فطرت کیا ہے؟
بِسْم اللهِ الْرَّحْمنِ الْرَّحیم
بھئی یہ فطرت کیا ہے؟ جس کو دیکھو فطرت فطرت... ہے کیا چیز یہ فطرت؟
🤔
سادہ سی بات ہے!
دیکھیئے صاحب! عدم کا مطلب ہے کچھ نہ ہونا، کچھ بھی نہ ہونا، کوئی چیز موجود نہ ہو اسے عدم کہتے ہیں.... انسان پہلے موجود نہیں تھا عدم تھا. پھر یہ عدم کے پردے "چیر" کر باہر نکلا یعنی وجود میں آیا. اس "چیرنے" کو عربی میں *فَطَر* کہتے ہیں اور فطر سے فطرت کا لفظ بنا. فطر مطلب چیرنا (عموما کپڑے کو)
بھائی یہ کیا بات ہوئی! اس طرح تو گائے بھی عدم میں تھی پھر وجود میں آئی کیا اسے بھی فطرت کہیں گے؟؟ جب کہ ہم جانتے ہیں جانور کی فطرت نہیں ہوتی 😏
نہیں!
جناب بات یہ ہے کہ ھر مخلوق ایک خاص کیفیت میں کچھ مخصوص عادات و حرکات و سکنات و خصوصیات اپنے اندر لے کر وجود میں آتی ہے یہ سب خدا اس کے اندر ڈال کر پھر اسے پیدا کرتا ہے.
الریڈی انجیکٹڈ already injected یعنی پہلے سے ڈلی ہوئی ہوتی ہیں مخلوق اپنی محنت سے انہیں حاصل نہیں کرتی بلکہ یہ الریڈی انجیکٹڈ ہوتی ہیں.
گاڈ گفٹڈ!!!
جیسے جمادات کی بات کریں تو پتھر کے اندر سختی اللہ (ج) ڈال کر اسے خلق کرتا ہے. پانی میں نمی اللہ (ج) ڈال کر اسے خلق کرتا ہے.
حیوانات میں آ جائیں تو بچے کا ماں تھنوں میں دودہ کیلئے منہ مارنا اللہ (ج) کی طرف سے ہے، ماں کے آس پاس رہنا یہ خاصیت اللہ (ج) نے اس میں ڈال رکھی ہے.
انسان بھی اسی طرح کی خصوصیات لے کر پیدا ہوتا ہے
تو کیا ان سب خصوصیات کو فطرت کہیں گے؟🤔
نہیں.
تین اصطلاحات ہیں!
غیرجاندار کی ان خصوصیات کے مجموعے کو *طبیعت* کہتے ہیں
حیوان جو خصوصیات لے کر پیدا ہوتا ہے ان کے مجموعے کو *غریزہ* کہتے ہیں
اور
انسان جو جو خصوصیات لے کر پیدا ہوا اسے *فطرت* کہتے ہیں....
پتھر کی سختی اس کی فطرت نہیں نہ غریزہ. یہ اس کی *طبیعت* میں ہے. کوئی کہے پانی کی فطرت میں نمی ہے تو یہ جملہ غلط ہے اسے کہنا چاہیئے پانی کی *طبیعت* میں نمی ہے. پتھر کی طبیعت میں سختی ہے.
حیوان کی فطرت میں مامتا ہے !!!!
نہیں یہاں لفط فطرت نہیں *غریزہ* استعمال ہوگا
🌹فطرت کا لفظ صرف انسان کیلئے ہے. 🌹
*سوال*
*ان تینوں میں فرق کیا ہے؟*
فرق ہے *آگاہی* کا. طبیعت سے غریزہ زیادہ آگاہ تر چیز ہے یعنی اپ ڈیٹڈ ہے. اور فطرت ان دونوں سے زیادہ اپڈیٹڈ ہے.
نکتہ: امام علی (ع) نے نھج البلاغہ میں فرمایا :
"کلمة الاخلاص هی الفطرة"
یعنی کلمہ طیبہ (لا الہ الا اللہ) فطرت ہے.
یعنی اللہ (ج) جس طرح پتھر میں سختی، پانی میں نمی، حیوان میں مامتا ڈال کر اسے خلق کرتا ہے اسی طرح انسان کی فطرت میں *صرف ایک* معبود یعنی اللہ (ج) کی عبودیت بھی ڈال کر بھیجتا ہے. فطرت اللہ (ج) کی ڈالی ہوئی خصوصیات کا مجموعہ ہے اور ان میں سے ایک خاصیت ہے اللہ (ج) کو واحد معبود ماننا.
ہم سب کی فطرت میں اللہ (ج) اپنی وحدانیت "انجیکٹ inject" کر کے بھیجتا ہے.
*سوال فطرت انسانی میں اگر وحدانیت ڈال کر بھیجی گئی ہے تو اتنے لوگ اللہ (ج) کی وحدانیت کے قائل کیوں نہیں؟*
اس کا جواب کل ان شاء اللہ
ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری
*arezuyeaab.blogfa.com*
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.