بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ


💡💡 دماغ کی بتی جلاؤ💡💡
👂🏾👂🏾 دھیان سے👂🏾👂🏾
توحید مفضل (منسوب بہ امام جعفر علیہ سلام) کی بات سنو...

قسط 1⃣

🤔🤔 کیا ہوتا اگر بچہ پیدائش کے وقت عاقل و ھوشیار ہوتا؟🤔🤔

 

اگر بچہ پیدائش کے وقت سے ہی عاقل اور باھوش پیدا ہوتا تو اس جہان کو اچانک سے دیکھ کر پریشان ہو جاتا....
اسی طرح اگر بچہ عقلمند پیدا ہوتا تو پیدائش کے مراحل میں ذلت محسوس کرتا کیونکہ دیکھتا کہ کیسے ننگا آیا ہے اور اسے کیسے کپڑے کے ایک ٹکڑے میں لپیٹا جا رہا ہے اور اس کی ماں اسے اٹھا کر گھومتی ہے (کیونکہ خود چل پھر نہیں سکتا) اور اسے گہوارے میں سلایا جاتا ہے.
یہ سب اس بچے کیلئے مشکل و پریشان کن ہو جاتا اور اسے ذھنی اذیت پہنچاتا. لیکن اس کے سوا چارہ بھی نہ ہوتا کیونکہ اس کا جسم کمزور ہے اور یہ چیزیں اس کے جسم کی حفاظت کیلئے لازمی ہیں.
اسی طرح اگر بچہ عاقل پیدا ہوتا تو آس پاس کے افراد کا اس سے بچوں کی طرح پیار کرنا اس پر گراں گذرتا.
دوسری بات یہ کہ اگر ھر بچہ عاقل پیدا ہوتا تو والدین کے تربیت کی جو مٹھاس ہے وہ اسے نصیب نہ ہوتی اور والدین بھی اس مصلحت سے محروم رہتے جو تربیت اولاد میں ان کیلئے موجود ہے.

بچے کی خدمت میں ایک حکمت یہ ہے کہ آج والدین بچے کی تربیت کا خیال رکھیں کل جب اس کے والدیں بوڑھے ہوں تو اولاد اسے سنبھالےاگر والدین کو تربیت کا موقع نہ دیا جاتا تو کل اولاد بھی ان کا خیال نہ رکھتی اور وہ تنہا رہ جاتے.

اور اگر بچہ پیدائش سے ہی عاقل و تربیت یافتہ ہوتا تو والدین سے اس کی محبت نہ ہوتی کیونکہ والدین نے اس کی تربیت ہی نہ کی ہوتی.
اور اگر ایسا ہوتامحرم سے نکاح میں بھی اسے کوئی شرم محسوس نہ ہوتی کیونکہ وہ بہن بھائی کے ساتھ پل کر بڑا ہوا ہی نہیں.

(یہ ہی وجہ ہے کہ *اللہ (جل جلالہ)* نے اس انسان کو عاقل پیدا نہیں کیا. ثابت ہوا یہ انسان ایک منصوبے و پلاننگ کی تحت پیدا ہوا ہے. اور وہ پیدا کرنے والا *اللہ (ج)* ہے)


💡💡عزاخانے سجائے رکھو💡💡

💡💡دماغ کی بتی جلائے رکھو💡💡

 

ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری.

*+989199714873*

*_arezuyeaab.blogfa.com_*

💡💡💡💡💡💡💡💡💡