گانے کی طرز پر اھل بیت (ع) کی تعریف
جو لوگ بھی فلمی گانوں کی دھنوں پر اھل بیت علیہم السلام کا ذکر کرتے ہیں وہ شاید ان دو میں سے ایک بات کے قائل ہیں.
ایک. گانا گانے والے/والیاں اور خود گانا شریف خاندانوں کا پیشہ ہے. اس لئے اس طریقے سے یا اس سے ملتے جلتے انداز میں شریفوں کا ذکر کرنا جائز ہے.
دو. شریفوں کا ذکر اس انداز میں بیشک نازیبا ہے لیکن یہ اس لیئے کرتے ہیں کہ اس طرح ان شریفوں کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کرائی جا سکے، ترویج فضائل... اور عوام کو بتایا جا سکے کہ یہ اھلبیت شریف خاندان ہے.
جو پہلی بات کے قائل ہیں تو ان کیلئے دعا ہے ان کے خاندان کے ہر مرد اور عورت کا ذکر بھی لوگ اسی طرح کریں. اور اگر یہ پیشہ (گانا) شریفوں کا پیشہ ہے تو اللہ ج ان کے گھر کی ہر عورت و مرد کو یہ عظیم پیشہ عطا فرماوے.
اگر وہ دوسری بات کے قائل ہیں کہ شریفوں کی عزت افزائی "کسی بھی" طریقے سے ہو جائز ہے تو اللہ (ج) نہ کرے کسی کی بہن کو کوئی راہ جاتے ہوئے گلے لگا کر کہے "تواڈا پورا خاندان اس شہر چ ساڈے لئی شرافت دی مثالے" بے شک یہ طریقہ ذرا نازیبا ہے لیکن اس سے مزید لوگ آپ کے خاندان کی عزت کے قائل ہوں گے سو یہ دیکھئے وہ کہہ کیا رہا ہے یہ مت دیکھئے کہ کس طرح کہہ رہا ہے... بے شک بہن کو گلے لگا رہا ہے لیکن تعریف تو خاندان کی کر رہا ہے... فضائل اہم ہیں طرز و طریقہ نہیں.
ملتمس دعا
محمد زکی حیدری
یہ ایک اردو اسلامی ویب بلاگ ہے، جس کا مقصد نشر معارف اسلامی و معارف اہل بیت علیہم السلام ہے.