رھبر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے....؟

رھبر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے....؟
مجلس خبرگان کیا ہے آسان الفاظ میں...
نظام ولایت فقیہ مطلب فقیہ کی حکومت یعنی مجتھد کی حکومت... یہ تعریف ہے ولایت فقیہ کی لغوی تعریف...
یہ ولی کون چنے گا؟ اللہ (ج) یا امام (عج) .... وہ دونوں تو زمین پر ظاھر نہیں
تو اب کیا کریں ؟؟؟
ظاہر ہے امام زمانہ عج کے بعد فقہاء ہی سب سے زیادہ اہل علم ہیں... تو ولی فقیہ بھی ان فقہاء میں سے ایک ہو اور اسے چنے بھی... کون؟؟؟ فقہاء...
اب فقہاء آپس میں سے ایک فقیہ چنتے ہیں... جو اس نظام کا سب سے طاقتور شخص ہوگا...
لیکن رکیں !!!!!
یہ تو آمریت سے ملتی جلتی بات ہو گئی کیوں کہ عوام کا اس میں عمل دخل نہیں، سب کچھ فقہاء مل کر کر رہے ہیں...
سو بزرگ مل بیٹھے امام خمینی (رض) سے مشاورت کی گئی کہ کیا کریں ...
فیصلہ ہوا رھبر عرف ولی فقیہ صرف ہم فقہاء لوگ ہی نہ منتخب کریں... عوام کا عمل دخل بھی ہو اس میں ...
لیکن کیسے؟
بولے ایک مجلس خبرگان بناؤ اس کی شرط یہ رکھو کہ اس کا رکن صرف مجتھد ہوگا...
ٹھیک! لیکن ایران میں تو مجتھد بھت ہیں کیا سب کو مجلس خبرگان کا حصہ بنائیں؟؟؟
بولے نہیں مخصوص تعداد رکھو البتہ کم زیادہ کرتے رہنا مسئلہ نہیں..
اب مجتھد بولے ہم میں کیسے فیصلہ ہو کہ کون سا مجتھد مجلس خبرگان کا میمبر بنے؟؟؟
*بولے دو شرطیں:*
لکھت میں امتحان پاس کرو تاکہ پتہ چلے کہ تم سیاست ویاست بھی جانتے ہو، مجتھد تو ہو لیکن سیاسی شعور ہے یا نہیں سو امتحان دو.
لو جی مجتھد امتحان دے رہے ہیں ...
امتحان میں بھی کئی پاس ہوگئے اب...
اب عوام کی باری
اب ان پاس ہونے والے مجتھدین کا الیکشن ہوگا جسے مجلس خبرگان کا الیکش کہتے ہیں، عوام انہیں ووٹ دے گی جو ووٹ لائے گا وہی کامیاب ہوگا...
کامیاب مجتھدین مجلس خبرگان کے رکن بن گئے.
یہ بن گئی مجلس خبرگان ... جس میں ہیں مجتھدین لیکن عوام کے ووٹ سے آتے ہیں...
مجلس خبرگان کے ۸۸ یا ۹۰ مجتھد مل کر رھبر عرف *ولی فقیہ کی نظارت اس کے انتقال کی صورت میں نیا رھبر چننا، رھبر کی معزولی وغیرہ سب پر اختیار رکھتی ہے...*
ملتمس دعا: محمد زکی حیدری ...