مجھے سب پتہ ہے کون کیا ہے !
مجھے سب پتہ ہے کون کیا ہے !
تحریر: محمد زکی حیدری
ڈائینامائیٹ بنانے والے الفرڈ نوبل کے شاید وھم و گمان میں بھی نہ تھا کہ پھاڑ توڑ کر راستے بنانے کیلئے اس کی انسان دوست ایجاد ایک دن جنگوں میں انسان کشی میں استعمال کی بنیاد بنے گی. اسلام میں بھی اسی طرح بہت ساری مثالیں ہیں جن کا وجود خیرسگالی پر مبنی ہے لیکن انسان نے اسے اپنے فائدے کیلئے غلط استعمال کیا. جیسے صلح حدیبیہ کو ظالم سے صلح کیلئے، تقیہ کو بزدلی کی ڈھال کے طور پر وغیرہ...
تاویل و تعلیل و توجیہہ بھی ایک ایسی چیز ہے جس سے انسان کے ذھن میں موجود غلط فہمیاں دور کرنے کی نیت سے بنایا گیا لیکن آج کل اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے زور شور سے استعمال میں ہے. ہماری شیعہ قوم کے لیڈران تو لیڈران عوام بھی تاویل کے فن کی ماہر ہے. اگر کہو کہ میاں مر رہے ہو، قتل ہو رہے ہو، بموں سے اڑائے جا رہے ہو اس کا حل کیا ہے؟ بولے بھائی ہم بھلا کیا کر سکتے ہیں جب لیڈر متحد نہ ہوں، ہر کسی کو اپنی پڑی ہے ہم تو تیار ہیں لیکن یہ رھبر ہیں کہ ظلم کے خلاف اٹھنے کا نام ہی نہیں لیتے، اب بھلا ہم بغیر رھبر و رھنماء کے کیا کرسکتے ہیں! تاویل!!! کچھ دن بعد پتہ چلا ایک بزرگ نے سوچا ٹارگٹ کلنگ کا حل ہے سنی برادران سے اتحاد، سو وہ مرتا کیا نہ کرتا کہ تحت سنیوں اور دیوبندیوں سے اتحاد کی کوشش میں جٹ گئے باقیوں کو دعوت دی آؤ ظلم کے اس حل میں میرا ساتھ دو، بولے ھہہ یہ کیا بات ہوئی دشمن کی گود میں جا کر بیٹھ گئے یہ ذلالت ہے ہم عزت دار لوگ ہیں. تاویل!!!
ایک بزرگ بولے اچھا بھلا ایسا کرو کہ دیکھو جو تمہارے اندر شیعیت کے لبادے میں چھپے تمہارے دشمن ہیں جو منبر پر جاکر ایسی تقریریں کرتے ہیں کہ تمہارے قتل کا باعث بنتی ہیں چلو میری بات مانو ان کو مجالس و جشن میں بلانا چھوڑ دو، میں مفت میں اپنے طلاب تمہیں جشن و مجالس کیلئے فراھم کردوں گا جو پیسے لے کر جھوٹ بتانے کی بجائے پیسے لیئے بغیر سچ بتائیں گے. بولے لو جی! یہاں جو دو لفظ ایران سے پڑھ کر آجاتا ہے اسے بس عزاداری ہی ہر برائی کا سبب لگتی ہے بھائی فلاں تو عزاداری کے خلاف ہے ہم اس کا ساتھ نہیں دے سکتے! تاویل!!!
اچھا بھائی ایک کام کرو احتجاج کرو، چیخو چلاؤ، گھر سے باہر نکلو دیکھو پچھلی بار بھی مل کر نکلے تھے تو کچھ ہوا تھا اس بار بھی بھلا نکلو احتجاج تو کرو، اور نہیں تو ظلم کے خلاف آواز تو اٹھاؤ ، میں بھوک ہڑتال میں بیٹھ رھا ہوں سب اگر میرا ساتھ دوگے تو ہم اس بار چپ رھنے والوں کی فہرست سے تو نکل جائیں گے! بولے چھوڑو یار یہ کل قادری کے ساتھ، عمران خان کے ساتھ تھا یہ اپنی لیڈری چمکانا چاہتا ہے اس کے پاس کیا حل ہوگا ہمارے مسائل کا! تاویل !!!
صورتحال یہ ہے کہ جب کوئی لیڈر خاموش رہتا ہے تو اس کی اتنی برائیاں منظر عام پر نہیں آتیں جتنی اس وقت آتی ہیں جب وہ کچھ فعالیت دکھاتا ہے! جب بھی فعالیت کوئی دکھاتا ہے ہمارے لیڈران اور قوم تاویلات و توجیہات و تعلیلات کے توپوں میں دشنام کا بارود بھر کر چلانا شروع کر دیتی ہے! ٹارگٹ کلنگ کے موضوع پر اتنی کبھی تحریریں نہیں آئیں جتنی اب آ رہی ہیں وہ بھی اس لیئے نہیں کہ حل دیں بلکہ اس لیئے کہ جو لیڈر ظلم کے خلاف نکلا ہے اسے غلط ثابت کیا جائے! عجب ہے! چلو فرض کرو ایک بندہ یہودی ہے، مسلمان نہیں، اسے حسین (ع) کا بھی پتہ نہیں، اسے کچھ نہیں پتہ صرف اس لیئے سڑک پر احتجاج کیلئے بیٹھا ہے کہ کہتا ہے شیعوں پر ظلم بند کرو، تو کیا آپ کا اور میرا فرض نہیں بنتا اس کا ساتھ دیں؟ کیا اس وقت یہ تاویلات جائز ہوں گی کہ میاں یہ تو یہودی ہے، اس میں تو فلاں فلاں نقائص ہیں!!! اگر یہودی ظالم کے خلاف نکلے تو ہم اس کا سب کچھ بھول کر اس کے نعرے کا ساتھ دیتے ہیں تو اگر بلفرض ایک شیعہ جو نقائص سے بھرا ہے (بلفرض) تو کیا اس کے سارے نقائص بھول کر ہمیں اس کا ساتھ نہیں دینا چاہیئے؟؟؟ میں انہیں مجاھد عالم دین مانتا ہوں لیکن بقول آپ کے بلفرض بلفرض وہ کرپٹ ہیں، رشوت لیتے ہیں، انھوں نے محلات بنا لیئے لاشوں کی سیاست سے... جو برا فرض کرنا ہے کر لو. اگر آپ کی نظر میں وہ کائنات کے سب سے بڑے گنھگار ہیں تو بھی کیا آپ ظلم کے خلاف ان کا ساتھ نہ دینے کی دلیل پیش کر سکتے ہیں؟؟؟
*امام علی (ع) نے مالک اشتر سے فرمایا مالک! رات میں کسی کو گناہ کرتے دیکھو تو صبح اسے گنھگار کی حیثیت سے مت دیکھنا شاید رات سونے سے قبل اس نے توبہ کرلی ہو* اب بتائیے کوئی بہانہ رہ جاتا ہے؟
اصل میں بات یہ ہے کہ ہمیں صرف تاویلیں پیش کرنی آتی ہیں تاکہ گھر پر بیٹھے رہیں، ہم اپنی ذمہ داری سے روگردانی کا سہرا کسی اور کے گلے میں ڈال دینے کی کوشش میں رہتے ہیں ہم اور کہتے ہیں سارا قصور ان کا. اللہ (ج) نہ کرے کل ہمارے جوان بھائی کی لاش ہماری چوکھٹ پرآئے، اور اس کے خون کو دیکھ کر ہی ہمیں اندازہ ہو کہ جو ایک ہفتے سے بزرگ سڑک پر بیٹھا ہے وہ کتنا اچھا انسان ہے، لیکن اللہ (جَ) نہ کرے ایسا ہو، اللہ (ج) کرے اس سے قبل کے اپنوں کے خون کے چھینٹے ہمارے ضمیر کو بیدار کریں عقل و فہم ہمیں بیدار کرے اور ہم تمام خود ساختہ تاویلات و توجیہات پر لات مار کر مظلوم کا ساتھ دینے کیلئے گھر سے نکلیں. وہ بزرگوار کئی دن سے بھوکے ہیں، تن و تنہا ہیں، ان کے لبوں پر ہمارے شہداء کی بات ہے... آخری عرض! اگر ہم توجیہات و تاویلات رکھتے ہیں تو اتنے مضبوط رکھیں کہ کل محشر کے دن ہمارا زھرا (س) اور شہداء پاکستان سے سامنا ہو تو ہم اپنی یہی توجیہات ان کے سامنے پیش کر پائیں اور وہ کہیں ٹھیک ہے تمہاری خاموشی واقعی جائز تھی! *_www.fb.com/arezuyeaab_*
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.