے. صرف اس لئے که ایک نے دشمن کو بروقت پهچان لیا اور دوسروں نے دیر کردی حالانکه نیت ان کی بھی بری نهیں تھی که اتحاد قائم رهے مگر صرف نیک نیتی بھی کس کام کی.!!!
دشمن کو پهچاننے میں دیر نه کریں! دشمن شناسی تاخیر کی متحمل نهیں هوتی! بخدا انسان کا ذھن الله (ج) نے ایسا زبردست بنایا هے که دو باتوں کو عقل کے میزان میں رکھے اور تجزیه کرے تو با آسانی کسی منطقی نتیجے پر پهنچ سکتا هے. اور فیصله کر سکتا هے که چپ رهنا بھتر ھوگا یا چپ رھنے سے کوئی فرق نهیں پڑے گا الٹا نقصان هوگا. آپ سے نیک نیتی کا سوال نهیں هوگا نیک اعمال کا سوال ھوگا. نیت بظاهر اچھی هو, اسے اچھے الفاظ کا پیراھن پهنا دو جیسے خارجیوں نے کها تھا که 'حکم صرف الله کا' فیصله صرف قرآن کرے گا. تو آپ دیکھ لیں نعره و نیت سب بظاھر کتنا اچھا تھا لیکن اس کا نتیجه اسلام کے خلاف نکلا اور ولایت و امامت کے غنچے کو پھوٹنے سے پهلے هی زمین بوس کرنے کی ایک عظیم تحریک کو تقویت ملی, انهیں نیک نیت لوگوں, انهی خوبصورت الفاظ, انھی مقدسین کی وجه سے!
لھذا با بصیرت شخص کی حرکات و سکنات ٹھوس منطق پر ھونی چاھیئں, کهاں خاموش رھنا هے کهاں بولنا هے ان اوقات کو ذھن میں رکھنا هر بابصیرت شخص کیلئے لازمی هے, یهی قابلیت سعادت کا تاج پهناتی هے اور یهی ملعون بناتی هے. فیصلا مشکل هے مگر تاخیر قوم کو مشکل میں ڈال سکتی هے .
اس وقت تشیع ایم آئی 6 کے ایک بھت بڑے شیطانی پراجیکٹ کا نشانه هے, جس طرح طالبان بنائے تھے آمریکا نے, جو منه سے موسی اور اندر سے ابلیس تھے, بلکل اسی طرح ایم آئی 6 بھی کچھ عمامے والے لا رها هے یاسر حبیب, الھیاری, مجتبی شیرازی اس کی جیتی جاگتی مثال هیں. ان کو ذرائع ابلاغ کی تمام تر سھولیات فراهم کی هین برطانیه نے, اور یه لندن سے بیٹھ کر کام کر رهے هیں. تبرا کرتے هیں, اھل سنت کے مقدسات کی اھانت کرتےهیں. اب همارا فریضه کیا هے ان طالبان کے جانشینوں کو بروقت پهچان کر ان پر لعنت کریں یا بیٹھے رهیں اور نیک نیتی و اتحاد کے خیالی پلاؤ کے مزے لوٹتے رهیں. یه پلاؤ بظاھر بڑا لذیذ نظر آتا هے مگر اس کے اندر زھر هے. چکھنے کے بعد زھر پهچاننا کوئی بڑی بات نهیں بغیر چکھے پهچان کر اسے دور پهینک دینا بصیرت هے.
طعام کا احترام اپنی جگه لیکن زھریلے طعام کی جگه کوڑا کرکٹ هے.
اب یه هم پر هے که برطانوی عمامے والوں اور حقیقی عمامے والوں کو پهچان کر ان کو اپنے مقرره مقام پر رکھنے میں کتنی حد تک کامیاب هوتے هیں.
www.fb.com/arezuyeaab
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.