بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

🙏🏼 خطیب صاحبان ذرا ادھر بھی نگاہ کریں 🙏🏼

قُل لا أَسئَلُكُم عَلَیهِ أَجراً إِلاَّ المَوَدَّةَ فِی القُربى‏

میں تم سے اس کا اجر نہیں مانگتا سوائے میرے اقربا کی محبت کے.

شوری ۲۳


بچپن سے اجر رسالت کی یہ آیت سنتے آ رہے ہیں، ھر خطیب نے منبر سے ہمیں اس آیت کی مختلف طریقوں سے تفسیر بتا کر نعرے لگوائے... بیشک یہ آیت ہم محبان اھلبیت (ع) کے سر کا تاج ہے. اھلبیت سے محبت بیشک اجر رسالت میں سے ہے.

لیکن صرف یہ بتا کر عوام کو خوش کردینا کہ محبت ہی کافی ہے اور عمل کی کم ہی تلقین کرنے والے خطیبوں کیلئے عرض ہے کہ اجر رسالت کی 👇🏽 یہ آیت بھی قرآن میں موجود ہے.

قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِلَّا مَنْ شَاءَ أَنْ يَتَّخِذَ إِلَىٰ رَبِّهِ سَبِيلًا

اِن سے کہہ دو کہ " *میں اس کام پر تم سے کوئی اُجرت نہیں مانگتا، میری اُجرت بس یہی ہے کہ جس کا جی چاہے وہ اپنے رب کا راستہ اختیار کر لے*

سورہ فرقان آیت ۵۷


شاید یہ اجر ذرا عمل مانگتا ہے اس لیئے اس بیچاری آیت کو مولوی و خطیب اجر رسالت کی ردیف میں شامل نہیں کرتے...

میں نے کل قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھتے ہوئے اس آیت کو دیکھا تو یہ بات ذھن میں آئی....

اھلبیت (ع) سے محبت عمل کے ساتھ ساتھ یہ ہے مکلم اجر رسالت!

التماس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری

arezuyeaab.blogfa.com