نمرود اِن ٹینشن
بِسْم اللهِ الْرَّحْمنِ الْرَّحيم
💀💀 نمرود اِن ٹینشن 💀💀
مترجم: محمد زکی حیدری
بین النھرین (۱) کے نام سے معروف سرزمین پر بابل نامی ایک خوبصورت اور گنجان آباد شہر واقع تھا جہاں ایک ظالم بادشاہ نمرود ولد کوش بن حام حکومت کیا کرتا تھا. بابل بت پرستی، انحرافات و فساد کا گڑھ تھا. هوس بازی، شراب خوری، جوا، جنسی گندگی، مالی فسادات اور ہر قسم کی معاشری قباحتیں ہر سو پھیلی ہوئی تھیں. معاشرہ سخت طبقاتی نظام کے زیر تسلط تھا جس میں دو طبقات نمایاں تھے: حاکم و محکوم.
بت پرست حاکم کہ جس جس کی زندگی سراپا ظلم، فساد اور انحرافات کا نمونہ تھی، بابل کی عوام پر حکومت کرتا تھا. ھر طرف ظلم و زیادتی کا گھپ اندھیرا چھایا تھا اور گناہ کی فراوانی نے اس شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا. ہر شریف انسان شب ظلمت کے خاتمے و سحر سعادت کا منتظر تھا.
نمرود نہ فقط بابل بلکہ کچھ اور علائقوں پر بھی حکومت کرتا تھا. یہ ہی وجہ ہے کہ امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا تھا: اس زمین پر چار افراد نے حکومت کی ہے جس میں سے دو عادل، حضرت سلیمان (ع) اور ذوالقرنین. اور دو ظلم: نمرود و بخت النصر(2) تھے.
اللہ (ج) نے بابل والوں پر نظر کرم فرمائی اور ارادہ کیا کہ
ایک نیک و صالح رھبر ان کی جانب بھیجے جو انہیں جہالت، بت پرستی، ظلم و استبداد کے چنگل سے آزاد کروائے اور نمرود کے طاغوتی پنجوں سے انہیں رہائی بخشے. یہ نیک و صالح رہبر ابراھیم (ع) تھے جنہوں نے ابھی اس دنیا میں آنکھ بھی نہ کھولی تھی.
حضرت ابراھیم (ع) کا چاچا آزر نہ فقط ایک بت پرست تھا بلکہ نمرود کے وفادار ساتھیوں میں شمار ہوتا تھا. اس کے علاوہ وہ ایک ماہر نجومی و ستارہ شناس بھی تھا جو حلقۂ مشیران نمرود میں ایک ممتاز حیثیت رکھتا تھا. آزر نے اپنے علم نجوم کو بروئے کار لاتے ہوئے پیشنگوئی کی کہ اس سال ایک بچہ پیدا ہوگا جو نمرود کی حکومت کا تختہ الٹنے کا باعث بنے گا. اس نے اپنی یہ پیشنگوئی نمرود کی خدمت میں پیش کردی.
عجیب بات یہ کہ خود نمرود نے بھی اس رات خواب دیکھا کہ ایک ستارہ آسمان پر نمودار ہوا ہے جس کی روشنی کے سامنے چاند و سورج کی روشنی بھی ماند پڑ گئی. جب نمرود نیند سے جاگا تو اس نے تعبیر کرنے والوں کو اپنے پاس بلاکر اپنا خواب بیان کیا، ان سب نے اس خواب کی یہ تعبیر کی کہ بہت جلد ایک بچہ پیدا ہونے والا ہے جس کے ہاتھوں اس کی حکومت کا خاتمہ ہوگا.
نمرود خواب کی تعبیر اور آزر کی پیشنگوئی سن کر شدید خوفزدہ ہوگیا. اس نے کئی دوسرے معبران اور ستارہ شناس سے بھی مشاورت کی سب نے اسے یہ ہی بات کہی جس کی وجہ سے اس کا چین و آرام برباد ہو گیا.
🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺🔺
1) بین دجلہ و فرات کے درمیاں، حالیہ عراق میں واقع
2) بحار الانوار، ج 12، ص 36
نام کتاب : داستانهای خواندنی از پیامبران اولواالعزم
مولف: محمد محمدی اشتهاردی.
989199714873+
arezuyeaab.blogfa.com
(اس پیغام کے متن میں تبدیلی شرعاً ناجائز ہے)