اتحاد, قرآن اور مصطفوی
اتحاد, قرآن اور مصطفوی
تحریر: محمد زکی حیدری
حضرت موسی (ع) کا دور هے, موسی (ع) جا رهے هیں کوه طور پر, اپنے بھائی ھارون (ع) کو اپنی قوم کے اعتقادات کا محافظ و اپنا نائب مقرر کیا اور چل دیئے. 30 دن کے دورے نے 40 دن لے لئے. جب واپس آئے تو موسی (ع) نے دیکھا که اس کی قوم ایک بچھڑے کی پوجا کر رهی هے. توحید کے متوالوں نے چالیس دن میں یه کیسا رنگ بدله, موسی (ع) حیران هیں, اچھا انھوں نے تو جو کیا سو کیا ھارون (ع) نے انھیں منع بھی نه کیا , آخر وه نائب تھے. موسی (ع) گئے ھارون (ع) کے پاس, سبب دریافت کیا که یه سب کیسے هوا, جب موسی (ع) انھیں ان کے عقائد کی حفاظت پر مامور کر کے گئے تھے, پھر بھی! ھارون (ع) کا جواب قرآنی آیت بن کے قیامت تک سوره طه کی آیت نمبر 94 کی صورت میں محفوظ هوگیا فرمایا : قَالَ يَا ابْنَ أُمَّ اے میرے ماں جائے, لَا تَأْخُذْ بِلِحْيَتِي میری داڑھی مت پکڑو وَلَا بِرَأْسِي ۖ نه هی میرا سر إِنِّي خَشِيتُ مجھے ڈر تھا که أَنْ تَقُولَ فَرَّقْتَ بَيْنَ بَنِي إِسْرَائِيلَ کهیں آپ یه نه کهیں که (میرے جانے کے بعد ھارون نے) بنی اسرائیل میں تفرقه ڈال دیا. یعنی ھارون (ع) دیکھ رهے هیں که قوم شرک میں مبتلا هو رهی هے تاھم چپ ھیں. کیوں? کیونکه بولتے تو اتحاد خراب هوتا, تفرقه هوجاتا. ثابت هوا که ایک نبی نے اتحاد کو محفوظ رکھنے کیلئے قوم کے شرک تک کو بھی قبول کرلیا اور یه ادا وحدت کو پسند کرنے والے رب کو ایسی پسند آئی که ھارون (ع) کے جملے کو نحن نزلناالذکرا و انا له لحافظون کی ردیف میں ڈال دیا.
هم مسلمانوں کا سب سے بڑا المیه یه هے که قرآن جو معارف دین کو سمجھنے کیلئے ایک آسان سی زبان میں نازل کی گئی کتاب هے, کو سمجھنا هم نے ناممکن سمجھ لیا. بھئی مولانا صاحب نے فرمایا تھا که قرآن بس عربی میں هی پڑھ لو کافی هے, ترجمے ورجمے کے چکر میں مت پڑنا چکرا جاؤ گے. لاحول والله... اچھا قرآن خود کیا کهتا هے ذرا سنئے, سوره نور کی تعریف
ِ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ (سوره نور آیت 1 )
یه ایک سوره هے جس کو هم نے نازل کیا اور اس کے احکام کو فرض کردیا اور اس کے اندر "آیات بینات" واضع المطالب, صاف صاف سمجھ آنے والی آیات نازل کیں تا که تم یاد رکھو. تم یاد رکھو بھیا تم یه تم آپ هی هو, نه که صرف مولانا.
میاں قرآن تو هم جاھلوں کی سمجھ سے بالاتر هے. اچھا! آپ اسکائپ پے کورنگی میں بیٹھ کر کوریا بات کر رهے هو اپنے لونڈے سے, آپ فیسبوک کا پاسورڈ بھول جاؤ تو واپس لا سکتے هو, آپ کے ابا کے تو وهم و گمان میں نه تھا که وه انگوٹھا چھاپ هوکر بھی ایک دن انگریزی زبان میں چلنے والے موبائل سے ٹیکسٹ مسج کرنا سیکھ لیں گے. تب مولوی کهه دیتا که موبائل میرے پاس لایا
کرو میں تمھیں کال ملا دوں گا, میں مسج کر دونگا, یه غیر کی زبان والا موبائل تمھاری سمجھ میں نھیں آنے کا... تب آپ مولانا کی بات مانتے???
هم بڑے استاد لوگ هیں بھائی ھزار بھانے آتے هیں همیں. اور یه بھی حق هے که اکثر مولوی اپنی دکان چلانے کیلئے ایسا کهتے هیں کیونکه جانتے هیں قرآن کو ترجمے کے ساتھ پڑھنے لگ گئے تو هماری تفرقه آمیز تقریروں سے کیڑے نکالنا شروع کردیں گے. لانڈھی میں بیٹھا هوا شیطان منبر پے بیٹھ کر کھے گا شیعه کافر هے تو کوئی نھیں مانے گا اور پنجاب میں بیٹھا ھوا ذاکر یا لندن میں بیٹھا هوا عمامے والا نام نھاد شیعه ملعون,
سنیوں کی اھانت کرے گا تو اس کی کوئی نھیں سنے گا. سو ان کی دکان چلتی رهے اس لئے آپ قرآن سے دور رهیں. کیونکه قرآن تو انقلاب کی کتاب هے, قرآن تو سراپا شعور هے, قرآن وحدت هے, محبت هے, امن هے...
ایک یه ملا هیں اور ایک خمینی (رح) اور علامه مودودی (رح) جیسے کئی مصطفوی عالم دین هیں که جن کیلئے سنی شیعه ایک هی گھر کے دو افراد کی مانند هیں. جس نے جو قرآن سے لیا. جادو ٹونے والوں نے قرآن سے کالا علم لیا, بابا چوڑیاں والی سرکار نے قرآن سے دم درود لیا, کسی نے اسے رٹنے کیلئے لیا, کسی نے قرآن سے گھوڑالیا, کسی نے درگاه لی, کسی نے ماتم, کسی نے میلاد, کسی نے کفر و بدعت کے فتوے, کسی نے... جس مصطفوی نے جو لیا لیتا رهے, اسلامی معاشرے کو کچھ نه دے, سب رکھے اپنے پاس, لیکن مصطفوی هونے کے ناطے صرف اتنا کرے که یه ساری چیزیں اپنے بائیں ھاتھ میں رکھے ایک هاتھ میں, لیکن اپنا دایاں ھاتھ, دوسرا ھاتھ اپنے مسلمان مصطفوی بھائی کے ھاتھ میں دے دے اور کهے که بھیا چھوڑو جو میرے بائیں ھاتھ میں چیزیں هیں ان سے تمھارا کچھ لینا دینا نھیں اور جو تمهارے بائیں ھاتھ میں هے اس سے مجھے کوئی سروکار نھیں, میرے لئے اھم هے تمھارا دایاں ھاتھ, اتحاد کا ھاتھ یه مجھ سے کبھی نه چھوٹنے پائے. جب یه دو مصطفوی جن کی کتاب ایک هے, ایک دوسرے سے اپنا ھاتھ ملائیں گے تو ان دو هاتھوں کے درمیان آکر اسلام دشمن کچلا جائے گا. انشاء الله
www.fb.com/arezuyeaab